دبئی نے بدل دی کے کے آ ر کی قسمت، میک کلم نے ڈال دی جان : ڈیوڈ ہسی

آئی پی ایل کا فائنل مقابلہ دلچسپ ہوگا اور کے کے آر کو اچھی کارکردگی کی امید ۔ دھنوی کی ٹیم بھی پوری طرح تیار۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

مئی میں کووڈ 19 کی وجہ سےآئی پی ایل کا پہلا مرحلہ روک دیا گیا تھا تو کولکتہ نائٹ رائیڈرز (کے کے آر) سات میں سے دو میچ جیتنے کے بعد ساتویں پوزیشن پر تھا۔ ستمبر میں یو اے ای مرحلے کے آتے آتے ایسا محسوس ہورہا تھا کہ ٹیم کی قسمت پلٹ گئی ۔ ایک کے بعد ایک جیت کا سلسلہ بناتے ہوئے ٹیم نے نہ صرف پلے آف میں داخلہ حاصل کیا بلکہ سات سال کے بعد پہلی مرتبہ فائنل میں بھی جگہ بنائ۔

دوسرے کوالیفائر میں دہلی کپیٹلز کو شکست دینے کے بعد ، ٹیم کےمینٹر ڈیوڈ ہسی نے اس تبدیلی کا کریڈٹ کپتان ایون مورگن ، اوپنر وینکٹیش ایئر اور ہیڈ کوچ برینڈن میک کولم کو دیا۔


ہسی نے میچ کے بعد کہا ، "آئی پی ایل میں آئی رکاوٹ نے یقینی طور پر کے کے آر کی مدد کی۔ لیکن مورگن کی کپتانی بھی بہت اچھی رہی۔ انہوں نے ہوشیاری سے گیندبازی میں تبدیلیاں کیں اور یہی ہماری جیت کی ایک بڑی وجہ رہی۔ وینکٹیش ایک شاندار کھلاڑی ہے۔ ان کا قد لمبا ہے اور مجھے لگتا ہے کہ وہ سابق نیوزی لینڈ بلے باز اور چنئی سپر کنگز کے کوچ اسٹیون فلیمنگ کے کلون ہیں۔ میک کلم نے جو حاصل کیا وہ ناقابل یقین ہے۔ ہم ساتویں نمبر پر تھے لیکن انہوں نے سب کچھ بدل دیا۔انہوں نے ٹیم کو دوبارہ زندہ کیا ہے۔ ہر ایک میں ایک نئی توانائی آئی ہے۔ ہر کوئی خوش ہے اور ان کے چہروں پر مسکراہٹ ہے۔ وہ کبھی اس کا کریڈٹ نہیں لیں گے لیکن یہ سچ ہے۔ "

ہسی نے کہا ، "ہر کوئی جانتا ہے کہ گل تینوں فارمیٹس میں ہندوستان کے لیے مزید 10 سال کھیلیں گے ۔ سوال یہ ہے کہ وہ کب تک اپنی جگہ مضبوط کرلیتے ہیں ۔ وہ اپنے انداز سے ہی باقی بلے بازوں کو یقین دلاتے ہیں۔ پہلی گیند کو ہی کور باونڈری پر بھیج کر انہوں نے ڈریسنگ روم اور ڈگ آوٹ دونوں میں سب کو حیران کردیا تھا۔ وہ باصلاحیت اور ذہین کھلاڑی ہیں۔‘‘


فائنل دبئی میں ہوگا اور اس گراؤنڈ پر ٹاس کا اہم رول رہے گا، اس پر ہسی نے کہا ، "مجھے امید ہے کہ گراؤنڈ اسٹاف پہلے سے پانی کا چھڑکاؤ کرکے مقابلہ برابری کا بنا دیں گے لیکن پھر بھی ہم ہر صورتحال کے لئے تیار رہیں گے۔ کے کے آر کے لیے ایک اور تشویش ان کا مڈل آرڈر کی کارکردگی ہے۔

متحدہ عرب امارات میں دنیش کارتک نے 18.20 کی اوسط اور 122.97 کے اسٹرائیک ریٹ سے صرف 91 رنز بنائے ہیں۔ ہسی نے کہا ، "وہ بڑے کھلاڑی ہیں اور یہ محض اتفاق کی بات ہے کہ مڈل آرڈر بلے بازوں کے لیے مشکل پچوں پر رنز بنانا مشکل ہوتا ہے۔ ایسے میں 200 کا اسٹرائیک ریٹ آسان نہیں ہے لیکن شاید جدوجہد کرکے آپ 110 یا 120 کے اسٹرائیک سے پھر بھی رن بناسکتے ہیں ۔ہمیں مورگن ، کارتک اور شکیب جیسے کھلاڑیوں پر پورا بھروسہ ہے کیونکہ وہ کئی سالوں سے اچھی بلے بازی کر رہے ہیں۔


اگر رسل ہیمسٹرنگ انجری سے صحت یاب ہو گئے تودبئی میں شکیب الحسن کی جگہ آندرے رسل کو موقع مل سکتا ہے ۔ ہسی نے کہا ، "آج انہوں نے میچ سے پہلے بولنگ کی۔ مجھے لگتا ہے کہ وہ فائنل میں انتخاب کے لئے بحث میں ضرور ہوں گے ۔ ہمارا طبی عملہ بہت اچھا ہے اور مجھے ان پر پورا بھروسہ ہے۔ آندرے خود کھیلنے کے لیے بے تاب ہیں اور اگر ایسا ہوتا ہے تو اس میچ میں مزہ آئے گا۔ "

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔