ایران اسرائیل تنازعہ کئی کمپنیوں پر منفی اثر ڈال سکتا ہے، اب سب کی نظریں اسٹاک مارکیٹ پر

اسٹاک مارکیٹ کھلنے کے ساتھ ہی ان کمپنیوں اور شعبوں کے شیئرز پر سب کی نظر رہیں گی۔ مشرق وسطیٰ میں جاری تنازعات کے باعث گزشتہ چند دنوں سے اسٹاک مارکیٹ گر رہی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس&nbsp;</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

اسرائیل اور ایران کے درمیان کشیدگی ہندوستان  سمیت پوری دنیا کو متاثر کر رہی ہے۔ اس کا اثر دلال اسٹریٹ پر پہلے ہی نظر آرہا ہے۔ سرمایہ کاروں کو صرف 4 تجارتی سیشنوں میں تقریباً 17 لاکھ کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ کئی ہندوستانی کمپنیوں نے اسرائیل میں کافی سرمایہ کاری کی ہے۔ ان میں فارما، پورٹ اور آئی ٹی کمپنیاں شامل ہیں۔ اب  آج  یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ اسٹاک مارکیٹ کون سا راستہ اختیار کرتی ہے۔

مشرق وسطیٰ میں اس بڑھتے ہوئے تناؤ کی وجہ سے کئی ہندوستانی کمپنیاں متاثر ہو رہی ہیں۔سن فارما کے مطابق، اس کی آمدنی کا 14 فیصد اسرائیل، کینیڈا، جاپان، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ جیسی مارکیٹوں سے آتی ہے۔ 4 اکتوبر کو کمپنی کے حصص 2 فیصد گر کر بند ہوئے۔ ان دنوں سرمایہ کار مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ خدشہ ہے کہ اس تنازعہ کی وجہ سے خام تیل کی قیمتیں بھی بڑھ سکتی ہیں۔


ٹاٹا کنسلٹنسی سروسز  یعنی ٹی سی ایس، آئی ٹی سیکٹر کی انفوسس بھی اسرائیل میں کام کر رہی ہیں۔ ٹی سی ایس اور جگوار لینڈ روور نے حال ہی میں وہاں ایک کھلا اختراعی پروگرام شروع کیا تھا۔ اس سے اسرائیلی اسٹارٹ اپ مضبوط ہوں گے۔ دوسری طرف، انفوسس نے پنایا لمیٹڈ کو حاصل کیا تھاجس کا کاروبار تقریباً 342 کروڑ روپے تھا۔

اڈانی گروپ کے اڈانی پورٹس بھی اسرائیل میں کام کر رہے ہیں۔ یہ حیفہ پورٹ چلاتا ہے۔ وہاں سے کمپنی کو مشرق وسطیٰ میں اپنی رسائی بڑھانے کا موقع ملتا ہے۔ اڈانی پورٹس کے حصص بھی تقریباً 3 فیصد گر گئے ہیں۔ اس کے علاوہ  آج  سب کی نظریں آئی او سی، بی پی سی ایل، ایچ پی سی ایل اور او این جی سی کے شیئرز پر بھی رہیں گی۔ اس کے علاوہ پنجاب کیمیکلز اینڈ کراپ پروٹیکشن بھی اسرائیل میں کافی کام کر رہا ہے۔