آٹھ سالوں میں صفائی پر 13 ہزار کروڑ روپے خرچ، گنگا پھر بھی میلی کی میلی!
مرکز کی مودی حکومت نے مالی سال 2014-15 سے لے کر 31 اکتوبر 2022 تک این ایم سی جی کو مجموعی طور پر 13 ہزار 700 کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم جاری کی اور اس میں سے تقریباً 13 ہزار کروڑ روپے خرچ کر دیئے گئے
وارانسی میں 2014 کے لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران 'نا میں یہاں آیا ہوں، نا مجھے لایا گیا ہے، مجھ تو ماں گنگا نے بلایا ہے' جیسی دلکش تقریروں سے لوگوں کے دل جیتنے والے ، وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کی حکومت نے گنگا کی صفائی کے لئے اب تک کے دور اقتدار میں کیا کیا؟ مودی حکومت کے 8 سال کے بعد بھی یہ سوالات جوں کے توں ہیں۔
گنگا کو دیکھ کر اور اس سے متعلق رپورٹ کو پڑھ کر یہ ثابت ہو رہا ہے کہ مودی حکومت کے 8 سال کے دور میں نہ تو گنگا کی تصویر بدلی ہے اور نہ ہی اس کی قسمت۔ مرکز کی مودی حکومت نے 2014 سے گنگا کی صفائی پر 13000 کروڑ روپے سے زیادہ خرچ کیے ہیں۔ اس رقم میں سے سب سے زیادہ خرچ بی جے پی کی حکومت والی ریاست اتر پردیش میں کیا گیا ہے۔ نیشنل مشن فار کلین گنگا نے جمعہ کو نیشنل گنگا کونسل کو اس سلسلے میں مطلع کیا۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے 3 سال بعد ویڈیو کانفرنس کے ذریعے گنگا کی صفائی کے حساس معاملے پر کونسل کی میٹنگ کی خود صدارت کی۔ پہلے وزیر اعظم کو اس ملاقات کے لیے کولکاتا جانا تھا لیکن اپنی والدہ کے انتقال کی وجہ سے انہوں نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے اس سے خطاب کیا۔ این ایم سی جی، جو مودی حکومت کے زیر بحث نمامی گنگے پروگرام کے نفاذ کے لیے ذمہ دار ہے، نے کونسل کے اجلاس کے لیے تیار کیے گئے ایجنڈا نوٹ میں مالیاتی پیش رفت کی تفصیلی رپورٹ پیش کی۔ اس رپورٹ سے کئی اہم باتیں سامنے آئی ہیں۔
رپورٹ سے موصولہ معلومات کے مطابق مرکز کی مودی حکومت نے مالی سال 2014-15 سے 31 اکتوبر 2022 تک این ایم سی جی کو کل 13709.72 کروڑ روپے جاری کئے۔ این ایم سی جی نے اس میں سے زیادہ تر رقم یعنی 13046.81 کروڑ روپے خرچ کر دی۔ اس میں سے 4205.41 کروڑ روپے اتر پردیش کو مختص کیے گئے ہیں جوکہ دیگر ریاستوں کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہے۔ گنگا کی 2525 کلومیٹر لمبائی میں سے تقریباً 1100 کلومیٹر صرف یوپی میں آتی ہے۔ مرکزی حکومت نے 20000 کروڑ روپے کے کل بجٹ کے ساتھ جون 2014 میں نمامی گنگے پروگرام شروع کیا تھا۔ نمامی گنگا پروجیکٹ دنیا کے ٹاپ 10 اقدامات میں شامل ہے۔
گنگا کی صفائی کے لیے فنڈز مختص کرنے کے معاملے میں اتر پردیش کے بعد بہار (3516.63 کروڑ روپے)، مغربی بنگال (1320.39 کروڑ روپے)، دہلی (1253.86 کروڑ روپے) اور اتراکھنڈ (1117.34 کروڑ) کا نمبر آتا ہے۔ نمامی گنگے پروگرام کے تحت جن دیگر ریاستوں کو فنڈز ملے ہیں ان میں جھارکھنڈ (250 کروڑ روپے)، ہریانہ (89.61 کروڑ روپے)، راجستھان (71.25 کروڑ روپے)، ہماچل پردیش (3.75 کروڑ روپے) اور مدھیہ پردیش (9.89 کروڑ روپے) شامل ہیں۔
حکومت نے گنگا اور اس کی معاون ندیوں کی بہتری کے لیے 31 مارچ 2021 تک کی مدت کے لیے 2014-15 میں نمامی گنگا پروگرام شروع کیا تھا۔ ہدف حاصل نہ ہونے کے بعد اس پروگرام کو مزید 5 سال کے لیے 31 مارچ 2026 تک بڑھا دیا گیا۔ اتنے سالوں بعد ہزاروں کروڑ روپے پانی کی طرح بہانے کے بعد کیا حاصل ہوا، یہ سب کے سامنے ہے! اس کے ساتھ ہی گنگا سے متعلق ہندوؤں کے عقیدے کو لے کر بھی بی جے پی کی سیاست جاری ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔