بنگلہ دیش نے ٹیسٹ سیریز میں پاکستان کو اسی کی زمین پر 0-2 سے شکست دی، ایک نئی تاریخ رقم

پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان ٹیسٹ سیریز کے دونوں مقابلے راولپنڈی میں کھیلے گئے، پہلے ٹیسٹ میں پاکستان کو 10 وکٹ سے شکست دینے کے بعد بنگلہ دیش نے دوسرا ٹیسٹ میچ 6 وکٹ سے جیتا۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر&nbsp;<a href="https://twitter.com/BCBtigers">@BCBtigers</a></p></div>

تصویر@BCBtigers

user

قومی آواز بیورو

پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان ٹیسٹ سیریز کی جب شروعات ہوئی تو کسی نے سوچا بھی نہیں تھا کہ پاکستانی ٹیم اپنی ہی زمین پر ایک بھی ٹیسٹ نہیں جیت پائے گی۔ آج دوسرے ٹیسٹ میچ کے آخری دن بنگلہ دیش نے 6 وکٹ سے جیت حاصل کر ایک نئی تاریخ رقم کر دی۔ بنگلہ دیش نے پہلی بار پاکستان کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں ’وہائٹ واش‘ کیا ہے، یعنی ٹیسٹ سیریز کے سبھی میچ میں فتح حاصل کی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ بنگلہ دیش نے اس ٹیسٹ سیریز سے قبل پاکستان سے ایک بھی ٹیسٹ میچ نہیں جیتا تھا۔

21 اگست سے بنگلہ دیش اور پاکستان کے درمیان 2 ٹیسٹ میچوں کی سیریز شروع ہوئی تھی۔ پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان ٹیسٹ سیریز کے دونوں مقابلے راولپنڈی میں کھیلے گئے، پہلے ٹیسٹ میں پاکستان کو 10 وکٹ سے شکست دینے کے بعد بنگلہ دیش نے دوسرا ٹیسٹ میچ 6 وکٹ سے جیتا۔ اس طرح بنگلہ دیش نے تاریخ رقم کرتے ہوئے پاکستان کو اسی کے گھر میں کھیلی گئی ٹیسٹ سیریز میں 0-2 سے شکست فاش دے دی۔


پاکستانی ٹیم ویسے ہی تنازعات کا شکار رہتی ہے، اور جب بنگلہ دیش کے خلاف پہلا ٹیسٹ میچ شروع ہوا تو بھی کئی طرح کی سرخیاں بن رہی تھیں۔ مثلاً پاکستانی ٹیم میں ایک بھی ماہر اسپن گیندباز کو شامل نہیں کیا گیا تھا۔ یہ غلطی بھاری پڑی اور بنگلہ دیش نے موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے پہلا ٹیسٹ 10 وکٹ کے بڑے فرق سے جیت لیا۔ دوسرے ٹیسٹ میں کچھ تبدیلی کی گئی اور پچھلی غلطی سے سبق حاصل کرنے کا ارادہ کیا گیا۔ لیکن اس کا بھی کچھ خاص فائدہ نہیں ملا۔

راولپنڈی میں کھیلے گئے دوسرے ٹیسٹ میں پاکستان نے بنگلہ دیش کے سامنے جیت کے لیے چوتھی پاری میں 185 رنوں کا ہدف دیا تھا۔ سیریز میں بنگلہ دیش کے بلے بازوں کی کارکردگی کو دیکھتے ہوئے یہ ہدف زیادہ مشکل نہیں تھا۔ خاص طور سے ایسی حالت میں جب میچ میں اسے کھیلنے کے لیے پورا دن ملا تھا اور اس کے پاس 10 وکٹ بھی تھے۔ بنگلہ دیش نے ان سبھی باتوں کا پورا فائدہ اٹھاتے ہوئے دوسرے ٹیسٹ کے آخری دن کے کھیل میں اپنی جیت کی کہانی لکھی۔


اس سے قبل دوسرے ٹیسٹ میں پاکستان نے پہلے بلے بازی کرتے ہوئے پہلی اننگ میں 274 رن بنائے تھے۔ بنگلہ دیش کی طرف سے پہلی اننگ میں مہدی حسن نے 5 وکٹ لیے تھے، وہیں تسکین احمد 3 وکٹ کے ساتھ دوسرے سب سے کامیاب گیندباز رہے تھے۔ جواب میں بنگلہ دیش نے اپنی پہلی اننگ میں 262 رن بنائے۔ پاکستان کی طرف سے پہلی اننگ میں خرم شہزاد سب سے کامیاب گیندباز رہے جنھوں نے 6 وکٹ لیے۔

پہلی اننگ میں 14 رن کی لیڈ کے ساتھ دوسری اننگ کھیلنے اتری پاکستان کی ٹیم محض 172 رن ہی بنا سکی۔ اس بار بنگلہ دیش کے تیز گیندبازوں نے پاکستانی ٹیم کو 200 رن تک بھی نہیں پہنچنے دیا۔ ایسا پہلی بار دیکھنے کو ملا جب ٹیسٹ کرکٹ کی ایک اننگ میں سبھی 10 وکٹ بنگلہ دیش کے تیز گیندبازوں نے مل کر حاصل کیے۔ دوسری اننگ میں بنگلہ دیش کی طرف سے حسن محمود نے 5 وکٹ، ناوید رانا نے 4 وکٹ اور تسکین احمد نے 1 وکٹ لیے تھے۔


گیندبازوں کی بہترین کارکردگی کے بعد بنگلہ دیش کے لیے میچ کو تاریخی انجام تک پہنچانے کی ذمہ داری بلے بازوں کی تھی۔ اس میں بھی وہ کھرے اترے۔ اسی کا نتیجہ ہے کہ پاکستان کے خلاف پہلی بار بنگلہ دیش نے صرف ٹیسٹ میچ نہیں بلکہ پوری ٹیسٹ سیریز جیتنے کا کارنامہ انجام دیا۔ اس کے اسی کارنامے کے سبب پاکستان کے کپتان کی کنڈلی میں پہلی ٹیسٹ جیت کا انتظار بڑھ گیا ہے۔ دراصل راولپنڈی میں کھیلے گئے دوسرے ٹیسٹ کو ملا کر شان مسعود نے پاکستان کے لیے اب تک جن 5 ٹیسٹ میچوں میں کپتانی کی ہے، ان سب میں ٹیم کو شکست ہی ملی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔