عالمی کپ: پاکستان کا مقابلہ ناقابل شکست نیوزی لینڈ سے، ’کرو یا مرو‘ کی حالت برقرار

اس عالمی کپ میں اتار چڑھاؤ کے بعد پاکستان نے کچھ لے ضرور حاصل کی ہے لیکن اس کے لیے باقی تمام میچ کرو یا مرو کی حالت والے ہو گئے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

برمنگھم: آئی سی سی ورلڈ کپ میں مضبوط رہ کر ٹیبل میں سرفہرست مقام پر قابض نیوزی لینڈ سے آخری امید کے لیے جدوجہد کر رہی پاکستان ٹیم سیمی فائنل میں جگہ پکی کرنے کے ارادے سے اترے گی۔

نیوزی لینڈ نے اپنے گزشتہ چھ میچوں میں پانچ میچ جیتے ہیں جبکہ ہندوستان کے ساتھ اس کا میچ بارش سے منسوخ رہا تھا اور وہ 11 پوائنٹس کے ساتھ سب سے اوپر ہے۔ وہیں پاکستان نے اتار چڑھاؤ کے دور کے بعد کچھ لے ضرور حاصل کی ہے لیکن اس کے لیے باقی تمام میچ کرو یا مرو کی حالت والے ہو گئے ہیں۔ وہ چھ میچوں میں دو ہی جیت سکی ہے اور تین ہارے ہیں جبکہ ایک میں کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ وہ پانچ پوائنٹس لے کر ساتویں نمبر پر ہے۔


پاکستانی ٹیم کو جنوبی افریقہ کے خلاف گزشتہ میچ میں ملی جیت کے بعد کچھ امید بندھی ہے اور وہ فی الحال مقابلے میں بنی ہوئی ہے۔ اگرچہ نیوزی لینڈ سے میچ جیتنا اس کے لیے اب لازمی ہو گیا ہے ورنہ ہارنے کی صورت میں اس کا بوریا بستر بندھ جائے گا۔

روایتی حریف ہندوستان سے ہارنے کے بعد پاکستانی ٹیم کو خاصی تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا لیکن افریقی ٹیم کے خلاف 49 رنز سے ملی جیت نے اس کا اعتماد لوٹایا ہے۔ سرفراز احمد کی ٹیم کو اگرچہ ٹورنامنٹ کی سب سے مضبوط ٹیم نیوزی لینڈ کے خلاف خاصی محنت کرنی پڑے گی۔ فاسٹ بولر محمد عامر نے اب تک ٹیم کے لئے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اور 15 وکٹ کے ساتھ ٹورنامنٹ کے ٹاپ بولر بنے ہوئے ہیں، لیکن پاکستان کا بلے بازی آرڈر فلاپ ثابت ہو رہا ہے۔


پاکستان اگرچہ الٹ پھیر میں مہارت رکھتا ہے اور کئی بار حریف کو چونکا دیتا ہے۔ جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیم نے ماضی کی غلطیوں میں سدھار کرتے ہوئے ہر شعبہ میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔ لیکن ٹیم کے سینئر کھلاڑیوں نے کافی مایوس کیا ہے۔ سب سے تجربہ کار شعیب ملک کی فارم میں تسلسل کی سب سے زیادہ کمی ہے تو ٹیم کا فیلڈنگ شعبہ انتہائی خراب ہے۔ ہندوستان اور جنوبی افریقہ کے خلاف گزشتہ میچ میں بھی کھلاڑیوں نے کئی کیچ ڈراپ کیے اور وکٹ کے پیچھے سرفراز نے بھی کئی اہم موقعوں پر مایوس کیا ہے۔ بلے بازوں میں حارث سہیل نے لیکن اچھی واپسی کی ہے جنہیں اوپننگ میچ کے بعد ٹیم سے باہر کر دیا گیا تھا۔ گزشتہ میچ میں انہوں نے 89 رنز کی سب سے بڑی اننگز کھیلی تھی۔ وہیں امام الحق، فخر زمان اور بابر اعظم سے افریقہ کے خلاف کارکردگی کو برقرار رکھنے کی توقع رہے گی۔

پاکستان کا ورلڈ کپ میں نیوزی لینڈ پر دبدبہ رہا ہے اور آٹھ میچوں میں سے اس نے چھ جیتے ہیں لیکن موجودہ وقت میں کیوی ٹیم فی الحال سب پر بھاری ہے اور ایجبسٹن میں بھی اس کا پلڑا بھاری مانا جا رہا ہے۔ کین ولیم کی ٹیم کو اگرچہ الٹ پھیر سے بچنے کیلئے ہر شعبہ میں اچھا کھیل دکھانا ہوگا۔ جنوبی افریقہ اور ویسٹ انڈیز کے خلاف کپتان ولیمسن کی سنچری اننگز نے ٹیم کو فتح دلائی تھی۔ کیوی کپتان ٹیم کے مضبوط بلے باز ہیں اور ورلڈ کپ میں فی الحال ٹاپ اسکورر بنے ہوئے ہیں۔ راس ٹیلر ٹیم کے دیگر مضبوط اسکورر ہیں لیکن اوپنر کولن منرو اور مارٹن گپٹل نے بہت متاثر نہیں کیا۔ گیند بازوں میں ٹیم کو ٹرینٹ بولٹ اور لیوكی فگيورسن سے کافی امیدیں رہیں گی جو اچھی فارم میں چل رہے ہیں۔ اس کے علاوہ کولن ڈی گرینڈهوم اور جمی نيشام دونوں بہترین آل راؤنڈر ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔