دھونی کے گھر میں سریز پر قبضہ کرنے اترے گی ٹیم انڈیا

ہندوستانی کرکٹ ٹیم مہندر سنگھ دھونی کے گھر رانچی میں جمعہ کو تیسرے ون ڈے میں آسٹریلیا کے خلاف ایک اور فتح کے ساتھ پانچ میچوں کی سیریز میں ناقابل تسخیر برتری حاصل کرنے کے ارادے سے اترے گی۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

رانچی: ہندوستانی کرکٹ ٹیم گزشتہ عرصے میں قریبی دلچسپ فتح کے بعد حوصلہ افزا دکھائی دے رہی ہے اور اپنے ا سٹار کھلاڑی مہندر سنگھ دھونی کے گھر رانچی میں جمعہ کو تیسرے ون ڈے میں آسٹریلیا کے خلاف ایک اور فتح کے ساتھ پانچ میچوں کی سیریز میں ناقابل تسخیر برتری بنانے کے ارادے سے اترے گی۔

وراٹ کوہلی کی 116 رن کی کپتانی اننگز اور گیند بازوں کی مدد سے ہندستان نے آسٹریلیا کو ناگپور ون ڈے میں صرف آٹھ رن کے فرق سے شکست دی تھی اور وہ موجودہ سیریز میں اب 2-0 سے آگے چل رہی ہے۔ میزبان ٹیم اگر رانچی میں بھی میچ جیت جاتی ہے تو وہ پانچ میچوں کی سیریز میں 3-0 کی ناقابل تسخیر برتری بنا لے گی۔

دھونی کے لیے بھی یہ میچ اہم سمجھا جا رہا ہے جو کیریئر کے آخری پڑاؤ پر پہنچ چکے ہیں اور شاید اپنے آخری ورلڈ کپ میں کھیل رہے ہیں۔سب کی نگاہیں دھونی کے ذاتی کارکردگی پر بھی لگی ہوں گی جو شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کر اس میچ کو یادگار بنانا چاہتے ہیں۔ اگرچہ گزشتہ میچ میں جس طرح سے ٹیم کو قریبی کامیابی ملی اس کے بعد آسٹریلیا سے احتیاط برتنا بہت ضروری ہو گا۔

آسٹریلیا کے لئے یہ کرو یا مرو کا مقابلہ ہے اور اس کی کوشش بھی واپسی کرنے کی رہے گی۔ مہمان ٹیم گزشتہ میچ میں بھی فتح کے کافی قریب پہنچی تھی لیکن ہندوستانی گیند بازوں نے آخري وقت میں جلد وکٹ نکال کر جیت یقینی کی۔ اگرچہ عالمی کپ کے چند ماہ دور رہتے ہندوستانی ٹیم کی اس کارکردگی کو تسلی بخش نہیں سمجھا جا سکتا ہے۔

ہندوستانی ٹیم کی موجودہ کارکردگی سے صاف ہے کہ اس کا اوپننگ آرڈر ایک بار پھر سر درد بن گیا ہے۔ اوپنر شکھر دھون گزشتہ کافی عرصے سے خراب فارم کا شکار ہیں جس سے اوپننگ آرڈر ٹیم کو میچ میں اچھی شروعات نہیں دلا پا رہا ہے۔ دھون کے علاوہ روہت بھی مایوس کر رہے ہیں۔ گزشتہ میچ میں دھون 21 رنز جبکہ روہت صفر پر آؤٹ ہو گئے تھے جس سے رن بنانے کی ذمہ داری ایک بار پھر کپتان وراٹ پر آ گئی۔

ناگپور میں مین آف دی میچ رہے وراٹ نے اپنی 116 رنز کی سنچری سے ہندوستان کو فتح دلانے میں اہم کردار ادا کیا لیکن یہ بھی مانا کہ مشکل حالات میں انہیں پوری اننگز میں بلے بازی کرنی پڑتی ہے جس سے صاف ہے کہ وہ بھی اوپننگ آرڈر کی ناکامی سے پریشان ہیں۔ دھون کے گزشتہ ریکارڈ کو دیکھیں تو انہوں نے طویل عرصے سے صرف دو نصف سنچری ہی بنائی ہیں۔

آئی سی سی ورلڈ کپ سے پہلے ہندستان کے لئے فاتح کمبی نیشن تلاش کرنا بھی بڑا چیلنج ہے۔ ٹیم کے پاس لوکیش راہل، امباٹي رائیڈو، دھونی، آل راؤنڈر رویندر جڈیجہ جیسے اچھے اختیارات ہیں لیکن اس کی کارکردگی میں تسلسل کی کمی اس کابڑا مسئلہ ہے۔ رائیڈو نے آخری بار نیوزی لینڈ کے خلاف نصف سنچری بنائی تھی۔ یہ دیکھنا دلچسپ رہے گا کہ دھون کی خراب فارم کی وجہ سے ٹیم مینجمنٹ راہل کو تیسرے نمبر پر موقع فراہم کرتا ہے یا نہیں۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی

گزشتہ میچ میں وجے شنکر بیٹ اور گیند پر متاثر کن رہے تھے۔ وراٹ نے گزشتہ میچ میں شنکر کی 46 رنز کی مفید اننگز کی کافی تعریف کی تھی جبکہ انہوں نے 15 رن پر دو وکٹ بھی حاصل کئے اور ایک بار پھر ان سے اسی طرح کی کارکردگی کی توقع رہے گی۔
ہندستانی کے پاس اگرچہ اچھا بولنگ آرڈر موجود ہے جس نے مشکل حالات میں کافی مدد کی ہے۔ چائنامین بولر کلدیپ، درمیانہ فاسٹ بولر جسپريت بمراه، شنکر، تجربہ کار فاسٹ بولر محمد سمیع، کیدار جادھو اس بولنگ آرڈر کا اہم حصہ ہیں۔ فاسٹ بولر سمیع جہاں ٹیم کو اوپننگ وکٹ دلانے میں مفید رہتے ہیں تو بمراه اپنے ڈیتھ اوور کیلئے مفید ہیں۔

آسٹریلیا کے پاس بھی اچھا بلے بازی اور گیند بازی آرڈر موجود ہے۔ گزشتہ میچ میں پیٹ کمنز 29 رن پر چار وکٹ لے کر سب سے کامیاب رہے تھے۔ اگرچہ ایڈم زمپا، ناتھن كولٹر نائل، گلین میکسویل، ناتھن لیون اچھے بولر ہیں لیکن گزشتہ میچ میں وہ کافی مہنگے تھے۔ وہیں بلے بازوں میں آرون فنچ، میکسویل، پیٹر هینڈسكومب اور مارکس اسٹوئنس اچھےاسکورر ہیں۔ا سٹوئنس کی 52 رنز کی نصف سنچری اننگز کی بدولت ٹیم فتح کے قریب بھی پہنچی تھی لیکن جیت ہاتھ نہیں لگ سکی۔ ایسے میں اسے سریز بچانے کے لیے پورا زور لگانا ہوگا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔