یو پی: لاک ڈاؤن میں بھی جرائم کا سلسلہ جاری، عاشق کو کیا گیا نذر آتش
عاشق کے اہل خانہ اور مقامی لوگوں نے مل کر پرتشدد مظاہرہ کیا اور پولس کے دو گاڑیوں کو نذر آتش کر دیا۔ کشیدہ حالات کو قابو میں کرنے کے لیے پولس فورس تعینات کر لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔
اتر پردیش کے پرتاپ گڑھ میں ایک حیران کرنے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ پیر کی دیر شب ایک لڑکی کے گھر والوں نے ایک لڑکے کو درخت سے باندھ کر اسے آگ کے حوالے کر دیا۔ اس لڑکے کا مبینہ طور پر لڑکی کے ساتھ معاشقہ چل رہا تھا۔ 25 سالہ نوجوان فتن پور تھانہ کے تحت بھجونی گاؤں کا رہنے والا تھا جس کی آگ لگنے کی وجہ سے موقع پر ہی موت ہو گئی۔
اس واقعہ کا پتہ لگنے کے بعد ناراض لڑکے کے اہل خانہ اور مقامی لوگوں نے مل کر پرتشدد مظاہرہ کیا اور پولس کی دو گاڑیوں کو بھی نذر آتش کر دیا۔ کشیدہ حالات کو قابو میں کرنے کے لیے موقع پر پولس نے کثیر تعداد میں فورس کی تعیناتی کر دی ہے۔ لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔
پرتاپ گڑھ پولس سپرنٹنڈنٹ ابھشیک سنگھ کے مطابق کچھ لوگ امبیکا پٹیل کو گھر سے گھسیٹ کر باہر لے گئے۔ اس کے بعد پٹیل کو کچھ ہی دوری پر واقع ایک درخت سے باندھ دیا گیا اور اس پر پٹرول چھڑک کر آگ لگا دی گئی۔ ایسا کرنے کے بعد وہ وہاں سے فوراً بھاگ نکلے۔ واقعہ سے ناراض لڑکے کے اہل خانہ اور سبھی گاؤں والے موقع پر اکٹھا ہو گئے اور وہاں پہنچی پولس کی پی آر وی اور ایک دیگر پولس جیپ کو آگ لگا دی۔ وہ ملزمین کے خلاف فوری کارروائی اور گرفتاری کا مطالبہ کر رہے تھے۔
پولس سپرنٹنڈنٹ نے بتایا کہ پٹیل (مہلوک لڑکا) کے رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ اس کا اس کے گاؤں کے ہی کسی خاتون کے ساتھ معاشقہ چل رہا تھا اور اس کی وجہ سے دونوں فیملی کے درمیان کئی بار تنازعہ بھی ہوا تھا۔ پٹیل نے مبینہ طور پر کچھ مہینے پہلے سوشل میڈیا پر خاتون کا ایک ویڈیو کلپ شیئر کیا تھا جس سے دونوں فیملی کے درمیان کشیدگی مزید بڑھ گئی تھی۔
بعد ازاں لڑکی کے گھر والوں نے فتن پور پولس اسٹیشن میں اس سلسلے میں پٹیل کے خلاف ایک شکایت درج کرائی تھی جس کے بعد اسے گرفتار کر لیا گیا تھا۔ پولس کا کہنا ہے کہ حال ہی میں اسے جیل سے رہا کیا گیا تھا۔ قابل غور یہ بھی ہے کہ لڑکا جس خاتون سے عشق کرتا تھا، حال ہی میں اس کا بطور پولس کانسٹیبل سلیکشن ہوا ہے اور وہ کانپور میں تعینات ہے۔ ایس پی نے کہا کہ متاثرہ فیملی کی شکایت پر ایک ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے اور ملزمین کی گرفتاری کی کوشش کی جا رہی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔