کرکٹ: محمد سراج کی آسٹریلیائی میڈیا کر رہی تعریف، وجہ جان کر آپ بھی کہیں گے ’واہ‘
کرکٹ ڈاٹ کام ڈاٹ اے یو نے محمد سراج کی تعریف کرتے ہوئے لکھا ہے ’’نان اسٹرائیکر اینڈ پر کھڑے محمد سراج نے اپلا بلّا چھوڑا اور فوراً ہی چوٹ کھائے گیندباز کو دیکھنے بھاگے۔‘‘
اس وقت ہندوستانی ٹیم آسٹریلیا میں ہے اور گواسکر-بارڈر ٹیسٹ سیریز شروع ہونے سے پہلے پریکٹس میچ جاری ہے۔ آج سہ روزہ پریکٹس میچ کا دوسرا دن ختم ہو چکا ہے، لیکن پہلے دن کا ایک واقعہ آسٹریلیائی میڈیا میں چھایا ہوا جس میں محمد سراج کی زبردست تعریف ہو رہی ہے۔ دراصل جمعہ کے روز کمرون گرین گیندبازی کر رہے تھے اور سامنے ہندوستانی کھلاڑی جسپریت بمراہ تھے جنھوں نے سیدھا شاٹ کھیلا۔ گیند ہوا میں تھی اس لیے گرین نے اسے کیچ کرنے کی کوشش کی، لیکن گیند ہاتھ سے لگ کر سر میں جا لگی۔ یہ دیکھ کر نان اسٹرائیک پر کھڑے محمد سراج نے اپنا بلا چھوڑا اور دوڑ کر گرین کے پاس پہنچے، ان کی خیریت دریافت کی اور جب مطمئن ہو گئے کہ کوئی گھبرانے والی بات نہیں ہے تب کریز پر آ کر اپنا بلّا اٹھایا۔ محمد سراج کا یہی عمل آسٹریلیائی میڈیا کو خوب پسند آیا اور ان کے ’کھیل جذبہ‘ کی بھرپور انداز میں تعریف کی۔
میڈیا ذرائع میں آ رہی خبروں کے مطابق جب محمد سراج گرین کے پاس پہنچے تو، بمراہ بھی آ گئے اور امپائر گیرارڈ ابود بھی پہنچے۔ سبھی نے گرین کا حال جانا اور پھر ’کنکشن‘ یعنی چوٹ لگنے کی وجہ سے انھیں بقیہ میچ میں آرام دے دیا گیا۔ اس واقعہ کے تعلق سے 9نیوز آسٹریلیا نے ٹوئٹ کیا ہے کہ ’’ہندوستانی کرکٹر محمد سراج کی میچ کے دوران نوجوان آل راؤنڈر کیمرون گرین کی مدد کر کے کھیل جذبہ دکھانے کے لیے تعریف کی جا رہی ہے جن کے سر پر گیند لگ گئی تھی۔‘‘ اے بی سی ڈاٹ نیٹ ڈاٹ اے یو نے لکھا ہے ’’نان اسٹرائیکر پر کھڑے محمد سراج اور امپائر گیرارڈ ابود اسٹار آل راؤنڈر کو دیکھنے پہنچے اور گرین نے بھی بمراہ کے پیر پر تھپتھپا کر یقین دلایا کہ وہ ٹھیک ہیں۔‘‘ کرکٹ ڈاٹ کام ڈاٹ اے یو نے سراج کی تعریف میں لکھا ہے ’’نان اسٹرائیکر اینڈ پر کھڑے محمد سراج نے اپلا بلّا چھوڑا اور فوراً ہی چوٹ کھائے گیندباز کو دیکھنے بھاگے۔‘‘
محمد سراج کے ذریعہ پیش کیے گئے ’کھیل جذبہ‘ کی تعریف انٹرنیٹ پر خوب ہو رہی ہے۔ ٹوئٹر استعمال کرنے والے ایک صارف نے لکھا ہے کہ ’’محمد سراج نے شاندار کام کیا، انھوں نے رن کی فکر نہیں کی اور بلّا چھوڑ کر فوراً بھاگ کر گرین کو دیکھا۔ انھوں نے بہترین کھیل جذبہ دکھایا۔‘‘
واضح رہے کہ محمد سراج کے والد محمد غوث کا گزشتہ 20 نومبر کو ہی انتقال ہوا ہے اور وہ اپنے والد کی آخری رسومات میں بھی شامل نہیں ہو سکے کیونکہ وہ آسٹریلیا میں تھے۔ محمد غوث کی عمر 53 سال تھی اور وہ پھیپھڑے کے مرض میں مبتلا تھے۔ کافی دنوں سے ان کا اسپتال میں علاج چل رہا تھا۔ سراج کو اپنے والد کے انتقال کی خبر اس وقت ملی تھی جب وہ پریکٹس کر کے ہوٹل لوٹ رہے تھے۔ اس وقت وہ آسٹریلیا میں 15 دن کے کوارنٹائن میں بھی تھے جس کے سبب وہ ہندوستان فوری طور پر نہیں پہنچ سکتے تھے۔ بعد ازاں انھوں نے ہندوستانی ٹیم کو اپنی خدمات دینے کے مقصد سے وطن واپسی کا ارادہ ترک کر دیا، جس کی بی سی سی آئی صدر سورو گنگولی سمیت کئی کرکٹ ہستیوں نے تعریف کی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔