کرکٹ عالمی کپ: دوسرے سیمی فائنل میں انگلینڈ اور آسٹریلیا کے مابین زبردست مقابلہ متوقع
ہندوستان اور نیوزی لینڈ کے خلاف لیگ مرحلہ میں مسلسل دو فتوحات کے بعد انگلش ٹیم کے حوصلے بلند ہیں جبکہ آسٹریلیا اپنے آخری گروپ میچ میں جنوبی افریقہ کے ہاتھوں نزدیکی ہار کے بعد ذہنی دباؤ میں ہے۔
برمنگھم: پہلی مرتبہ عالمی کپ جیتنے کا خواب دیکھنے والی انگلینڈ کی ٹیم جمعرات کو اپنے گھریلو میدان پر کھیلے جانے والے آئی سی سی ورلڈ کپ کے دوسرے سیمی فائنل میں روایتی حریف اور دفاعی چمپئن آسٹریلیا کے سخت چیلنج کا سامنا کرے گی۔
ہندوستان اور نیوزی لینڈ کے خلاف لیگ مرحلہ میں مسلسل دو فتوحات کے بعد انگلش ٹیم کے حوصلے کافی بلند ہیں جب کہ آسٹریلیا کو اپنے آخری گروپ میچ میں جنوبی افریقہ کے ہاتھوں 10رنوں کی نزدیکی ہار سے نہ صرف ذہنی دباؤ میں ہے بلکہ رینکنگ میں بھی وہ چوٹی کے مقام سے کھسک کر دوسرے نمبر پر آگئی ہے۔
گزشتہ چمپئن آسٹریلیا کے لئے پریشانی صرف یہی نہیں ہے کہ اسے اہم مرحلہ پر اپنے کھلاڑیوں کی چوٹ سے نبرد آزما ہونا پڑ رہا ہے جو اس کے لئے ایک دوسرا بڑا مسئلہ ہے۔ حالانکہ ایجبسٹن میں ہونے والے سیمی فائنل مقابلہ میں کسی بھی لحاظ سے آسٹریلیا کو کمتر سمجھنا میزبان ٹیم کے لئے بڑی بھول ثابت ہوسکتی ہے۔
لیگ مرحلہ کے مقابلہ میں لارڈس میدان پر بھی انگلش ٹیم کو آسٹریلیا سے 64 رنوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ آسٹریلیا سے ملنے والے 286 رنوں کے ہدف کے سامنے انگلینڈ کے لئے صرف مڈل آرڈر کے بلے باز بنے اسٹوکس ہی ناٹ آؤٹ 89 رنوں کی اننگ کھیل پائے اور دیگر کوئی بھی بلے باز 30 رن کے اسکور تک نہیں پہنچ سکا اور بالآخر ٹیم 221 رنوں پر آؤٹ ہوگئی۔
انگلش ٹیم کے لئے حالانکہ موجودہ حالات انتہائی سازگار لگ رہے ہیں اور مسلسل جیت سے اس کے حوصلے بلند ہیں اور اس کا اعتماد بڑھا ہے۔ ٹیم کے لئے خوش خبری ہے کہ اس کے اسٹار اوپنر جیسن رائے واپس لوٹ آئے ہیں۔ دوسری طرف آسٹریلیائی ٹیم اہم مراحل پر آکر چوٹ سے نبرد آزما ہے اور اس کے معاون کوچ اور سابق کپتان رکی پونٹنگ نے بھی اسے ٹیم کے لئے نقصان دہ بتایا ہے۔
آسٹریلیا کے عثمان خوارہ کو ہیمسٹرنگ اور مارکس اسٹوئنس کو بغل میں چوٹ لگی ہے جس سے ان کی جگہ اب ٹیم میں میتھیو ویڈ اور مشیل مارش کو آسٹریلیا کے دورے سے زخمی کھلاڑیوں کے کوور کے طور پر بلایا گیا ہے۔ حالانکہ ٹیم کے کوچ جسٹین لینگر نے میچ کی قبل شام میں وضاحت کردی ہے کہ اسٹوئن اب بہتر ہیں اور وہ لازماً میچ کھیلیں گے۔
لیکن خواجہ کا باہر ہونا ٹیم کے لئے بہت بڑا جھٹکا ہے۔ لینگر کے مطابق میچ میں پیٹر ہینڈس کوب کو موقع دیا جاسکتا ہے جو فی الحال اچھے فارم میں نظر آرہے ہیں۔ ہینڈسکوب کو زخمی شان مارش کی جگہ بلایا گیا تھا جو پہلے ہی ٹورنامنٹ سے باہر ہوگئے تھے۔ آسٹریلیا کے لئے نئے کھلاڑیوں کے ساتھ اترنا چیلنجوں سے بھرا ہوگا جن کے لئے دباؤ والے مقابلے میں حالات کے مطابق خود کو اتنے کم وقت میں ڈھالنا آسان نہیں ہوگا۔
انگلینڈ کو سال 2015 کے پچھلے عالمی کپ سیشن میں پہلے ہی راؤنڈ میں باہر ہونا پڑا تھا جو اس کی سب سے مایوس کن کارکردگی تھی لیکن فی الحال ون ڈے میں اس کا شمار دنیا کی طاقتور ٹیموں میں ہوتا ہے۔ سابق آسٹریلیائی کوچ ٹریور بیلس بھی انگلش ٹیم کے لئے اس مقابلے میں اہم رہنما ثابت ہوسکتے ہیں جو فی الحال انگلش ٹیم کے چیف کوچ ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 11 Jul 2019, 2:10 PM