کیا شہزادہ سلمان کا اسلام آباد کی جگہ ریاض سے آنا ہمارے جوان شہدا کے لئے کافی ہے؟
پلوامہ حملہ کے بعد ہندوستان نے محمد بن سلمان کے اسلام آباد سے سیدھے آنے پر اعتراض جتایا تھا ، جس کے بعد اب وہ ریاض واپس جاکر پھر ہندوستان آئیں گے۔
آج شہزادہ محمد بن سلمان ہندوستان کے دورہ پر آ رہے ہیں، ان کا پہلے پروگرام تھا کہ وہ پاکستان سے سیدھے ہندوستان آئیں گے، لیکن پلوامہ حملہ کے بعد ہندوستان نے اسلام آباد سے سیدھے نئی دہلی آنے پر اعتراض درج کیا تھا جس کے بعد یہ طے ہوا کہ محمد بن سلمان پہلے واپس ریاض جائیں گے اور پھر وہاں سے ہندوستان آئیں گے ۔اسی لئے آج محمد بن سلمان سیدھے ریاض سے نئی دہلی پہنچیں گے ۔
محمد بن سلمان شہزادہ ہونے کے ساتھ ساتھ سعودی عرب میں سب سے طاقتور شخص ہیں اور وہ اپنے دورہ کے دوران ہندوستان کے ساتھ دفاعی تعلقات مضبوط کرنے کے خواہش مند ہیں ۔ ذرائع کے مطابق ان کے اس دورہ کے دوران دونوں ممالک مشترکہ بحری مشقیں بھی کرنے والے ہیں ۔
واضح رہے محمد بن سلمان نے اپنے دو روزہ پاکستانی دورہ کے دوران پلوامہ حملہ کے تعلق سے کہا تھا ’’پلوامہ میں ہوئے دہشت گردانہ حملہ کے پیش نظر ریاض کی کوشش ہوگی کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تناؤ میں کمی آئے‘‘۔ سعودی عرب نے پلوامہ حملہ کی سخت الفاظ میں مزمت ضرور کی، لیکن اس کے لئے پاکستان کو ذمہ دار نہیں ٹھہرایا ۔وزیر اعظم نریندر مودی ملاقات کے دوران محمد بن سلمان سے پاکستان کی حمایت سے ہونے والی دہشت گردی کا مدا ضرور اٹھائیں گے ‘‘۔
ذرائع کے مطابق محمد بن سلمان ہندوستان دورہ کے دوران سرمایہ کاری کے لئے معاہدوں پر دستخط کر سکتے ہیں ۔ محمد بن سلمان نے اپنے پاکستانی دورہ کے دوران سرمایہ کاری کرنے کے تعلق سے بڑے معاہدوں پر دستخظ کیے ہیں جس سے پاکستانی کی خستہ حال معیشت کو تھوڑی سی راحت ملی ہے ۔ محمد بن سلمان کے اس دورہ سے سرمایہ کاری کو دو پہلوؤ ں سے دیکھا جا رہا ہے ایک تو یہ کہ ایران کے خلاف سعودی عرب سرمایہ کاری کے ذریعہ ایشیا میں اپنے اتحادیوں کی تعداد اور حمایت کا خوہش مند ہے ۔ دوسرا یہ کہ کچھ مبصرین کا ماننا ہے کہ خاشقجی قتل معاملہ میں کیونکہ محمد بن سلمان چونکہ سوالوں کے گھیرے میں ہیں اور مغرب میں ان کے خلاف کافی احتجاج بھی ہوئے ہیں اس لئے وہ اپنی شبیہ درست کرنے کے لئے بھی یہ دورہ کر رہے ہیں۔
مبصرین کا ماننا ہے کہ کیا صرف اسلام آباد سے نہ آکر ریاض سے آنے سے ہندوستان کے مسائل حل ہو جاتے ہیں ،کیا اس سے پلوامہ حملہ میں شہید ہمارے جوانوں کے خون کا بدلہ مل جاتا ہے ؟ کیا سرمایہ کاری ہمارے لئے ان جوانوں کی شہادت سے زیادہ اہم ہے اور ہم اس بات کو قبول کر سکتے ہیں کہ جو شخص ہمارے ملک میں سرمایہ کاری کرنے آرہا ہے وہ اس پاکستان میں بھی سرمایہ کاری کرے جو ہمارے جوانوں کی شہادت کے لئے ذمہ دار ہے ۔ کیا ہندوستانی معیشت اتنی کمزور ہے کہ ہمیں محمد بن سلمان کی مدد کی ضرورت ہے ؟ ہماری حکومت کو سوچنا ہوگا۔
جتنی ہندوستان کو سرمایہ کاری کی ضرورت ہے اس سے کہیں زیادہ سعودی عرب کو ہماری ضرورت ہے ، یہ موقع تھا جب ہم دباؤ بنا کر پاکستان کو سعودی سرمایہ کاری سے محروم کر سکتے تھے لیکن ہم نے یہ موقع گنوا دیا ۔اس سے ہماری حکومت کی طاقت اور سیاسی بصیرت نظر آتی ہے۔حکومت کو اس علامتی ڈرامہ بازی سے پرہیز کرنے کی ضرورت ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 19 Feb 2019, 2:09 PM