امید ہے کہ میرا آخری ٹی ٹوئنٹی میچ چنئی میں ہوگا: دھونی
دھونی نے اشارہ دیا ہے کہ وہ انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) میں چنئی سپر کنگز (سی ایس کے) کی نمائندگی جاری رکھیں گے اور انہیں امید ہے کہ ان کا آخری ٹی ٹوئنٹی میچ چیپاک کے گراؤنڈ میں ہوگا
چنئی: آئی پی ایل کی چیمپئن ٹیم چنئی سپر کنگز کے کپتان مہندر سنگھ دھونی نے اشارہ دیا ہے کہ وہ انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) میں چنئی سپر کنگز (سی ایس کے) کی نمائندگی جاری رکھیں گے اور انہیں امید ہے کہ ان کا آخری ٹی ٹوئنٹی میچ چیپاک کے گراؤنڈ میں ہوگاِ اس سے قبل، کولکتہ نائٹ رائیڈرز (کے کے آر) کے خلاف آئی پی ایل 2021 کے فائنل میں سپر کنگز کی جیت کے بعد دھونی نے کہا تھا کہ آنے والے سیزن سے متعلق کوئی بھی فیصلہ ٹیم کے مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا جائے گا۔ بڑی نیلامیوں اور ہر ٹیم کو صرف چار کھلاڑیوں کو برقرار رکھنے کی اجازت کے ساتھ، بطور کھلاڑی ان کے مستقبل پر غیریقینی کا سایہ بنا ہوا ہے۔ تاہم، سپر کنگز کے مالک این سری نواسن نے اشارہ دیا تھا کہ وہ چنئی ٹیم کے ساتھ کسی نہ کسی کردار میں چنئی ٹیم کے ساتھ وابستہ رہیں گے۔
فرنچائز کی جانب سے منعقدہ ایک تقریب میں دھونی نے کہا، "میں نے ہمیشہ اپنی کرکٹ کی منصوبہ بندی کی ہے۔ آخری ون ڈے جو میں نے ہندوستان میں کھیلا تھا وہ رانچی میں تھا۔ امید ہے کہ میرا آخری ٹی ٹوئنٹی چنئی میں ہی ہوگا، چاہے وہ اگلے سال ہی کیوں نہ ہو۔ یا پانچ سال بعد، مجھے نہیں معلوم۔"
دھونی نے مزید کہا، ’’آئی پی ایل کی بات کریں تو اس شہر کے ساتھ میرا تعلق 2008 میں شروع ہوا تھا لیکن دیکھا جائے تو میں اس سے پہلے سے ہی یہاں سے جڑا ہوا ہوں۔ ان میں سے سب سے یادگار لمحہ، میرا ٹیسٹ ڈیبیو چنئی میں ہی ہوا تھا۔ مجھے نہیں معلوم کہ مجھے سی ایس کے کے ذریعہ ٹیم میں منتخب کیا جائے گا۔ جب میں اس ٹیم میں آیا تو مجھے یہاں کی ثقافت سے روشناس ہونے کا موقع ملا اور جس چیز نے اس رشتے کو اور بھی الگ کر دیا وہ یہ تھا کہ میں ایک مسافر ہوں، میرے والدین اترپردیش سے ہیں۔ وہ پہلے یو پی تھا اور بعد میں اتراکھنڈ بن گیا۔ میں رانچی میں پیدا ہوا جو اس وقت بہار کا حصہ تھا لیکن بعد میں جھارکھنڈ بن گیا۔ 18 سال کی عمر میں مجھے ریلوے میں پہلی نوکری کھڑگ پور، مغربی بنگال میں ملی اور پھر میں چنئی چلا آیا۔ میرا ماننا ہے کہ چنئی اور تمل ناڈو نے مجھے بہت کچھ سکھایا ہے۔ ہر ایک میچ جو ہم نے چیپاک میں کھیلا، اس میں شائقین نے میرے اچھے کھیل کی تعریف کی ہے۔"
دھونی نے کہا، "جب فرنچائزی کرکٹ کی بات آئی تو ہم نے بہت اچھا کام کیا لیکن 2020 میں یہ دلچسپ ہو گیا۔ یہ پہلا سیزن تھا جہاں ہم آئی پی ایل کے اگلے مرحلے کے لیے کوالیفائی نہیں کر سکے تھے۔ اس نے ہمیں فرنچائزی کے حقیقی فارمیٹ کی جانچ کا موقع دیا، کیونکہ جب چیزیں صحیح چل رہی ہوتی ہیں، تب آپ اپنے عمل اور اپنی کارکردگی کے بارے میں بات نہیں کرتے ہیں۔ ہم نے کہا تھا کہ ہم نتائج پر نہیں اپنے عمل پر یقین رکھتے ہیں اور اس نے ہمیں کھلاڑی اور مداحوں کی عزت کمانے کا موقع دیا ہے۔"
پچھلے دو سیزن میں دھونی سے کئی بار سپر کنگز میں ان کے مستقبل کے بارے میں پوچھا گیا ہے۔ اور اس بار سری نواسن کے پاس جواب بھی تھا، جس میں انہوں نے بتایا کہ فرنچائیزی اور ان کے ماتحت کھیلنے والے کھلاڑیوں کے لئے دھونی کیا معنی رکھتے ہیں۔
سری نواسن نے کہا، "لوگ ان سے پوچھتے رہتے ہیں، کیا آپ کھیلنا جاری رکھیں گے؟ وہ کہیں گئے نہیں ہیں، وہ یہی ہیں۔ تو جب کسی نے ان سے وراثت کے بارے میں سوال کیا تو انہوں نے کہا کہ وہ ابھی گئے کہاں ہیں۔" انہوں نے اس وقت کے بارے میں بھی بات کی جب 2018 میں دو سال کی پابندی کے بعد سی ایس کے کی واپسی کے دوران انہوں نے پہلی مرتبہ 'کیپٹن کول' کو جذباتی ہوتے دیکھا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ اس مشکل دور میں کوئی اور کپتان ٹیم کو سنبھال سکتا تھا۔ چاہے ہم جیتیں یا ہاریں، انہوں نے کبھی بھی میدان میں اپنے تاثرات نہیں دکھائے جو ایک چیمپئن کھلاڑی کی پہچان ہوتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : حکومت قومی معاملات پر دھوکہ دے رہی ہے: کانگریس
دھونی نے 2008 کے پہلے سیزن سے ہی سپر کنگز کی قیادت کی ہے اور انہیں چار آئی پی ایل خطاب دلائے ہیں۔ سال 2020 کے علاوہ ہر سال سی ایس کے نے پلے آف میں جگہ بنائی ہے۔ ان 14 سالوں میں دھونی نہ صرف اس ٹیم بلکہ اس شہر سے بھی وابستہ ہو گئے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔