بارڈر-گواسکر ٹرافی: پہلے ٹیسٹ میں ہندوستان کے ہاتھوں آسٹریلیا کی 295 رنوں سے شکست، بمراہ پلیئر آف دی میچ قرار

ہندوستان نے آسٹریلیا کے سامنے جیت کے لیے 534 رنوں کا ہدف رکھا تھا، لیکن امید کے مطابق رنوں کے اس پہاڑ کے قریب بھی پیٹ کمنز کی ٹیم نہیں پہنچ سکی، پوری ٹیم 238 رنوں پر پویلین لوٹ گئی۔

<div class="paragraphs"><p>پرتھ میں جیت کے بعد جشن مناتی ہندوستانی ٹیم، تصویر&nbsp;<a href="https://x.com/BCCI">@BCCI</a></p></div>

پرتھ میں جیت کے بعد جشن مناتی ہندوستانی ٹیم، تصویر@BCCI

user

قومی آواز بیورو

بارڈر-گواسکر ٹرافی کی شروعات ہندوستان کے لیے لاجواب ہوئی ہے۔ پرتھ کے آپٹس اسٹیڈیم میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ کو ہندوستان نے 295 رنوں سے جیت لیا ہے۔ اس اسٹیڈیم میں آسٹریلیا کی یہ پہلی شکست ہے، اور اس معنی میں دیکھا جائے تو ہندوستان تاریخی کامیابی حاصل کی ہے۔ اس میدان میں اس سے قبل 4 ٹیسٹ میچ کھیلے گئے تھے اور چاروں میں ہی آسٹریلیا کو فتح نصیب نہیں ہوئی تھی، لیکن ہندوستانی ٹیم نے اس کی فتح کے رتھ کو آج روک دیا۔ اتنا ہی نہیں، ہندوستان نے آسٹریلیا میں اپنی سب سے بڑی جیت بھی حاصل کر لی۔

ہندوستان نے پرتھ ٹیسٹ میں آسٹریلیا کے سامنے جیت کے لیے 534 رنوں کا ہدف رکھا تھا، لیکن جیسا کہ امید کی جا رہی تھی، وہ ہندوستان کے ذریعہ کھڑے کیے گئے رنوں کے پہاڑ کے قریب بھی پہنچنے میں ناکام رہے۔ اس جیت میں ہندوستان کی تیز گیندبازی کا لاجواب تعاون رہا۔ خصوصاً کپتان جسپریت بمراہ نے اس ٹیسٹ میچ میں 8 وکٹ لیے جس کے لیے انھیں پلیئر آف دی میچ کا اعزاز بھی دیا گیا۔ بمراہ کی قیادت میں ہندوستان کے تیز گیندبازوں نے دونوں ہی اننگ میں آسٹریلیائی بلے بازوں کی ناک میں دم کر دیا۔


قابل ذکر ہے کہ پرتھ میں پہلے بلے بازی کرنے اتری ہندوستان کی پہلی اننگ 150 رن پر ہی سمٹ گئی تھی۔ جواب میں آسٹریلیائی ٹیم بھی محض 104 رن ہی بنا سکی۔ اس میں کپتان بمراہ کا کردار بہت اہم تھا جنھوں نے 5 آسٹریلیائی بلے بازوں کو پویلین بھیج کر اسے گھٹنوں پر لا دیا تھا۔ پھر جب ہندوستان کی دوسری اننگ شروع ہوئی تو سنچری بنانے والے یشسوی جیسوال اور نصف سنچری بنانے والے کے ایل راہل کی پہلے وکٹ کے لیے ڈبل سنچری شراکت داری نے آسٹریلیا کو میچ میں بہت دور کر دیا۔ بعد میں وراٹ کوہلی نے بھی اپنی سنچری سے ہندوستانی ٹیم کو بڑی سبقت بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ ہندوستان نے اپنی دوسری اننگ 6 وکٹ کے نقصان پر 487 رن بنا کر ختم کرنے کا اعلان کیا۔ غضب تو تب ہو گیا جب کل تیسرے دن کا کھیل ختم ہونے تک ہی آسٹریلیا نے 12 رن پر 3 وکٹ گنوا دیے تھے۔ آج چوتھے دن کا کھیل جب شروع ہوا تو 29 رن کے اسکور پر آسٹریلیا کا چوتھا وکٹ بھی عثمان خواجہ کی شکل میں پویلین لوٹ گیا۔ یہ وہ موقع تھا جب ہندوستان نے 136 سال قدیم ایک ریکارڈ کو توڑ دیا۔ دراصل اس سے قبل آسٹریلیا کے ٹاپ-4 بلے باز 1888 میں مانچسٹر میں کھیلے گئے ٹیسٹ میں 38 رن پر آؤٹ ہوئے تھے۔ آج ہندوستانی گیندبازوں نے آسٹریلیائی ٹاپ-4 بلے باز کو 29 رنوں تک پویلین بھیج کر جیت کے لیے اپنا راستہ بھی ہموار کر لیا۔

آسٹریلیا کی دوسری اننگ میں سب سے زیادہ 89 رن ٹریوس ہیڈ نے بنائے۔ ان کے علاوہ مشیل مارش نے 47 رنوں کی اننگ کھیلی۔ لیکن یہ اسکور ہندوستانی اسکور کے قریب پہنچنے کے لیے ناکافی تھے۔ ہندوستانی گیندبازوں کے سامنے آسٹریلیا نے دوسری اننگ میں محض 238 رن بنائے۔ ہندوستان کی طرف سے جسپریت بمراہ نے پورے ٹیسٹ میچ میں 8 وکٹ لیے۔ محمد سراج کو اس ٹیسٹ میچ 5 وکٹ اور ہرشت رانا کو 4 وکٹ حاصل ہوئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔