سڈنی ٹیسٹ: ہندوستان 70 برسوں میں پہلی مرتبہ تاریخ رقم کرنے سے ایک قدم دور

اگرچہ ٹیم انڈیا چار ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں 2۔1 کی برتری کےساتھ مضبوط پوزیشن میں ہے لیکن ٹرافی اپنے نام کرنے کے لئے اسے سڈنی ٹیسٹ ہر حال میں جیتنا ہوگا، جہاں اسے اب تک خاص کامیابی نہیں ملی ہے۔

تصویر / <a href="https://twitter.com/BCCI">@BCCI</a>
تصویر / @BCCI
user

یو این آئی

سڈنی: کپتان وراٹ کی ٹیم جب جمعرات کو آسٹریلیا کے خلاف آخری ٹسٹ کے لئے سڈنی کرکٹ گراونڈ پر قدم رکھے گی تو وہ میچ جیت کر 70 برسوں بعد تاریخ رقم کرنے کی کوشش کرے گی۔

30 سالہ وراٹ کوہلی کی قیادت میں ہندوستانی ٹیم کی پوری کوشش نئے سال 2019 کی شروعات تاریخ رقم کرنے پرہوگی۔ ہندوستان نے48 ۔1947 میں پہلی بار آسٹریلیا کا دورہ کیا تھا اور پانچ ٹسٹ میچوں کی سیریز 0-4 سے گنوا دی تھی۔ ہندوستان نے اب تک آسٹریلیا کی سر زمین پر 11 سیریز کھیلی ہیں لیکن وہ ایک بار بھی آسٹریلیا میں سیریز نہیں جیت سکی ہے۔ ان 11 ٹیسٹ سیریز میں ہندوستان نے تین سیریز ڈرا کھیلی ہیں۔

اگرچہ ہندوستانی ٹیم چار ٹسٹ میچوں کی سیریز میں دو۔ایک کی برتری کےساتھ مضبوط پوزیشن میں ہے لیکن بارڈر-گواسکر ٹرافی اپنے نام کرنے کے لیے اسے سڈنی ٹیسٹ ہر حال میں جیتنا ہوگا جہاں اسے اب تک خاص کامیابی نہیں ملی ہے۔ اس گراؤنڈ پر کل 11 میچوں میں سے ہندوستان نے صرف ایک مرتبہ سال 1978 میں ٹیسٹ جیتا تھا۔

دنیا کی نمبر ایک ٹیسٹ ٹیم نہ صرف آسٹریلیا میں پہلی بار ٹیسٹ سیریز جیت کر تاریخ رقم کرے گی بلکہ غیر ملکی دوروں میں اب تک کی سب سے بہترین ٹیم کے طور پر اپنی شناخت حاصل کرلے گی۔

ہندوستانی ٹیم غیرملکی دوروں میں کمزورثابت ہونے پر کافی تنقید کا سامنا کررہی ہے۔ سال 2018 میں ہندوستان نے بیرون ملک ایک بھی ٹیسٹ سیریز نہیں جیتی تھی اور جنوبی افریقہ اور انگلینڈ میں اس کا بلے بازی آرڈر بھی ناکام رہا تھا اور یہی مسئلہ اس موجودہ سیریز میں بھی ہے۔

ہندوستان کو ٹسٹ میچوں میں اپنی اوپننگ جوڑی سے کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا تھا جس کے بعد تیسرے میلبورن ٹیسٹ میں اس نے مرلی وجے اور لوکیش راہل کی جوڑی کو باہر بٹھا دیا۔ اس میچ میں مینک اگروال اور هنما وهاري کی بالکل نئی اوپننگ جوڑی کو اتارا گیا جن کی کارکردگی تسلی بخش رہی۔

میلبورن میں مڈل آرڈر سے اوپننگ میں لائے گئے هنوما نے 8 اور 13 رن بنائے جبکہ مینک نے ڈیبو ٹسٹ میں ہی نصف سنچری بنا کر متاثر کیا اور 76 اور 42 رن کی شاندار اننگ کھیلی ۔ہندوستان کی 137 رن کی جیت میں مینک کا کافی تعاون رہا لیکن هنوما کو بلے بازی میں اور اصلاح کرناہوگا۔ مڈل آرڈر میں وہیں ون ڈے کے ماہر بلے باز روہت شرما کے باہر ہونے سے ٹیم کو کچھ نقصان ہوا ہے جو اپنی بیٹی کی پیدائش کی وجہ سے ممبئی چلے گئے ہیں۔

روہت کی غیر موجودگی میں راہل کو ٹیم میں واپس بلایا گیا ہے جو مڈل آرڈر میں ان کی جگہ لیں گے۔ حالانکہ موجودہ سیریز میں اب تک انہوں نے مسلسل مایوس کیا ہے اور پہلے دو میچوں میں 2، 44، 2، 0 رن کی اننگز کھیلی تھیں۔ امید ہے کہ ایک میچ سے باہر ہونے کے بعد راہل ٹیم میں اپنی جگہ واپس حاصل کرنے کے لئے پورا زور لگائیں گے۔

بلے بازی کی ذمہ داری کپتان وراٹ پر مسلسل رہتی ہے اور موجودہ سیریز میں بھی ان پر سب کی نظریں ہوں گی ۔ میلبورن میں 82 رن کی نصف سنچری اننگز کے بعد سڈنی میں بھی ان سے اسی کارکردگی کی توقع رہے گی۔ اگر ٹیم سڈنی میں جیت حاصل کرتی ہے تو وراٹ غیر ملکی سر زمین پر ہندوستان کی جانب سے کامیاب کپتان بھی بن جائیں گے۔ فی الحال وہ سوربھ گنگولی کے 24 ٹسٹ میچوں میں 11 جیت کے برابر ہیں۔

چتیشور پجارا اور اجنکیا رہانے بلے بازی آرڈر کی دومضبوط جوڑی ہیں۔ پجارا نے میلبورن میں 106 رن بنائے تھے جبکہ رہانے بھی مڈل آرڈر کے بہترین بلے باز ہیں۔

اشون کو 13 رکنی ٹیم میں تو شامل کیا گیا ہے لیکن وہ کھیلے گی یا نہیں اس پر فیصلہ میچ سے ٹھیک پہلے کیا جائے گا۔ پہلے ایڈیلیڈ ٹیسٹ میں چھ وکٹ حاصل کرنے والے اشون پیٹ میں تکلیف کے بعد پرتھ اور میلبورن میں کھیلے گئے گزشتہ دونوں میچوں میں نہیں کھیل سکے تھے۔

ہندوستان کے پاس اگرچہ لیفٹ آرم اسپنر رویندر جڈیجہ موجود ہیں جنہوں نے میلبورن میں پانچ وکٹ لئے تھے اور سڈنی میں آخری الیون میں ان کی جگہ تقریبا طے ہے۔اس کے علاوہ کلائی کے اسپنر کلدیپ یادو بھی موجود ہیں۔تیز گیند بازوں میں ایشانت شرما کی جگہ امیش یادو کو موقع دیا گیا ہے جنہوں نے گزشتہ میچ میں تین وکٹ حاصل کئے تھے۔ وہیں دیگر تیز گیند باز جسپريت بمراه پر گیندبازی حملے کی ذمہ داری بڑھ گئی ہے جو میلبورن میں کل نو وکٹ کے ساتھ مین آف دی میچ رہے تھے۔

ٹیم پین کی کپتانی میں آسٹریلیائی ٹیم بھی سڈنی میں جیت کے ساتھ سیریز ڈرا کرانے کی پوری کوشش کرے گی۔ میلبورن میں پیٹ کمنس اپنی ٹیم کے بہترین کھلاڑی رہے تھے جنہوں نے دوسری اننگز میں 63 رن بنانے کے علاوہ 9 وکٹ بھی حاصل کئے تھے۔ اس کے علاوہ شان مارش ، ٹریوس ہیڈ اور گیندبازوں میں کمنس، ناتھن لیون اور جوش ہیزلوڈ ٹیم کو مقابلے میں واپسی دلا سکتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔