ٹویوٹا نے سائبر حملے کے بعد پھر شروع کیا کام

ٹویوٹا نے بدھ کو کہا کہ کوجیما میں کمپیوٹر سسٹم کی خرابی کو ابھی مکمل طور پر درست نہیں کیا جا سکا ہے۔ کوجیما انڈسٹریز نے تصدیق کی ہے کہ اس کے کمپیوٹر سرور سسٹم پر وائرس کا حملہ ہوا ہے۔

ٹویوٹا، تصویر آئی اے این ایس
ٹویوٹا، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

ٹوکیو: جاپان کی معروف کار بنانے والی کمپنی ٹویوٹا موٹر کارپوریشن کے ایک سپلائر کے سائبر حملے کی وجہ سے تمام گھریلو پلانٹس نے ایک دن کی رکاوٹ کے بعد دوبارہ کام شروع کر دیا ہے۔ ناگویا میں قائم کار بنانے والی کمپنی نے بدھ کے روز کہا کہ اس نے اپنے پروڈکشن ڈیٹا سسٹم کو بحال کرنے کے بعد اپنے معطل شدہ اسمبلی پلانٹس میں سے 14 پر دوبارہ کام شروع کر دیا ہے۔ ڈیٹا سسٹم کو جیما انڈسٹریز کارپوریشن سے منسلک کیا گیا تھا، جو کمپنی کو پلاسٹک کے پرزے فراہم کرنے والے گھریلو سپلائرز میں سے ایک ہے، جس کے آلات میں گڑبڑی ہوئی تھی۔

ٹویوٹا نے بدھ کو کہا کہ کوجیما میں کمپیوٹر سسٹم کی خرابی کو ابھی مکمل طور پر درست نہیں کیا جا سکا ہے۔ کوجیما انڈسٹریز نے تصدیق کی ہے کہ اس کے کمپیوٹر سرور سسٹم پر وائرس کا حملہ ہوا ہے۔ کمپنی نے کہا کہ ایک دھمکی آمیز پیغام بھی موصول ہوا، جس میں شبہ ہے کہ کمپنی پر رینسم ویئر سے حملہ کیا گیا ہے۔ ہفتے کی شام کو اطلاع ملی کہ سپلائر کے سرور نے کام کرنا بند کر دیا ہے۔


ٹویوٹا نے کہا کہ ایک دن کام بند رہنے سے تقریباً 13,000 گاڑیوں کا پروڈکشن متاثر ہوا، جو اس کی ماہانہ پروڈکشن کا تقریباً پانچ فیصد ہے۔ کوجیما انڈسٹریز نے حکومت کو حملے کی اطلاع دی اور پولیس سے بھی رابطہ کیا۔ کمپنی میں تقریباً 1,600 ملازمین ہیں۔ جاپانی وزیر اعظم فیومیو کیشیدہ نے منگل کو اس معاملے پر ایک پریس بریفنگ میں بتایا کہ ٹویوٹا پر ہوئے سائبر حملے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔