فکسنگ میں 4 افراد کے خلاف فرد جرم عائد، ہندوستان افریقہ سیریز پر 24 سال سے مقدمہ چل رہا ہے

دہلی کی ایک عدالت نے 2000 میں ہندوستان بمقابلہ جنوبی افریقہ سیریز کے دوران ہونے والے میچ فکسنگ اسکینڈل میں 4 افراد کو ملزم قرار دیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

دہلی کی ایک عدالت نے 4 لوگوں کو ملزم قرار دیا ہے، جن کا براہ راست تعلق سال 2000 کے میچ فکسنگ اسکینڈل سے ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس وقت ہندوستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان کھیلی گئی  ٹیسٹ اور ون ڈے سیریز کے کچھ میچز فکس ہو گئے تھے اور دیگر میچز کو بھی فکس کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔ پٹیالہ ہاؤس ڈسٹرکٹ کورٹ کے 68 صفحات پر مشتمل حکم نے اب مقدمے کی سماعت شروع کرنے کی راہ ہموار کر دی ہے جس میں چار افراد  کے مبینہ کردار کو نوٹ کیا ہے اور یہ چار افراد ہیں سنجیو چاولہ، کرشن کمار ، دہلی میں مقیم بکی راجیش کالرا اور سنیل داراعرف بٹو۔

سال 2000 میں جنوبی افریقہ کی ٹیم ہندوستان کے دورے پر تھی اور 19 فروری سے 19 مارچ تک دونوں ٹیموں کے درمیان 2 ٹیسٹ اور 5 ون ڈے میچ کھیلے گئے۔ کہا جاتا ہے کہ اس وقت کچھ افریقی کھلاڑیوں نے فکسنگ کی تھی۔ اب عدالت نے تحقیقات کے بعد پایا ہے کہ سیریز کے کچھ میچز فکس تھے اور دیگر میچز کو بھی فکس کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔ پہلا ٹیسٹ میچ 24 سے 28 فروری تک ممبئی میں کھیلا گیا۔ جنوبی افریقہ کی اننگز 164 رنز پر سمٹ گئی۔ تحقیقات کے بعد عدالت میں شواہد پیش کیے گئے کہ افریقی ٹیم کو کسی بھی اننگز میں 250 سے زیادہ رنز نہ بنانے کی ہدایت کی گئی تھی۔ یہ شواہد افریقی کھلاڑیوں پیٹر سٹرائیڈم اور ہینسی کرونئے کے بیانات سے واضح طور پر مماثل ہیں جنہوں نے 2000 میں تحقیقات کے دوران بیانات دیئے تھے۔


دوسرا ٹیسٹ میچ 2 سے 6 مارچ تک بنگلورو میں کھیلا گیا۔ اگرچہ ہینسی کرونئےنے بتایا تھا کہ انہوں نے ٹیم کے دیگر کھلاڑیوں سے میچ فکسنگ کے حوالے سے بات کی تھی لیکن آخر کار دوسرے میچ میں فکسنگ نہ ہو سکی۔ اس کے لیے بہت کوششیں کی گئی۔

عدالت نے بتایا کہ 12 مارچ کو جمشید پور، 15 مارچ کو فرید آباد اور 17 مارچ کو بڑودہ میں ہونے والے ون ڈے میچوں میں فکسنگ نہیں ہو سکتی تھی۔ لیکن ہینسی  کا بیان بتا رہا تھا کہ انہوں نے فکسنگ کے حوالے سے اندرونی معلومات بکیز کو دی تھیں۔ 19 مارچ کو ناگپور میں منعقدہ پانچویں ون ڈے میچ کے حوالے سے ہینسی کے بیانات کی بنیاد پر، عدالت نے پایا کہ ٹیم کے اسکور کے علاوہ، اس نے دو دیگر کھلاڑیوں کے اسکور کو ٹھیک کرنے پر بھی اتفاق کیا تھا۔ ہینسی  کی ڈیل یہ تھی کہ ہرشل گبز اور ہنری ولیمز کو میچ فکس کرنے کے لیے 15 ہزار ڈالر ادا کرنا ہوں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔