احسان مانی پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین بنے رہیں گے

احسان مانی نے 21 جون کو عمران خان سے وزیراعظم کی رہائش گاہ پر ملاقات کی تھی، جہاں عمران خان نے مانی کو یہ کردار ادا کرنے کے لئے اپنی حمایت دی، مانی کی پہلی مدت اگست میں ختم ہوگی

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

کراچی: پاکستان کے وزیراعظم اور پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے سرپرست عمران خان، پی سی بی بورڈ آف گورنرس میں ایک اور دور کے لئے احسان مانی اور اسد علی خان کو پھر سے نامزد کرنے کے لئے تیار ہیں۔ مدت میں توسیع کا مطلب ہے کہ احسان مانی اس سال اگست تک پھر سے الیکشن کی رسمی حیثیت سے مشروط پی سی بی چیئرمین کی حیثیت سے برقرار رہیں گے۔ وہ اس سے قبل 2018 میں تین سال کی مدت کے لئے بلا مقابلہ منتخب ہوئے تھے۔

دراصل مانی نے 21 جون کو عمران خان سے وزیراعظم کی رہائش گاہ پر ملاقات کی تھی، جہاں عمران خان نے مانی کو یہ کردار ادا کرنے کے لئے اپنی حمایت دی۔ مانی کی پہلی مدت اگست میں ختم ہوگی، لیکن پی سی بی کے آئین کے مطابق بورڈ کے نو ممبران میں سے کوئی بھی الیکشن کے لئے تیار ہوسکتا ہے، جب تک کسی عہدیدار کا چیئرمین کی حیثیت سے کل مدت کسی بھی معاملے میں چھ سال سے زیادہ نہ ہو۔ اصل میں تمام نو موجودہ بورڈ کے ممبر الیکشن لڑنے کے اہل ہیں۔


یہ تاریخی حقیقت ہے کہ وزیراعظم کے ذریعہ براہ راست نامزد دو افراد میں سے صرف ایک ہی پی سی بی کا چیئرمین بنا ہے۔ مانی پہلے اس عہدے کے لئے اپنا پرچہ نامزدگی جمع کرنے والے واحد امیدوار تھے اور بورڈ آف گورنرس کے تمام ممبران متفقہ طور سے انہیں پی سی بی کی قیادت کرنے لئے ووٹ دیا تھا۔ مانی نے نجم سیٹھی کی جگہ لی تھی، جنہوں نے وفاقی حکومت میں عمران کی پارٹی تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اقتدارمیں آنے پر استعفیٰ دے دیا تھا۔

قابل ذکر ہے کہ گزشتہ تین سالوں میں مانی نے پی سی بی کے کام کاج میں اصلاحات کی ہیں، جس میں سے ایک کارپوریٹ گورننس کے طریقوں کے مطابق بورڈ کی آئین سازی کو پھرسے تیارکرنا ہے۔ 2019 تک پی سی بی صدورکے پاس بورڈ کے افسران کی حیثیت سے کام کرنے کا اختیار تھا اور وہ اس پالیسی کو نافذ کرسکتے تھے جسے انہوں نے خود تجویز کی تھی۔ تب سے چیئرمین کی طاقت کو کم کرکے اورایک چیف ایگزیکٹو افسر کے عہدے کو پیش کرکے اس پر لگام لگائی گئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔