طنز و مزاح: برائے کرم ٹپکتے ٹوٹتے  ہندوستان کو ترقی یافتہ بنانے کا عہد ترک کر دیں!...وشنو ناگر

آپ نے وندے بھارت ٹرین چلائی۔ چلتے ہی گائے بھینس سے ٹکرا کر ان کے بونٹ ٹوٹنے کا عالمی ریکارڈ قائم ہو گیا۔ اس برسات میں ٹین کے اندر لوگوں کو برستا ت کا مزہ آنے لگا

<div class="paragraphs"><p>دہلی ایئرپورٹ پر حادثہ / Getty Images</p></div>

دہلی ایئرپورٹ پر حادثہ / Getty Images

user

وشنو ناگر

عالی جناب!  ملک اور ہم سب کا آپ کو جس طرح سے اور جتنی بار استحصال کرنا ہے کریں لیکن آپ سے گزارش ہے 'ترقی یافتہ ہندوستان' بنانے کا عزم ترک کر دیں۔ ہندوستان کو 'عالمی معیار کا بنیادی ڈھانچہ' دینے کو ہمیشہ کے لیے بھول جائیں۔

میں ملک کا ایک نالائق شہری، جس نے نہ آپ کو ووٹ دیا ہے، نہ آپ کی پارٹی کو اور نہ کبھی ووٹ دوں گا، پھر بھی ہاتھ پاؤں جوڑ کر درخواست کر رہا ہوں کہ مہربانی کرکے اس ملک کو بخش دیں۔ اگر آپ میری بات کو قبول کر لیں تو جو آپ کہیں گے میں وہی کروں گا، یہاں تک کہ بی جے پی میں شامل ہونے جیسا گناہ بھی  کر لوں گا۔ بس وعدہ کریں کہ آج سے آپ 'ترقی یافتہ ہندوستان' بنانا چھوڑ دیں گے اور ملک کو عالمی معیار کا بنیادی ڈھانچہ فراہم کرنا بھول جائیں گے۔ اس کے نام پر ملک کی جتنی بربادی کر چکے وہ کافی ہے۔ ملک اب اسے برداشت کرنے کی پوزیشن میں نہیں رہا، اس کی کمر ٹوٹ گئی ہے!

اس الیکشن سے پہلے آپ نے 'ترقی یافتہ ہندوستان' بنانے پر بہت زور دیا۔ جو لوگ اس کے نام پر کمیشن کمانا چاہتے تھے، وہ ڈھٹائی سے کھا گئے۔ دن میں کھایا، رات بھر جاگ کر کھایا۔ نتیجہ سامنے ہے۔ بدلے میں عوام نے آپ کو کیا دیا - لڈو؟ 400 پار کی بات کرنے والے آپ حضور والا 240 پر لٹکے رہ گئے! مضحکہ خیز صورت حال کو پہنچ گئے اور پہلی بارش نے آپ کا 'عالمی معیار کا انفراسٹرکچر' تباہ کر دیا۔ ایک طرف آپ پارلیمنٹ میں اپنی پیٹھ تھپتھپا رہے تھے، دوسری طرف آپ کا 'ترقی یافتہ ہندوستان' ہوائی جہازوں سے سے کر مندروں تک ٹپ ٹپ بہہ رہا تھا۔ یہاں سے وہاں تک ہندوستان ٹوٹ رہا تھا۔

انتخابات سے پہلے آپ نے اجلت میں ایودھیا میں رام مندر یا ووٹ مندر بنایا اور رسمی طور پر پران پرتشٹھا کی۔ اس کا گربھ گرہ ٹپکنے لگا ہے۔ آپ نے ایودھیا میں تیرہ کلومیٹر لمبا رام پتھ تعمیر کرایا۔ پہلی بارش میں ہی چند ماہ پرانی اس عظیم سڑک میں گڑھے ہی گڑھے نظر آنے لگے۔ دراڑیں ہی دراڑیں پڑ گئیں۔ یہاں تک کہ آپ نے ایودھیا میں جو ایک نئی کثیر المنزلہ عدالت کی عمارت بنوائی، اس کی تینوں لفٹیں بھی نیچے گر گئیں۔ اوپر سے آپ کا امیدوار بھی ہار گیا۔ یہ اور تو اور ترقی یافتہ ہندوستان کا ایودھیا میں وہ حال ہوا کہ تمام پروازیں روک دی گئیں!


اس دوران ملک میں تقریباً بیس پل گر گئے۔ ہر روز کوئی نہ کوئی پل گرنے کی خبریں آتی رہتی ہیں۔ نہ جانے اس بارش میں مزید کتنے پل گرنے کے منتظر ہیں۔ اور کتنی جانوں کا ضیاع ہونے جا رہا ہے؟ مزید کتنے خاندان اپنے پیاروں کو کھونے جا رہے ہیں۔ آپ کے پیارے نتیش کمار کی ریاست بہار میں دس پل جنت نشین ہو چکے ہیں۔ خدا ان کی روح کو سکون بخشے!

آپ نے وندے بھارت ٹرین چلائی، چلتے ہی گائے اور بھینس سے ٹکرا کر ان کے بونٹ ٹوٹنے کا عالمی ریکارڈ قائم ہوا۔ بارش کے اس موسم میں لوگ اس ٹرین کے اندر بارش کا مزہ لینے لگے۔ آپ نے انہیں ایک ٹکٹ میں دو خوشیاں دیں۔ دوسرے مزے کا آپ کو نہ ٹکٹ دینا پڑا اور نہ ہی جی ایس ٹی ادا کرنا پڑا!

دہلی ایئرپورٹ کے ٹرمینل ون  کی چھت گر گئی، ایک ڈرائیور جان کی بازی ہار گیا۔ پھر آپ نے پرگتی میدان کے قریب ایک سرنگ بنائی۔ وہی جگہ جہاں آپ کو ایک دن کچرا اٹھاتے پایا گیا تھا۔ لوگوں اور کاروں کو اس میں تقریبا تیرتے ہوئے جانا پڑا۔ آپ نے بھارت منڈپم بنایا۔ جیسے ہی اسے بنایا گیا، اس نے فوری طور پر جی- 20 کے خصوصی مہمانوں کے سامنے اپنی عالمی معیار کی انجینئرنگ کی مہارت کا مظاہرہ کیا۔ آپ کے مہمان پانی کے درمیان آتے جاتے تھے۔ ہندوستان پانی پانی ہو رہا تھا۔ اس کے ذریعے ہندوستان کا نام اس سے کہیں زیادہ روشن ہو رہا تھا جتنا آپ کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ دنیا میں ہندوستان کا ڈنکا بہت زور سے بج رہا تھا۔

ادھر،  ممبئی میں 18 ہزار کروڑ روپے کی لاگت والے پل جس کا افتتاح آپ نے پانچ ماہ قبل کیا تھا، اس میں دراڑیں پڑ گئیں۔ جناب، چترکوٹ میں شیشے کے پُل میں افتتاح سے پہلے ہی شگاف پڑ گیا، ورنہ سوچیں افتتاح کرنے والے کا کیا حال ہوتا!


اس طرح جہاں بھی 'ترقی یافتہ ہندوستان' نے قدم رکھاوہاں بیڑا غرق ہو گیا۔ یہ خوش قسمتی ہے کہ پارلیمنٹ کی نئی عمارت کی چھت ابھی تک نہیں ٹپکی۔ ویسے وہ بھی 'ترقی یافتہ ہندوستان' کا 'ترقی یافتہ بچہ' ہے۔ پتہ نہیں کس دن وزیراعظم کی موجودگی میں، بلکہ ان کے کمرے میں پانی ٹپکنا شروع ہو جائے !

نائب صدر 'ترقی یافتہ ہندوستان' اسکیم کے تحت بنی اپنی بڑی عمارت میں پہنچ گئے ہیں۔ وہ بہت شرمیلے اور انتہائی بردبار انسان ہیں، ہم انہیں راجیہ سبھا میں کئی بار دیکھ کر متاثر ہوئے ہیں۔ خدا خیر کرے، ان کی عمارت پر برسات کی نظر نہ لگی ہو۔ لگی بھی  ہوگی تو ہچکچاہٹ کا شکار شخص ہیں، آپ کچھ نہیں کہہ پائیں گے اور عالی جناب، آپ کو بھی شاید اس سال کسی وقت اپنی نئی رہائش گاہ پر جانا پڑے گا۔ معلوم کریں کہ کیا 'ترقی یافتہ ہندوستان' وہاں بھی ترقی کی منزل پر نہ پہنچ گیا ہو!

تو، یہ ترقی یافتہ ہندوستان کی چند مثالیں ہیں جو آپ کی دلچسپی کے لیے پیش کی گئی ہیں۔ ہندوستان کو ترقی یافتہ بننے کی کوئی جلدی نہیں ہے۔ ہندوستان کو کبھی کسی چیز کی جلدی نہیں تھی۔ آپ جلدی میں ہیں اور اس کی وجہ سے آپ کے گجراتی دوست بدنام ہو رہے ہیں، جو ایودھیا سمیت ہر جگہ آپ کا ساتھ دے کر 'ترقی یافتہ ہندوستان' بنانے میں لگے ہوئے ہیں۔ اگر آپ 'ترقی یافتہ ہندوستان' بنانا چھوڑ دیتے ہیں تو آپ کو 2047 تک یعنی 99 سال کی عمر تک کام کرنے کی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔

ویسے ہندوستان کے لوگوں نے 2024 میں بھی دکھا دیا ہے کہ ملک آپ کو 2047 تک اپنی فکر نہیں کرنے دے گا۔ وہ آپ کی عمر کا بھی خیال رکھتا ہے۔ وہ مزید آپ کی پریشانی کا باعث نہیں بننا چاہتا! اس لیے 'ترقی یافتہ ہندوستان' کا خواب دیکھنا اور دکھانا بند کر دیجئے اور عزت کے ساتھ جھولا اٹھا کر چل دیجئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔