کورونا وائرس کو شکست دینے کے لیے 27 بنگلہ دیشی کرکٹر متحد، اٹھایا بہترین قدم
بنگلہ دیش میں اس وقت کورونا کی وجہ سے 5 لوگوں کی موت ہو چکی ہے اور 44 افراد اس وائرس کی زد میں ہیں۔ اس وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے 27 بنگلہ دیشی کرکٹروں نے اپنی نصف تنخواہ عطیہ کر دی ہے
کورونا وائرس کی زد میں اس وقت پوری دنیا ہے اور سب سے زیادہ اٹلی، چین، اسپین، ایران، فرانس اور امریکہ کو اس وقت مسائل کا سامنا ہے۔ ہندوستان میں بھی اس وبا نے قہر برپانا شروع کر دیا ہے۔ بنگلہ دیش کے لیے اچھی خبر یہ ہے کہ وہاں اب تک 44 کورونا پازیٹو کیسز سامنے آئے ہیں اور 5 لوگوں کی ہلاکت اس وائرس کی وجہ سے ہوئی ہے۔ لیکن دنیا میں اس وائرس سے برپا قہر کو دیکھتے ہوئے بنگلہ دیش کے کرکٹروں نے ایک انتہائی اہم قدم اٹھایا ہے۔
دراصل بنگلہ دیش کے 27 کھلاڑیوں نے ایک مہینے کی اپنی تنخواہ کا نصف حصہ کورونا وائرس کے خلاف جنگ کے لیے عطیہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ قابل تعریف بات یہ ہے کہ ان کرکٹرس میں سے کئی ایسے کرکٹرس ہیں جن کا بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کے ساتھ کوئی معاہدہ بھی نہیں ہے۔ میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق اپنی نصف تنخواہ عطیہ کرنے والے بنگلہ دیشی کرکٹرس میں سے 17 کرکٹرس ایسے ہیں جن کا بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کے ساتھ معاہدہ ہے اور بقیہ 10 کا کوئی معاہدہ نہیں ہے۔ اس کے باوجود انھوں نے اپنی نصف تنخواہ کورونا کے خلاف جنگ کے لیے دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
بنگلہ دیشی کھلاڑیوں کا کہنا ہے کہ اس وقت کورونا وائرس کے قہر سے مقابلہ کرنا بہت ضروری ہے، اس لیے ہم چاہتے ہیں کہ ہماری تنخواہ کے ایک حصے کا استعمال کورونا وائرس سے نبرد آزما غریب مریضوں کے علاج پر ہو۔ سبھی 27 بنگلہ دیشی کرکٹروں نے اس سلسلے میں ایک مشترکہ بیان بھی جاری کیا ہے جس میں انھوں نے کہا ہے کہ "پوری دنیا کورونا وائرس کے خلاف لڑائی لڑ رہی ہے۔ بنگلہ دیش میں بھی کورونا وائرس کا خطرہ بڑھتا جا رہا ہے۔ ہم لوگوں کو محتاط رہنے کی اپیل بھی کر رہے ہیں اور ہم انھیں بتا رہے ہیں کہ اس سے بچنے کے لیے کیا ترکیبیں اختیار کی جا سکتی ہیں۔ 27 کرکٹرس اپنی مہینے کی نصف تنخواہ جو تقریباً 25 لاکھ ٹکا ہے، وہ عطیہ کر رہے ہیں۔"
ان کھلاڑیوں کا ماننا ہے کہ ایک ساتھ مل کر ہی کورونا وائرس کے خلاف لڑائی لڑ کر اسے شکست دی جا سکتی ہے۔ ان کھلاڑیوں نے اپنے مشترکہ بیان میں یہ بھی کہا ہے کہ "ہو سکتا ہے کہ ہمارا عطیہ کورونا کے خلاف جنگ کے لیے ناکافی ہو، لیکن ہم سب ایک ساتھ تعاون کر کے ایک مہم کو بہت بڑا بنا سکتے ہیں اور کورونا وائرس کے خلاف لڑائی لڑ سکتے ہیں۔"
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔