سیبی کی صدر مادھبی پوری بُچ کی مشکلات میں اضافہ، پی اے سی بھی طلب کرے گی!

سیبی کی صدر مادھبی پوری بُچ پر ہنڈن برگ رپورٹ، آئی سی آئی سی آئی بینک سے تنخواہ اور ٹاکسک ورک کلچر کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ وہیں، کانگریس اور ملازمین نے ان کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے

<div class="paragraphs"><p>مادھبی پوری بُچ / Getty Images</p></div>

مادھبی پوری بُچ / Getty Images

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: ہندوستانی سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ (سیبی) کی صدر مادھبی پوری بُچ حالیہ دنوں میں متعدد سنگین الزامات کا سامنا کر رہی ہیں۔ ہنڈن برگ کی رپورٹ سے لے کر آئی سی آئی سی آئی بینک سے تنخواہوں کے معاملات اور ملازمین کے احتجاج تک ان پر مختلف قسم کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ ان کی مشکلات مزید بڑھنے والی ہیں کیونکہ اب پی اے سی (پبلک اکاؤنٹس کمیٹی) نے فیصلہ کیا ہے کہ سیبی کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا اور مادھبی پوری بُچ کو طلب کیا جا سکتا ہے۔

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق سرکاری اخراجات پر نظر رکھنے والی باڈی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) نے اس سال اپنے ایجنڈے میں سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا (سیبی) کی کارکردگی کا جائزہ شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پارلیمانی کمیٹی نے اپنے ایجنڈے کو مطلع کر دیا ہے اور وہ جائزہ کے عمل کے دوران سیبی کی موجودہ سربراہ کو طلب کر سکتی ہے۔


خیال رہے کہ ہنڈن برگ کی رپورٹ میں مادھبی پوری بچ اور ان کے شوہر دھول بچ پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ اڈانی گروپ کے غیر ملکی فنڈز میں شامل ہیں اور سیبی کے ساتھ ان کی ملی بھگت ہے۔ تاہم، مادھبی پوری بُچ اور ان کے شوہر دھوال بُچ نے ان الزامات کو مسترد کر دیا ہے اور کہا ہے کہ کوئی بھی حقیقت نہیں ہے۔ اڈانی گروپ نے بھی ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔

اس کے علاوہ، مادھبی پوری بُچ پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے سات سالہ دور میں ایک مشاورتی فرم سے آمدنی حاصل کی، جو ممکنہ طور پر قواعد کی خلاف ورزی ہے۔ رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق، یہ آمدنی ان کی نگرانی کی حالت میں تھی، جبکہ مادھبی بُچ کا کہنا ہے کہ یہ فرم سیبی کو اطلاع دی گئی تھی اور ان کے شوہر نے اس فرم کو 2019 میں سنبھالا تھا۔


کانگریس نے مادھبی پوری بُچ پر الزام لگایا کہ انہوں نے 2017 سے 2024 کے دوران آئی سی آئی سی آئی بینک اور آئی سی آئی سی آئی پرنسپل سے 16.80 کروڑ روپے حاصل کیے۔ کانگریس کے مطابق، یہ تنخواہ سیبی کی سربراہی سے مل رہی تنخواہ سے بھی زیادہ ہے، مگر بینک نے اس کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ یہ ریٹائرمنٹ کے بعد کے فوائد تھے۔

دریں اثنا، سیبی کے ملازمین نے بھی وزارت مالیات کو خط لکھا ہے، جس میں دعویٰ کیا گیا کہ مادھبی پوری بُچ میٹنگوں میں چلاّتی ہیں اور ان کا رویہ ملازمین کے ساتھ مناسب نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیبی میں ٹاکسک (زہر آلود) ورک کلچر پھیل گیا ہے۔ ملازمین نے اس کے خلاف مظاہرے بھی کیے اور مادھبی پوری بُچ کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔