سرفراز-پنت کے بعد ہندوستانی بلے باز پھر ہوئے فلاپ، نیوزی لینڈ کو جیت کے لیے ملا 107 رنوں کا ہدف

سرفراز خان نے 150 اور رشبھ پنت نے 99 رنوں کی بہترین اننگ کھیلی، لیکن اس کے بعد کوئی بھی بلے باز 15 رن سے زیادہ کا اسکور نہیں بنا سکا، دوسری اننگ میں ہندوستان نے 462 رن بنائے۔

<div class="paragraphs"><p>سرفراز خان اور رشبھ پنت، تصویر&nbsp;<a href="https://x.com/BCCI">@BCCI</a></p></div>

سرفراز خان اور رشبھ پنت، تصویر@BCCI

user

قومی آواز بیورو

ہندوستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان کھیلے جا رہے ٹیسٹ میچ میں ایک بار پھر ہندوستان کے نچلے آرڈر کے بلے بازوں نے خراب کارکردگی کا مظاہرہ پیش کیا، جس کی وجہ سے نیوزی لینڈ کے سامنے جیت کے لیے محض 107 رنوں کا ہدف مقرر ہو سکا۔ دوسری اننگ میں ہندوستان کی طرف سے بہترین بلے بازی کی گئی، لیکن تیسرے دن کے ناٹ آؤٹ بلے باز سرفراز خان اور چوتھے دن ان کے ساتھ میدان پر اترے رشبھ پنت کے علاوہ باقی کسی بھی بلے باز نے 15 رن سے زیادہ کا اسکور نہیں کیا۔ نتیجہ یہ ہوا کہ ایک وقت ہندوستانی ٹیم 3 وکٹ کے نقصان پر 408 رن تھی، اور پھر پوری ٹیم 462 رنوں پر سمٹ گئی۔ اس طرح پہلی اننگ میں 356 رنوں سے پیچھے رہنے والی ہندوستانی ٹیم کو 106 رنوں کی ہی سبقت حاصل ہو سکی۔ حالانکہ پچ کے مزاج کو دیکھتے ہوئے نیوزی لینڈ کے لیے یہ رن بھی بہت آسان نہیں لگ رہے۔

آج جب سرفراز خان اور رشبھ پنت بلے بازی کرنے اترے تو نیوزی لینڈ کے تیز اور اسپن سبھی گیندبازوں کے پسینے چھڑا دیے۔ سرفراز خان نے پہلے اپنے ٹیسٹ کیریئر کی پہلی سنچری مکمل کی اور پھر جلد ہی 150 رن بھی پورے کر لیے۔ وہ 195 گیندوں پر 3 چھکوں اور 18 چوکوں کی مدد سے 150 رن کا اسکور کرنے کے بعد ٹم ساؤتھی کا شکار بنے۔ یہ کامیابی نیوزی لینڈ کو تب ملی جب نئی گیند ہاتھ لگی۔ سرفراز کے آؤٹ ہونے کے کچھ دیر بعد ہی رشبھ پنت بھی 99 کے انفرادی اسکور پر پویلین لوٹ گئے۔ وہ بدقسمت رہے کہ سنچری نہیں بنا سکے اور ولیمس او رُرک کی گیند بلے سے لگ کر وکٹ کی طرف چلی گئی۔ اس کے بعد ہر تھوڑے وقفہ پر وکٹ گرتے رہے۔ کے ایل راہل 12 رن، رویندر جڈیجہ 5 رن، آر اشون 15 رن، بمراہ صفر اور سراج صفر پر آؤٹ ہو گئے۔ کلدیپ یادو 6 رن بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔


نئی گیند سے ایک بار پھر ولیمس او رُرک نے بہترین گیندبازی کا مظاہرہ کیا اور پنت، راہل و جڈیجہ کے وکٹ لیے۔ میٹ ہنری نے بھی نئی گیند سے 3 وکٹ اشون، بمراہ اور سراج کی شکل میں حاصل کیے۔ یعنی آج جو 7 بلے باز ہندوستانی ٹیم کے آؤٹ ہوئے، وہ سبھی تیز گیندبازوں نے ہی لیے۔ اعجاز پٹیل نے 2 وکٹ اور گلین فلپس نے 1 وکٹ کل ہی حاصل کیے تھے۔ آج ان دونوں کی ہی گیندوں کی خوب پٹائی ہوئی۔ رچن رویندر کو ایک بھی وکٹ نہیں ملا جنھوں نے 6 اوورس میں 30 رن خرچ کیے۔

107 رنوں کے چھوٹے سے ہدف کا پیچھا کرنے جب نیوزی لینڈ کی ٹیم اتری تو ہندوستانی ٹیم امید کر رہی تھی کہ نئی گیند کا فائدہ اٹھاتے ہوئے کچھ وکٹ حاصل کیے جائیں۔ لیکن اس امید پر اس وقت پانی پھر گیا جب جسپریت بمراہ نے محض 4 گیندیں پھینکی تھیں اور بارش شروع ہو گئی۔ بارش اس قدر تیز ہوئی کہ آج کا کھیل ختم کرنے کا اعلان کر دیا گیا۔ یعنی اب پانچویں دن صبح کھیل شروع ہوگا اور چونکہ نیوزی لینڈ نے ابھی ایک بھی رن نہیں بنائے ہیں، اس لیے 107 رن بنانے ہوں گے۔ آج بمراہ نے جو بھی 4 گیندیں پھینکیں اسے دیکھ کر تو ایسا ہی لگ رہا تھا کہ نیوزی لینڈ کے لیے بلے بازی آسان ہونے والی نہیں ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ پانچویں دن بنگلورو کی پچ کا مزاج کیسا رہتا ہے۔ اگر گیندبازوں کو فائدہ ملا تو کھیل دلچسپ مرحلہ میں داخل ہونے کی امید کی جا سکتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔