یوپی میں لگاتار ہو رہے پیپر لیک کہیں سازش تو نہیں؟
یوتھ کانگریس کے ابھجیت پاٹھک کا کہنا ہے کہ یوگی آدتیہ ناتھ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے درجن بھر بڑے امتحانات کا پیپر لیک ہو چکا ہے۔
لیکھ پال بھرتی امتحان کا پیپر بھی لیک ہو گیا۔ اب تو لگتا ہے کہ امیدواروں کا یہ الزام سچ ہے کہ یہ سب بی جے پی حکومت کی ہی سازش ہے تاکہ کوئی بھی امتحان پورا نہ ہو پائے اور لوگوں کو ملازمت نہ ملے جس سے نوجوان سرمایہ داروں کے یہاں مزدور و چپراسی بن کے رہ جائیں۔ بی جے پی ویسے بھی تنخواہ و پنشن کے خلاف ہے۔
لیکھ پال امتحان کا پیپر لیک ہونے کے بعد سماجوادی پارٹی چیف اکھلیش یادو کا یہ ٹوئٹ بھلے ہی سیاسی نفع حاصل کرنے کے لیے ہو لیکن یوگی آدتیہ ناتھ حکومت کٹہرے میں تو کھڑی ہے ہی۔ لیکھ پال امتحان کے پیپر پرانے ہی پیٹرن پر لیک ہوئے۔ سرکاری کارروائی بھی اسی طرح ہو رہی ہے۔ ملزمین کے خلاف گینگسٹر کی کارروائی ہو رہی ہے، وہ جیل بھیجے جا رہے ہیں۔
خود بی جے پی رکن پارلیمنٹ ورون گاندھی نے یہ سوال اٹھایا ہے کہ ’’یوپی پولیس، یو پی پی سی ایل، یو پی ایس ایس سی، نل کوپ آپریٹر، پیٹ، یوپی ٹیٹ، بی ایڈ، نیٹ کے بعد اب ریونیو لیکھ پال کے امتحان میں نقل مافیا چھائے رہے۔ آخر کب تک منظم طور سے چل رہے ایجوکیشن مافیا نوجوانوں کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ کرتا رہے گا؟‘‘ یہ سوال یوں ہی نہیں ہے۔
لیکھ پال بھرتی میں ایس ٹی ایف جانچ سے صاف ہے کہ ایجوکیشن مافیا حکومت کے یکساں سلیکشن کمیشن چلا رہے ہیں۔ پولیس نے پریاگ راج میں چیتنا گرلس انٹر کالج کی پرنسپل شبنم پروین، منیجر شعبان احمد، دفتر انچارج گری راج گپتا، ہال انسپکٹر ہما بانو کو گرفتار کیا ہے۔ علاوہ ازیں امیدوار ریتو سنگھ، پرنسپل کا بیٹا کاشان احمد سمیت کئی فرار ہیں۔ لیکھ پال امتحان میں ایس ٹی ایف نے پریاگ راج، وارانسی، لکھنؤ، کانپور، مراد آباد اور بریلی میں سالور پکڑے۔ پریاگ راج میں سی سی ٹی وی فوٹیج میں صاف دکھائی دیا کہ دو ہال انسپکٹر کے علاوہ ایک شخص بار بار کلاس میں آ رہا تھا۔ وہیں نینی واقع ایشور پریم ودیا مندر میں امتحان دینے والا دنیش ساہو ایک گولڈن کارڈ اور بلوٹوتھ ڈیوائس کی مدد سے نقل کر رہا تھا۔ اسے سالور ڈیوائس کی مدد سے جواب بتا رہے تھے۔ وارانسی کے آریہ کنیا پی جی کالج، چیت گنج میں امیدوار کرشنا یادو کی جگہ سالور راج نارائن یادو امتحان دیتا ملا۔ وہیں بریلی کی سرکاری گرلس انٹر کالج بہاری پور میں امیدوار رنکو کی جگہ پر سالور راج نارائن یادو امتحان دیتے ہوئے ملا۔
لکھنؤ ایس ٹی ایف کے سی او لال پرتاپ سنگھ کے مطابق پورے کھیل کے پیچھے ایجوکیشن مافیا ڈاکٹر کے ایل پٹیل کا گینگ ہے۔ گینگ کے گرگوں نے کسی سے 7 تو کسی سے10 لاکھ روپے میں امتحان پاس کرانے کا سودا کیا تھا۔ یہ گینگ پولیس کے لیے نیا نہیں ہے۔ اسے پریاگ راج پولیس نے ایجوکیشن مافیا کی شکل میں نشان زد کر رڈار پر رکھا ہوا تھا، اس کے باوجود وہ لیکھ پال امتحان میں سیندھ ماری میں کامیاب رہا۔ ڈاکٹر پٹیل کی پرانی کرتوتوں سے صاف نظر آتا ہے کہ وہ یوگی راج میں یکساں سلیکشن کمیشن چلا رہا ہے۔ اس کا نیٹورک یوپی ہی نہیں، مدھیہ پردیش میں بھی پھیلا ہوا ہے۔ یہ گینگ ہائی کورٹ اور ریلوے میں ملازمت دلانے کے نام پر 1400 بے روزگار نوجوانوں کے ساتھ ٹھگی کر چکا ہے۔ اس معاملےمیں گینگ لیڈر محمد شمیم صدیقی، ایم این این آئی ٹی کے سابق ملازم راگھویندر سنگھ سمیت دیگر چھ پر شیوکٹی پولیس نے جنوری 2022 کو گینگسٹر کا کیس درج کیا تھا۔ ایجوکیشن مافیا ڈاکٹر پٹیل 69000 اسسٹنٹ ٹیچر بھرتی میں فرضی واڑا کرنے کے الزام میں بھی گرفتار ہوا تھا۔ اس پر گینگسٹر کی کارروائی چل رہی ہے۔ تقریباً ایک ماہ پہلے گرامین ڈاک سیوا (جی ڈی ایس) میں بھی پانچ لوگوں کو پیسے لے کر بھرتی کرایا ہے۔ اس سالور گینگ کا نام بی ڈی او بھرتی میں بھی آیا تھا۔
ویسے سماجوادی پارٹی چیف اکھلیش یادو نے بھلے ہی یوگی حکومت میں پیپر لیک کو لے کر سنگین الزامات عائد کیے لیکن بطور وزیر اعلیٰ ان کی مدت کار میں بھی تقرریوں کو لے کر کم سوال نہیں اٹھے تھے۔ سماجوادی پارٹی حکومت میں وزیر رہے اعظم خاں سے لے کر گایتری پرجاپتی پر ملازمتوں میں روپیہ کا لین دین کرنے کا الزام ہے۔ سماجوادی پارٹی حکومت میں سٹی ڈیولپمنٹ وزیر رہے اعظم خاں پر سال2016 میں جَل نگم کی بھرتیوں میں گھوٹالے کا الزام ہے۔ وہ تب جَل نگم کے چیئرمین تھے۔ ان کے وقت میں جَل نگم میں 1342 عہدوں پر تقرریاں ہوئیں۔ اکھلیش حکومت کے دوران کوآپریٹو محکمہ میں 2324 عہدوں پر تقرریوں میں ہوئے مبینہ گھوٹالے میں ایس آئی ٹی نے چھ ایف آئی آر درج کی ہیں۔ بھرتیوں کے دوران منیجنگ کمیٹی کے سربراہ شیوپال یادو تھے۔ الزام ہے کہ اہل امیدواروں کی او ایم آر شیٹ میں دو یا تین گولے بنا کر انھیں بھرتی کی ریس سے باہر کیا گیا۔ جانچ شروع ہوئی تو ثبوت مٹانے کے لیے سیوا منڈل کے اس وقت کے سربراہ اونکار یادو نے کمپیوٹر کی ہارڈ ڈسک غائب کر دی۔
یوتھ کانگریس کے ابھجیت پاٹھک کا کہنا ہے کہ یوگی آدتیہ ناتھ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے درجن بھر بڑے امتحانات کا پیپر لیک ہو چکا ہے۔ ایک سروے میں سامنے آیا ہے کہ یوپی میں 29.72 لاکھ سے زیادہ بے روزگاروں کو ملازمت کی تلاش ہے۔ ان بے روزگاروں میں 19.34 لاکھ 20 سے 24 سال کے ہیں۔ فارم کے نام پر کروڑوں روپے خرچ کرنے والے بے روزگار بار بار پیپر لیک ہونے سے مایوس و پریشان ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔