گجرات: جام صاحب نے کرکٹر اجے جڈیجہ کو جام نگر شاہی خاندان کا جانشین قرار دیا
جام نگر، گجرات کے جام صاحب شتروشالیہ سنگھ جی نے جمعہ کو اپنے وارث کا اعلان کیا۔ انہوں نے ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کرکٹر اجے جڈیجہ کو اپنا جانشین منتخب کیا
احمد آباد: جام نگر، گجرات کے جام صاحب شتروشالیہ سنگھ جی نے جمعہ کو اپنے وارث کا اعلان کر دیا۔ انہوں نے ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کرکٹر اجے جڈیجہ کو اپنا جانشین منتخب کیا۔ اس دوران شتروشالیہ سنگھ جی نے کہا، ’’مجھے خوشی ہے کہ اجے جڈیجہ نواں نگر کے نئے جام صاحب ہوں گے۔ مجھے لگتا ہے کہ یہ جام نگر کے لوگوں کے لیے ایک نعمت ہوگی۔ سابق کرکٹر اجے جڈیجہ کا تعلق جام نگر کی ریاست نواں نگر سے ہے۔ وہ پہلے ہی جام صاحب شتروشالیہ سنگھ جی کے قریب تھے اور خیال کیا جا رہا تھا کہ وہ نئے جام صاحب ہوں گے۔
موجودہ جام صاحب شتروشالیہ سنگھ جی بے اولاد ہیں، اس وجہ سے انہیں اپنا وارث چننا پڑ۔ جام صاحب شتروشالیہ سنگھ جی کے والد دگوجے سنگھ تھے جو 33 سال تک جام صاحب رہے۔ ان کے چچا رنجیت سنگھ جی نے انہیں گود لے کر اپنا وارث بنایا تھا۔ ہندوستانی کرکٹ کے گھریلو مقابلے رنجی ٹرافی جام صاحب رنجیت سنگھ کے نام پر کھیلے جاتے ہیں۔ رنجیت سنگھ جی جڈیجہ کو آزادی سے قبل ہندوستانی کرکٹ کا بہترین بلے باز سمجھا جاتا تھا۔
اجے جڈیجہ کا تعلق رنجیت سنگھ جی اور دلیپ سنگھ جی کے خاندان سے ہے اور جمعہ کو انہیں سرکاری طور پر وارث قرار دیا گیا۔ عظیم کرکٹر کے ایس رنجیت سنگھ جی 1907 سے 1933 تک نواں نگر کے حکمران تھے۔ رنجی ٹرافی اور دلیپ ٹرافی رنجیت سنگھ اور کے ایس دلیپ سنگھ کے نام کی گئی ہے۔ شتروشالیہ سنگھ جی ایک فرسٹ کلاس کرکٹر بھی تھے اور نواں نگر کے مہاراجہ کا خطاب حاصل کرنے والے آخری شخص تھے۔
اجے جڈیجہ ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے بہترین کھلاڑی رہے ہیں۔ وہ 1992 سے 2000 تک ہندوستانی کرکٹ ٹیم کا حصہ رہے اور نائب کپتان بھی رہے۔ 53 سالہ جڈیجہ، جنہوں نے ہندوستان کے لیے 15 ٹیسٹ اور 196 ون ڈے میچز کھیلے، شاہی جام نگر خاندان سے تعلق رکھتے ہیں۔
میچ فکسنگ میں ان کا نام آنے کے بعد ان پر کرکٹ کھیلنے پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔ 2003 میں دہلی ہائی کورٹ نے اس پابندی کو ہٹا دیا تھا لیکن اس کے بعد جڈیجہ کرکٹ نہیں کھیل سکے۔ وہ آئی پی ایل میں مختلف ٹیموں کے مینٹور۔ حال ہی میں انہوں نے افغانستان کرکٹ ٹیم کی کوچنگ کی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔