دھونی اب بھی ٹی-20 کے ’کنگ‘، پھر بھی غیر ملکی دورہ سے کیا گیا باہر

ہندوستانی ٹیم آسٹریلیا اور ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹی-20 سیریز کھیلنے والی ہے اور بی سی سی آئی نے مہندر سنگھ دھونی کو اس ٹیم میں شامل نہ کر لوگوں کو حیران کر دیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

اپنی کپتانی میں ملک کو پہلا ٹی-20 عالمی کپ خطاب دلانے والے مہندر سنگھ دھونی اس وقت بھی ٹی-20 کرکٹ کے ’کنگ‘ تصور کیے جاتے ہیں اس کے باوجود بی سی سی آئی کی سلیکشن کمیٹی نے ویسٹ انڈیز اور آسٹریلیا کے خلاف ہونے والے ٹی-20 سیریز سے انھیں باہر کر دیا ہے۔ بی سی سی آئی کے اس قدم سے حیرانی اس لیے بھی ہے کہ مہندر سنگھ دھونی نے ہندوستانی کرکٹ کو اپنی سوجھ بوجھ سے آسمان کی بلندیوں تک پہنچایا۔

جہاں تک دھونی کے ٹی-20 کیریر کا سوال ہے، وہ ہندوستان کی اس ٹیم میں شامل تھے جب اس نے ٹی-20 کا پہلا میچ دسمبر 2006 میں جنوبی افریقہ کے ساتھ جوہانسبرگ میں کھیلا تھا۔ یہ میچ ویریندر سہواگ کی کپتانی میں کھیلا گیا تھا۔ لیکن جب ہندوستان نے اپنا دوسرا ٹی-20 کرکٹ میچ کھیلا تو کپتانی مہندر سنگھ دھونی کے ہاتھوں میں تھی۔ پھر انھوں نے جو کرشمہ دکھایا وہ کسی سے پوشیدہ نہیں۔ ٹی-20 کرکٹ میں بطور کپتان دھونی کے اعداد و شمار نہ صرف مخالفین بلکہ دنیا بھر کے کرکٹ شیدائیوں کی آنکھیں خیرہ کر دیتے ہیں۔ 24 ستمبر 2007 کو جب دھونی کی کپتانی میں ہندوستان پہلی بار ٹی-20 کا عالمی چمپئن بنا تو یہ ظاہر ہو چکا تھا کہ رانچی کا یہ ستارہ خاموشی کے ساتھ ہندوستانی ٹیم کو بلندیوں تک لے جائے گا۔

دھونی نے 2006 سے اب تک کل 93 ٹی-20 میچ کھیلے ہیں جن میں 72 میچوں میں انھوں نے کپتانی کی ہے۔ ان کے پاس سب سے زیادہ ٹی-20 میچوں میں کپتانی کرنے کا ریکارڈ بھی ہے۔ دھونی کی کپتانی میں ہندوستان نے 41 میچوں میں فتح حاصل کی جب کہ 28 میں اسے شکست ملی۔ ان کی کامیابی کا فیصد 59.28 ہے اور یہ 50 سے زیادہ میچوں میں کپتانی کرنے والوں میں سب سے زیادہ ہے۔

دھونی نے 93 میچوں میں 37.17 کے اوسط اور 127.09 کے اسٹرائک ریٹ سے 1487 رن بنائے ہیں اور اس میں دو نصف سنچری شامل ہیں۔ ٹی-20 کرکٹ میں 37 کا اوسط ایک اچھا اوسط ہے، اور خاص طور پر یہ دیکھتے ہوئے کہ وہ اکثر چوتھے یا پانچویں نمبر پر بلے بازی کرنے کے لیے آتے ہیں جہاں تیزی کے ساتھ رن بنانے کا کافی دباؤ ہوتا ہے۔ بطور کپتان 72 میچوں میں بھی انھوں نے 37.06 کے اوسط سے 1112 رن بنائے۔ وراٹ کوہلی کی کپتانی میں دھونی نے 16 میچوں میں 40 کے اوسط سے 280 رن اور روہت شرما کی کپتانی میں کھیلے گئے چار میچوں میں انھوں نے 47.50 کے اوسط سے 95 رن بنائے۔ اس کے علاوہ وکٹ کے پیچھے ان کی چالاکی کو آخر کون فراموش کر سکتا ہے۔ مزاجاً وہ جتنے خاموش ہیں، میدان پر ان کی کارکردگی اتنی ہی جارحانہ ہے۔ ایسی بہتر کارکردگی کی وجہ سے ہی دنیائے کرکٹ میں دھونی کو ٹی-20 کا ’کنگ‘ کہا جاتا ہے۔ اس کے باوجود آسٹریلیا اور ویسٹ انڈیز کے خلاف ہونے والے ٹی-20 سیریز سے انھیں باہر کیے جانے کی خبر سے لوگوں میں حیرانی ہے۔ کچھ لوگ اسے مہندر سنگھ دھونی کے کرکٹ کیریر پر داغ تصور کر رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔