کرکٹ: سری لنکائی ٹیم پر پاکستان میں دہشت گردانہ حملے کی دھمکی، دورہ ہو سکتا ہے منسوخ
سری لنکا کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ سری لنکا حکومت کی اتھارٹی سے پاکستان میں سیکورٹی حالات کا از سر نو جائزہ لیا جائے گا اور اس کی طرف سے ہری جھنڈی ملنے کے بعد ہی ٹیم پاکستان کا دورہ کرے گی۔
سری لنکائی کرکٹ ٹیم کا پاکستان دورہ گزشتہ کچھ دنوں سے موضوعِ بحث بنا ہوا ہے۔ اس دورے کو لے کر اب سری لنکائی کرکٹ بورڈ کشمکش کی حالت میں ہے کیونکہ اسے پاکستان میں دہشت گردانہ حملے کی دھمکی ملی ہے۔ اس دھمکی کے بعد بورڈ پاکستان میں سیکورٹی کے حالات کا ایک بار پھر سے جائزہ لے رہا ہے۔ سری لنکا کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ اسے متنبہ کیا گیا ہے کہ پاکستان کے دورہ کے دوران اس کی قومی ٹیم پر حملہ ہو سکتا ہے۔ اس خبر کے بعد سری لنکا کے وزیر اعظم دفتر نے انھیں حالات کا از سر نو جائزہ لینے کی صلاح دی ہے۔ محدود اووروں کے 6 میچوں کے اس دورے سے پہلے قومی ٹیم کے خلاف دہشت گردانہ حملے کی اطلاع ملی ہے۔
حالانکہ سری لنکا کرکٹ بورڈ نے ابھی پاکستان کا دورہ منسوخ نہیں کیا ہے، لیکن اس نے یہ ضرور واضح کر دیا ہے کہ سری لنکا حکومت کی اتھارٹی سے سیکورٹی حالات کا از سر نو جائزہ لیا جائے گا اور اس کی طرف سے ہری جھنڈی ملنے کے بعد ہی ٹیم پاکستان کا دورہ کرے گی۔ ویسے پاکستان کے موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے سری لنکائی ٹیم کے وہاں جانے کے امکانات کم ہی نظر آ رہے ہیں۔ کچھ ذرائع کا کہنا ہے کہ سری لنکائی کرکٹ بورڈ کسی بھی وقت اس دورے کو رَد کرنے کا اعلان کر سکتا ہے۔ ویسے بھی کئی سینئر کھلاڑیوں نے پہلے ہی پاکستان دورہ پر جانے سے منع کر دیا ہے جس کی وجہ سے سری لنکا کرکٹ بورڈ کو ٹیم میں کچھ نئے کھلاڑیوں کو شامل کرنا پڑا۔
قابل ذکر ہے کہ 2009 میں سری لنکا کرکٹ ٹیم پاکستان میں سیریز کھیلنے گئی تھی۔ اس وقت مارچ کے مہینے میں لاہور ٹسٹ میچ کے دوران سری لنکائی ٹیم پر دہشت گردانہ حملہ ہوا تھا۔ دہشت گردوں نے سری لنکائی ٹیم کی بس پر گولیاں برسائی تھیں۔ اس حملہ میں سری لنکائی ٹیم کے چھ کھلاڑی زخمی ہو گئے تھے۔ واقعہ میں 6 پولس اہلکاروں اور 2 عام شہریوں کی موت بھی واقع ہو گئی تھی۔ یہی سبب ہے کہ سری لنکائی ٹیم کے 10 سینئر کھلاڑیوں نے پہلے ہی پاکستان جانے سے منع کر دیا تھا۔ سری لنکائی ٹیم کا پاکستان دورہ 27 ستمبر سے شروع ہونے والا ہے، اس لحاظ سے دیکھا جائے تو وقت کافی کم ہے، اور سری لنکا نے دورہ رَد کر دیا تو پاکستان کے لیے یہ کسی جھٹکے سے کم نہیں ہوگا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔