کرکٹ عالمی کپ کا آج سے ہوگا آغاز، 10 ٹیموں میں سے 8 کے ہیں نئے کپتان، آئیے ڈالیں سرسری نظر

پرانے کپتانوں میں سے ایک ہیں کین ولیمسن جو کہ نیوزی لینڈ کے کپتان ہیں اور 2019 میں ان کی قیادت میں ٹیم نے فائنل تک کا سفر کیا تھا، دوسرا نام ہے شکیب الحسن کا جو بنگلہ دیش کے کپتان ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>کرکٹ عالمی کپ 2023 میں شامل ٹیموں کے کپتان،&nbsp;تصویر @BCCI</p></div>

کرکٹ عالمی کپ 2023 میں شامل ٹیموں کے کپتان،تصویر @BCCI

user

تنویر

کرکٹ کا مہاکمبھ یعنی عالمی کپ کا آج سے آغاز ہونے والا ہے۔ پہلا مقابلہ انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے درمیان احمد آباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم میں 2 بجے سے شروع ہوگا۔ لیکن کیا آپ کو معلوم ہے کہ اس مرتبہ جو 10 ٹیمیں عالمی کپ کا حصہ بن رہی ہیں، ان میں سے 8 ٹیموں کے کپتان پہلی بار عالمی کپ میں کپتانی کرتے ہوئے نظر آئیں گے۔ یعنی صرف 2 ٹیموں کے کپتان ایسے ہیں جو پہلے بھی عالمی کپ میں اپنے ملک کی قیادت کر چکے ہیں۔

پرانے کپتانوں میں سے ایک ہیں کین ولیمسن جو کہ نیوزی لینڈ کے کپتان ہیں اور 2019 میں ان کی قیادت میں ٹیم نے فائنل تک کا سفر کیا تھا۔ اس بار بھی ولیمسن پر بھروسہ کیا گیا ہے اور نیوزی لینڈ کی عوام امید لگائے بیٹھی ہے کہ اس مرتبہ ٹیم چمپئن بنے گی۔ عالمی کپ میں پہلے بھی کپتانی کر چکے دوسرے کھلاڑی ہیں بنگلہ دیش کے شکیب الحسن۔ حالانکہ شکیب الحسن نے 2019 میں نہیں، بلکہ 2011 عالمی کپ میں ٹیم کی کپتانی کی تھی۔ 2015 عالمی کپ اور 2019 عالمی کپ میں بنگلہ دیش کی کپتانی مشرف مرتضیٰ نے کی تھی۔ آئیے سرسری نظر ڈالتے ہیں بدلے گئے کپتانوں پر۔


ہندوستان:

ہندوستانی ٹیم کی کپتانی 2019 عالمی کپ میں وراٹ کوہلی نے کی تھی۔ ان کی قیادت میں ٹیم نے سیمی فائنل تک کا سفر کیا تھا، لیکن نیوزی لینڈ سے شکست کے بعد ٹیم ٹورنامنٹ سے باہر ہو گئی تھی۔ اس مرتبہ وہ ہندوستانی ٹیم کا حصہ ضرور ہیں، لیکن کپتانی روہت شرما کے ہاتھوں میں ہے۔ روہت شرما کا کپتانی ریکارڈ بہت اچھا ہے اور گزشتہ ماہ ایشیا کپ میں انہی کی قیادت میں ٹیم چمپئن بنی ہے۔ ہندوستانی کرکٹ شیدائی امید لگائے بیٹھے ہیں کہ آئی سی سی ٹرافی کی خشک سالی اس بار ضرور ختم ہوگی، کیونکہ عالمی کپ ہندوستانی زمین پر کھیلا جا رہا ہے۔

پاکستان:

عالمی کپ 2019 میں پاکستانی ٹیم کی کپتانی سرفراز احمد کر رہے تھے اور 2023 عالمی کپ میں تو وہ ٹیم کا حصہ بھی نہیں ہیں۔ دراصل وکٹ کیپر بلے باز سرفراز احمد 2019 عالمی کپ کے بعد سے ہی پاکستانی وَنڈے اسکواڈ سے دور ہو گئے ہیں۔ ٹیسٹ میں تو وہ پاکستان کے لیے کھیلتے ہیں، لیکن وَنڈے میں وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان نے اپنی جگہ پختہ کر لی ہے۔ بہرحال، اس بار عالمی کپ میں پاکستانی ٹیم کی قیادت بابر اعظم کے ہاتھوں میں ہے جو نہ صرف اپنی بلے بازی سے گیندبازوں کو پریشان کر رہے ہیں بلکہ کچھ دنوں پہلے تک وَنڈے رینکنگ میں ان کی ٹیم سرفہرست بھی تھی۔


آسٹریلیا:

 آسٹریلیا نے بھی اس بار عالمی کپ میں اپنا کپتان بدل دیا ہے۔ 2019 میں ایرون فنچ ٹیم کی کپتانی کرتے ہوئے نظر آئے تھے، اور 2023 میں پیٹ کمنس یہ ذمہ داری سنبھالیں گے۔ ایرون فنچ آسٹریلیائی اسکواڈ میں بھی شامل نہیں ہیں کیونکہ اب وہ ٹی-20 کرکٹ پر ہی اپنی توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔

انگلینڈ:

ایان مورگن نے 2019 عالمی کپ میں انگلش ٹیم کو پہلی مرتبہ وَنڈے کا عالمی چمپئن بنایا تھا۔ انھوں نے انگلینڈ کو یہ تاریخی کامیابی نیوزی لینڈ کو شکست دے کر دلائی تھی۔ حالانکہ ایان مورگن نے 2022 میں ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا اور انگلینڈ کو 2023 عالمی کپ کے لیے نیا کپتان منتخب کرنا پڑا۔ اس بار انگلینڈ کی کپتانی جوس بٹلر کرتے ہوئے نظر آئیں گے۔


سری لنکا:

سری لنکائی ٹیم نے بھی 2019 عالمی کپ کا اپنا کپتان بدل دیا ہے۔ پچھلی بار دمتھ کرونارتنے ٹیم کی کپتانی کرتے نظر آئے تھے، لیکن اس بار انھیں پلیئنگ 11 میں بھی کھیلنے کا موقع ملے گا یا نہیں، مصدقہ طور پر نہیں کہا جا سکتا۔ وہ 15 رکنی ٹیم کا حصہ ہیں، لیکن کچھ نوجوان کھلاڑی بھی پلیئنگ الیون کے دعویدار ہیں۔ بہرحال، اس مرتبہ ٹیم کی کپتانی داسُن شناکا کرتے ہوئے نظر آئیں گے جن کی کپتانی کی تعریف کئی کرکٹ ماہرین کر چکے ہیں۔

جنوبی افریقہ:

عالمی کپ 2019 میں جنوبی افریقہ کی کپتانی فاف ڈوپلیسس نے کی تھی جو اپنی جارحانہ بلے بازی کے لیے مشہور ہیں۔ وہ فرنچائزی ٹی-20 کرکٹ تو کھیل رہے ہیں، لیکن بین الاقوامی کرکٹ سے بہت پہلے ہی ریٹائرمنٹ لے چکے ہیں۔ ان کی جگہ عالمی کپ 2023 میں ٹیم کی کپتانی تیمبا بووما کریں گے۔ تیمبا ٹیسٹ اور وَنڈے ٹیم کی کپتانی پچھلے کچھ سالوں سے کر رہے ہیں اور ان کی قیادت میں ٹیم کی کارکردگی بھی ٹھیک ٹھاک رہی ہے۔


افغانستان:

افغانستانی ٹیم کی کپتانی 2019 میں گلبدین نائب نے کی تھی جو فی الحال ایشین گیمز میں افغانستانی کرکٹ ٹیم کی کپتانی کر رہے ہیں۔ ٹیم ایشین گیمز کے سیمی فائنل میں پہنچ چکی ہے جہاں 6 اکتوبر کو پاکستان سے مقابلہ ہے۔ گویا کہ وہ عالمی کپ کے لیے منتخب 15 رکنی ٹیم کا حصہ نہیں ہیں۔ اس بار ٹیم کی کپتانی کا بھار حشمت اللہ شاہدی کے کندھوں پر ڈالا گیا ہے جو 29 سال کے ہیں اور 64 وَنڈے میچوں کا تجربہ رکھتے ہیں۔

نیدرلینڈ:

اس بار عالمی کپ میں شامل 10 ٹیموں میں سے نیدرلینڈ واحد ایسی ٹیم ہے جو 2019 کے عالمی کپ میں نہیں کھیلی تھی۔ بلکہ نیدرلینڈ کی ٹیم آخری بار 2011 میں عالمی کپ کھیلی تھی، یعنی 12 سال بعد یہ آئی سی سی وَنڈے ورلڈ کپ ٹورنامنٹ کھیل رہی ہے۔ ٹیم کی کپتانی اسکاٹ ایڈورڈس کرتے ہوئے دکھائی دیں گے جو کہ 38 وَنڈے میچوں کا تجربہ رکھتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔