حماس کے حملے کے بعد اسرائیل کی حیفہ بندرگاہ پر اڈانی پورٹ کاروبار پر سوال

حماس کے اسرائیل پر حملوں  کے بعد اڈانی پورٹس کے حصص گر گئے کیونکہ سرمایہ کاروں کو اسرائیل کے تنازع میں اضافے کی فکر ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس&nbsp;</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

گوتم اڈانی کی زیرقیادت اڈانی پورٹس اینڈ ایس ای زیڈ لمیٹڈ، جس نے اس سال کے شروع میں اسرائیل کی حیفہ بندرگاہ حاصل کی تھی، نے پیر کو کہا کہ حماس کے حالیہ حملے اور اس کے نتیجے میں ہونے والے تنازعات کے درمیان ان کا کاروبار محفوظ ہے۔

انگریزی روزنامہ ’دی ہندوستان ٹائمس‘ میں شائع رپورٹ کے مطابق ہندوستانی نجی بندرگاہ آپریٹر نے ایک بیان میں  کہا، "ہم زمین پر کارروائی کی قریب سے نگرانی کر رہے ہیں جو جنوبی اسرائیل میں مرکوز ہے، جب کہ حیفہ بندرگاہ شمال میں واقع ہے۔"


اڈانی پورٹس اینڈ اکنامک زون کے حصص پیر کو 4.7 فیصد تک گر گئے، کیونکہ سرمایہ کاروں نے اسرائیل کے تنازعہ کے ممکنہ اضافے کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا۔کمپنی نے مزید کہا کہ وہ اپنے ملازمین کی حفاظت کو یقینی بنا رہی ہے، اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہ عملے کے تمام ارکان محفوظ ہیں۔ بیان میں کہا گیا کہ "ہم کاروباری تسلسل کے منصوبے کے ساتھ پوری طرح چوکس اور تیار ہیں جو ہمیں کسی بھی صورت حال کا مؤثر جواب دینے کے قابل بنائے گا۔"

کمپنی کے بیان کے مطابق، اڈانی پورٹس کے مجموعی کارگو حجم میں حیفہ بندرگاہ کا حصہ نسبتاً معمولی ہے، جو کہ صرف 3 فیصد ہے۔حیفہ بندرگاہ، جو بحیرہ روم پر ایک اہم تجارتی اور سیاحتی مرکز ہے، اسرائیل کے سمندری سامان کا تقریباً 99 فیصد ہینڈل کرتی ہے۔


ہفتے کے روز ہونے والے حملے نے جغرافیائی سیاسی خطرات کے حوالے سے سرمایہ کاروں کے خدشات کو بڑھا دیا ہے اور اس طرح اسرائیل سے متعلقہ اسٹاک دباؤ میں ہیں۔ اس واقعے نے تیل کی قیمتوں میں نمایاں اضافے کو جنم دیا ہے ۔ مشرق وسطیٰ کے پورے خطے میں تنازعات کے پھیلنے کے بڑھتے ہوئے امکانات کو کافی خطرہ لاحق ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔