پچ ناقدین کو اشون کا کرارا جواب، اچھی پچ کی تعریف کریں

ٹیسٹ کرکٹ میں 400 وکٹ لینے والے اشون نے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ انگلینڈ کے کھلاڑیوں کو ایسی پچ سے کوئی پریشانی ہے۔ وہ بہتر کرکٹ کھیلنا چاہتے ہیں۔

روی چندرن اشون، تصویر آئی اے این ایس
روی چندرن اشون، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

احمدآباد: ہندوستان اور انگلینڈ کے درمیان ٹیسٹ سیریز کے تیسرے میچ کے دو دن میں ہی ختم ہونے کے بعد پچ ناقدین کو اعلیٰ اسپنر روی چندرن اشون نے کرارا جواب دیا ہے اور ساتھ ہی سوال اٹھایا ہے کہ اچھی پچ کی تعریف کیا ہے؟ یہ سمجھائیں۔

اشون نے ہفتے کے روز ورچول پریس کانفرنس میں کہا، ’میچ کے بعد کئی افراد نے مجھ سے میسج کر کے کہا کہ یہ محض دو دن میں ہی ختم ہو گیا۔ میں ان لوگوں سے سوال کرنا چاہتا ہوں کہ گلابی گیند سے کھیلے گئے‘ ان تمام تین ٹیسٹ میچز کے بارے میں وہ کیا کہیں گے جو ہندوستان نے کھیلے اور ان سبھی کا نتیجہ محض تین دن کے اندر ہی آ گیا۔ ایسے لوگ محض پچ کو لے کر اپنی رائے کا اظہار کر دیتے ہیں۔ ان لوگوں نے ممکنہ گلابی گیند والے ٹیسٹ میچ نہیں کھیلے ہیں‘ اس لیے انھیں ایسے ٹیسٹ میچ کا اندازہ نہیں ہے‘۔


آف اسپنر نے کہا، ’میری پوری ناراضگی اس بات پر ہے کہ جو لوگ پچ کی تنقید کر رہے ہیں‘ ایسے لوگ اس وقت پچ کے سلسلے میں خاموش رہتے ہیں جب ہم میچ ہارتے ہیں۔ کسی بھی میچ میں گیند باز بہتر گیند بازی کرکے میچ کو جیتنا چاہتے ہیں جبکہ بلے بازوں کو رن بنانے کے لیے شاندار طریقے سے بلے بازی کرکے میچ کا رجحان اپنی جانب موڑنا ہوتا ہے۔ اس بابت کوئی سوال نہیں ہے۔ بہتر پچ کیسے بنائی جاتی ہے‘ اس کی تعریف کون کر سکتا ہے۔ میچ کے پہلے دن گیند سوئنگ کرے اس کے بعد بہتر بلے بازی ہو اور آخری دو دنوں میں گیند اسپن کرے۔ ان ضابطوں کو کون بناتا ہے، ہمیں ان سب سے اوپر اٹھنا ہوگا‘۔

ٹیسٹ کرکٹ میں 400 وکٹ لینے والے اشون نے کہا، ’مجھے نہیں لگتا کہ انگلینڈ کے کھلاڑیوں کو ایسی پچ سے کوئی پریشانی ہے۔ وہ بہتر کرکٹ کھیلنا چاہتے ہیں‘ لیکن کچھ ایسے لوگ ہیں جو میدان کے باہر کے باہر بیٹھ کر چاہتے ہیں کہ ان کے کھلاڑی پچ کی تنقید کریں۔ ہم نے اپنے کسی بھی غیر ملکی دورے میں پچ کے سلسلے میں کبھی کچھ نہیں کہا‘۔


اشون نے پچ کی تنقید کرنے والوں سے سوال کرتے ہوئے کہا، ’ آپ پچ کے سلسلے میں بار بار ہم سے ہی کیوں سوال کرتے ہیں۔ کیا ایسا کبھی ہوا ہے کہ ہم کسی ملک کے دورے پر گئے ہوں اور وہاں پچ کے سلسلے میں ایسے سوال کھڑے کیے گئے ہوں۔ ہمارے ملک کی میڈیا میں ہر جگہ یہ مسئلہ چھایا ہوا ہے‘۔

احمدآباد کے موٹیرا اسٹیڈیم میں کھیلے گئے تیسرے ٹیسٹ میچ میں انگلینڈ کی ٹیم پہلی پاری میں جبکہ دوسری پاری میں محض 81 رن پر آل آؤٹ ہو گئی تھی۔ ہندوستان نے اپنے اسپن گیند باز اکشرپٹیل اور اشون کے شاندار مظاہرے کی بدولت یہ میچ 10 وکٹ سے جیت لیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔