پہلا ٹیسٹ، دوسرا دن: ہندوستانی ٹیم 46 رنوں پر آؤٹ، لیکن نیوزی لینڈ 3 وکٹ کے نقصان پر 180 رن بنانے میں کامیاب

پہلی اننگ میں نیوزی لینڈ نے 134 رنوں کی سبقت لے کر اپنی پوزیشن مضبوط کر لی ہے، اب ہندوستانی گیندبازوں سے امید ہے کہ تیسرے دن شروعاتی جھٹکے دے کر باقی کیوی بلے بازوں کو جلد پویلین بھیجے۔

<div class="paragraphs"><p>نیوزی لینڈ ٹیسٹ ٹیم، تصویر&nbsp;<a href="https://x.com/BLACKCAPS">@BLACKCAPS</a></p></div>

نیوزی لینڈ ٹیسٹ ٹیم، تصویر@BLACKCAPS

user

قومی آواز بیورو

ہندوستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان 3 ٹیسٹ میچوں کی سیریز کا پہلا ٹیسٹ میچ ہندوستانی کرکٹ شائقین کے لیے اب تک مایوس کن ثابت ہوا ہے۔ بنگلورو میں کھیلے جا رہے اس ٹیسٹ میچ کا پہلا دن تو پوری طرح بارش کی نذر ہو گیا، اور آج دوسرے دن ہندوستانی کپتان روہت شرما نے ٹاس ضرور جیتا، لیکن بلے بازی اتنی شرمناک رہی کہ ہندوستانی زمین پر سب سے کم اسکور بنانے کا ریکارڈ قائم ہو گیا۔ پچ میں نمی کی وجہ سے کیوی گیندبازوں کو فائدہ ضرور ملا، لیکن ہندوستانی بلے بازوں کا کھیل بھی بہت اچھا نہیں رہا جس کے نتیجہ میں پوری ٹیم محض 46 رنوں پر سمٹ گئی۔ پھر جب نیوزی لینڈ کی بلے بازی شروع ہوئی تو ہندوستانی گیندباز وکٹ کے لیے ترستے دکھائی دیے۔ پہلے دن کا کھیل ختم ہونے تک نیوزی لینڈ نے 3 وکٹ کے نقصان پر 180 رن بنا لیے تھے۔ یعنی انھیں پہلی اننگ میں 134 رنوں کی انتہائی اہم سبقت حاصل ہو گئی ہے۔ اب ہندوستانی گیندبازوں سے امید ہے کہ تیسرے دن شروعاتی جھٹکے دے کر باقی کیوی بلے بازوں کو جلد پویلین بھیجے۔

آج کھیل کے پہلے سیشن میں نیوزی لینڈ کے تیز گیندبازوں میٹ ہنری اور ولیمس او رُرکے نے شاندار گیندبازی کا مظاہرہ کیا۔ ہنری نے پہلی اننگ میں 13.2 اوورس میں 15 رن دے کر 5 وکٹ اور ولیمس او رُرکے نے 12 اوورس میں 22 رن دے کر 4 وکٹ حاصل کیے۔ ٹم ساؤتھی نے 6 اوورس میں محض 8 رن دے کر ایک وکٹ لیا۔ ہندوستانی بلے بازی اتنی جلد ختم ہو گئی کہ نیوزی لینڈ کو چوتھے گیندباز کی ضرورت ہی نہیں پڑی۔ ہندوستان کی طرف سے سب سے زیادہ 20 رن رشبھ پنت نے بنائے۔ دوسرے بڑے اسکورر یشسوی جیسوال (13 رن) اور تیسرے بڑے اسکورر محمد سراج (ناٹ آؤٹ 4 رن) رہے۔


نیوزی لینڈ کی بلے بازی جب شروع ہوئی تو ایسا لگا جیسے پچ نے اپنا مزاج ہی بدل دیا۔ دھوپ کھل چکی تھی اور پچ پر موجود نمی پوری طرح سے ختم ہو گئی۔ نتیجہ یہ ہوا کہ سلامی بلے بازوں کپتان ٹام لیتھم اور ڈیوون کانوے نے 67 رنوں کی شراکت داری کر دی۔ یعنی پہلی وکٹ کی شراکت داری نے ہی ہندوستانی ٹیم کی پہلی اننگ کے اسکور پر سبقت حاصل کر لی۔ ٹام لیتھم 15 رن بنا کر کلدیپ یادو کا شکار ہوئے۔ اس کے بعد وِل ینگ نے بھی اچھی بلے بازی کی، لیکن جڈیجہ کی ایک گیند پر ریورس سوئپ مارنے کی کوشش میں کلدیپ کو کیچ دے بیٹھے۔ انھوں نے 73 گیندوں پر 33 رنوں کی اننگ کھیلی۔ ڈیوون کانوے بدقسمت رہے جو اپنی سنچری سے محض 9 رن دور رہ گئے۔ انھیں 91 رنوں (105 گیندوں پر 3 چھکوں اور 11 چوکوں کی مدد سے) کے انفرادی اسکور پر آر اشون نے بولڈ کیا۔ وہ بھی ریورس سوئپ کی کوشش میں آؤٹ ہوئے۔ دوسرے دن کا کھیل جب ختم ہوا تو رچن رویندر 22 رن بنا کر اور ڈیرل مشیل 14 رن بنا کر کھیل رہے تھے۔

ہندوستانی گیندبازوں کی بات کی جائے تو نہ ہی جسپریت بمراہ نے کوئی وکٹ حاصل کیا اور نہ ہی محمد سراج نے۔ حالانکہ محمد سراج کی گیندوں پر کچھ کیچ ضرور چھوٹے جس نے کیوی بلے بازوں کو رن بنانے کا موقع بھی دیا۔ کلدیپ یادو (12 اوورس میں 57 رن)، روی چندرن اشون (11 اوورس میں 46 رن) اور رویندر جڈیجہ (10 اوورس میں 28 رن) نے 1-1 وکٹ لیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔