اب ایلون مسک کی جرمن فیکٹری میں کام ٹھپ

جرمنی میں واقع ٹیسلا کی فیکٹری میں کام ٹھپ ہو گیا۔ کام روکنے کی وجہ حملہ بتایا جا رہا ہے، جس میں حملہ آوروں نے کمپنی پر حملہ کیا اور اس کی بجلی کی سپلائی میں خلل ڈالا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

خبر ہے کہ جرمنی میں واقع ٹیسلا کی فیکٹری میں کام ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے۔ کمپنی نے کام ٹھپ ہونے کی وجہ حملے کو بتایا ہے۔ کمپنی کا دعویٰ ہے کہ جرمنی کے برینڈن برگ میں واقع ان کی فیکٹری پر آتش زنی کی نیت سے حملہ کیا گیا اور بجلی کی سپلائی لائن کو بھاری نقصان پہنچایا گیا۔

ایجنسی کے مطابق کمپنی حکام کا کہنا ہے کہ نامعلوم حملہ آوروں نے ہائی وولٹیج لائنوں کو آگ لگادی جس کے باعث کار بنانے والی کمپنی کی فیکٹری کو بجلی کی فراہمی منقطع ہوگئی۔ اس واقعے کے بعد ہی ٹیسلا نے فیکٹری میں پیداوار بند کرنے کا فیصلہ کیا۔


بتایا جا رہا ہے کہ اس آگ کی وجہ سے ٹیسلا فیکٹری کے ساتھ ساتھ آس پاس کے دیہاتوں میں بجلی منقطع ہو گئی۔ پولیس نے معاملے کی تفتیش شروع کر دی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ٹیسلا فیکٹری کی توسیع کی مخالفت کرنے والے ماحولیاتی کارکنوں نے حال ہی میں پلانٹ کے قریب کیمپ لگایا تھا۔ تاہم فی الحال پولیس نے اس واقعے میں ماحولیاتی کارکنوں کے ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔

نیوز پورٹل ’آج تک‘ پر شائع خبر کے مطابق برینڈن برگ ریاست کے وزیر داخلہ مائیکل اسٹوبگن نے کہا  ہےکہ اگر یہ واقعی ایک منصوبہ بند حملہ ہے تو یہ ہمارے بجلی کے بنیادی ڈھانچے پر ایک خطرناک حملہ ہے۔ ہزاروں لوگوں کو بنیادی ضروریات سے محروم کر دیا گیا ہے جس سے وہ خطرے میں پڑ گئے ہیں۔ ایسی توڑ پھوڑ کرنے والوں کے ساتھ قانونی کارروائی کی جائے گی۔ اس پر ٹیسلا کمپنی نے کہا ہے کہ فی الحال یہ بتانے سے قاصر ہے کہ پیداوار کب دوبارہ شروع ہوگی۔


واضح رہے کہ منگل کی رات فیس بک اور انسٹاگرام کے سرور ایک گھنٹے تک بند رہے۔ اس دوران لوگ اپنے اکاؤنٹس میں لاگ ان نہیں ہو سکے۔ ایکس (سابقہ ​​​​ٹویٹر) کے سی ای او ایلون مسک نے اس وقت ایک طنز کیا جب فیس بک-انسٹاگرام بند تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ اگر آپ میری یہ پوسٹ پڑھ سکتے ہیں تو اس کی وجہ یہ ہے کہ ہمارا سرور ٹھیک کام کر رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔