دو سال بعد ممبئی میں رمضان کی رونقیں لوٹ آئیں، مسلم علاقوں میں نظارہ قابل دید
جنوبی ممبئی کے بھنڈی بازار، محمدعلی روڈ، مولانا شوکت علی روڑ، ناگپاڑہ، بائیکلہ مدنپورہ کے علاوہ باندرہ، ماہم، دھاراوی اور دیگر علاقوں میں روایتی طور پر افطار بازار لگ رہے ہیں۔
ممبئی: کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن کی پابندیوں کے درمیان دو سال کے طویل عرصے کے بعد رمضان المبارک میں مساجد کی رونقیں دوبارہ لوٹ آئی ہیں۔ کورونا کے سبب پابندیوں کے درمیان گذشتہ دوسالوں سے ماہ مقدس میں عام نمازیوں کیلئے مساجد کے دروازے بند تھے لیکن اب کورونا کی تمام پابندی کے خاتمے کے اعلان کے ساتھ ممبئی میں رمضان کی رونقیں دوبارہ معمول کے مطابق لوٹ آئی ہیں۔
رمضان المبارک کے موقع پر ممبئی کے افطار بازار خاص طور سے سجے ہوئے ہیں۔ یہاں افطاری اور کھانے پینے کی تمام اشیاء دستیاب ہیں۔ مختلف اقسام کی کھجوریں اور موسمی پھل خریداروں کی نگاہوں کا مرکز ہے۔ خریداروں کی شکایت ہے کہ اس سال مہنگائی عروج پر ہے جس کی وجہ سے ان کی قوت خرید متاثر ہو رہی ہے۔ ممبئی بائیکلہ کے رہنے والے ریاض الحسن کا کہنا ہے کہ 500 روپئے میں چند چیزیں ہی دسترخوان کی زینت بن پاتی ہے۔ مہنگائی آسمان تک پہنچ چکی ہے۔
ممبئی اور مضافات کے کئی مسلم اکثریتی علاقوں میں افطار بازار سجتا ہے۔ جنوبی ممبئی کے بھنڈی بازار، محمدعلی روڈ، مولانا شوکت علی روڑ، ناگپاڑہ، بائیکلہ مدنپورہ کے علاوہ باندرہ، ماہم، دھاراوی اور دیگر علاقوں میں روایتی طور پر افطار بازار لگ رہے ہیں۔ ممبئی کے مضافاتی علاقے کرلا، اندھیری، ملاڈ گوریگاؤں گھاٹ کوپر، میرا روڈ، وسئی ویرار تک پھل فروٹ اور رمضان کی اشیاء کی فروخت کے لیے خصوصی مارکیٹ کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ عصر کی نماز کے فوراً بعد ان بازاروں میں بھیڑ بڑھ جاتی ہیں۔
دوسال کے بعد ماہ صیام میں مساجد کی رونقیں لوٹ آئیں :
کورونا وائرس کے سبب ممبئی کی مساجد میں عام مسلمانوں کو نماز ادا کرنے کی اجازت نہیں تھی۔ گزشتہ دو رمضان ممبئی کے مسلمانوں نے گھروں میں رہ کر عبادتیں کیں لیکن دو سال بعد انہیں دوبارہ رمضان المبارک میں مساجد میں سربسجود ہونے کا موقع ملا ہے۔ ماہ صیام کے موقع پر ممبئی کی مساجد میں نمازیوں کے لیے خاص اہتمام کیا گیا ہے۔ مساجد کو سجایا اور روشن کیا گیا ہے۔ پنج وقتہ نماز کے ساتھ تمام مساجد اور مسلم اکثریتی علاقوں کی بیشتر ہاؤسنگ سوسائٹیز اور بلڈنگوں میں تراویح کی نماز کا اہتمام کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ کئی جگہوں پر شبینہ اور دس روزہ تراویح کا بھی اہتمام کیا گیا ہے۔
مسلم اکثریتی علاقوں کا پررونق ماحول :
ماہ رمضان کی آمد کے ساتھ ہی ممبئی کے مسلم اکثریتی علاقوں کی فضا روحانی ہو جاتی ہے۔ یہاں کے لوگوں کے معمولاتِ زندگی میں تبدیلی رونما ہوتی دکھائی دیتی ہے۔ بازاروں کی رونق میں اضافہ ہو جاتا ہے اور دکانیں دیر رات تک کھلی رہتی ہیں۔ جس طرح ماہ صیام گزرتے جاتا ہے بازاروں میں بھیڑ بڑھتی جاتی ہے۔ بیرون شہر کے لوگ بھی خریداری کے لیے ممبئی کا رخ کرتے ہیں اور کئی افراد رمضان کی رونق سے لطف اندوز ہونے کے لیے ممبئی تشریف لاتے ہیں۔ افطاری کے بعد سے سحری تک ممبئی کے کئی علاقوں میں انواع و اقسام کے لذیذ پکوان دستیاب ہوتے ہیں۔ ان میں کئی پکوان ایسے ہوتے ہیں جو صرف رمضان مبارک میں ہی دستیاب ہوتے ہیں۔ ممبئی سے تقریباً 600 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع اکولہ شہر سے تعلق رکھنے والے ایک شخص نے بتایا کہ وہ ہر سال رمضان المبارک کے موقع پر اکولہ سے ممبئی ذائقے دار کھانوں سے لطف اندوز ہونے کے لے آتے ہیں۔ ممبئی مینارہ مسجد پر لگنے والے بازار میں انواع و اقسام کے ذائقے دار کھانے ملتے ہیں۔ ان ذائقوں سے لطف اندوز ہونے کیلئے وہ ہرسال 600 کلومیٹر کی مسافت طئے کر کے ممبئی پہنچتے ہیں۔
ممبئی کے محمد علی روڈ پر واقع مینارہ مسجد کے قریب لگنے والے کھانوں کے بازار میں دستیاب لذیذ پکوان کا ذائقہ لینے کیلئے غیر مسلم بھی بڑی تعداد میں اس علاقے کا رخ کرتے ہیں۔ سیخ کباب، چکن ٹکا، حلیم، بریانی، فیرنی اور مالپوئے سمیت کئی پکوان کا مزہ لیتے ہیں۔ جنوبی ممبئی سے تعلق رکھنے والی غیر مسلم خاتون مینل کا کہنا ہے کہ وہ اپنے دوست کے ساتھ مراد آبادی بریانی اور تاوا چکن کھانے کیلئے مینارہ مسجد آئی ہیں۔ گزشتہ دو سالوں سے کووڈ کی پابندیوں کی وجہ سے وہ رمضان کے ذائقے دار پکوان سے محروم تھیں لیکن اب دوبارہ اس سے لطف اندوز ہونے کا موقع مل رہا ہے۔
مساجد میں افطاری کا انتظام:
ممبئی کے تقریباً تمام مساجد میں افطاری کا انتظام کیا جاتا ہے۔ ممبئی جامع مسجد، حمیدیہ مسجد پائیدھونی، مینارہ مسجد، دوٹانکی علاقے میں واقع سنی بلال مسجد سمیت کئی مساجد میں بڑی افطاری کا انتظام کیا جاتا ہے۔ اس افطاری میں بیک وقت تقریباً 400 سے 500 روزہ دار افطاری کرتے ہیں۔ ان میں زیادہ تر مزدور طبقہ یا دور دراز سے ممبئی کام پر آنے والے روزہ دار اور مسافر ہوتے ہیں۔ بھنڈی بازار محمد علی روڈ سمیت جنوبی ممبئی کے مختلف علاقوں میں خواتین کیلئے افطاری کا علحیدہ انتظام کیا جاتا ہے۔ ان میں خریداری کیلئے ممبئی آنے والی خواتین کی تعداد زیادہ ہوتی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔