اڈانی کے شیئرز میں ہلچل پر سیبی نے توڑی خاموشی، کہا- ’بازار سے کھلواڑ ناقابل برداشت‘
سیبی نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ مارکیٹ کے ساتھ کسی قسم کی گڑبڑ کی اجازت نہیں دے گا اور اس معاملے میں ہر ضروری قدم اٹھایا جا رہا ہے
نئی دہلی: سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا (سیبی) نے ہفتہ کو کہا کہ وہ اپنے بنیادی اصولوں کو برقرار رکھتے ہوئے اسٹاک مارکیٹ میں منصفانہ اور تمام ضروری نگرانی کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ خیال رہے کہ ہنڈن برگ کی رپورٹ کے سبب اڈانی کے شیئروں میں لگاتار گراوٹ درج کی جا رہی ہے۔ رپورٹ کا اثر گروپ میں سرمایہ کاری کرنے والی کمپنیوں کے شیئروں پر بھی نظر آ رہا ہے، جس کے حوالہ سے تنازعہ ہو رہا ہے۔ وہیں، اس پر سیبی کی خاموشی پر کئی سوال کھڑے ہو رہے تھے۔
سیبی کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کسی کا نام لیے بغیر کہا گیا ہے کہ ہم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہیں کہ اسٹاک مارکیٹ بغیر کسی رکاوٹ کے شفاف، موثر انداز میں کام کرے، جیسا کہ یہ اب تک کرتا آیا ہے۔ نیز، مارکٹ کے ساتھ کسی طرح کا کھلواڑ نہیں ہونے دیں گے اور سرمایہ کاروں کے ساتھ کوئی گڑبڑ نہیں ہونے دی جائے گی۔
بیان میں کہا گیا کہ گزشتہ ہفتے کے دوران ایک کاروباری گروپ کے حصص کی قیمتوں میں غیر معمولی اتار چڑھاؤ دیکھا گیا ہے۔ مارکیٹ کے ہموار اور موثر کام کے لیے خاص اسٹاک میں انتہائی اتار چڑھاؤ سے نمٹنے کے لیے تمام مانیٹرنگ میکانزم موجود ہیں۔ بیان میں کہا گیا کہ تمام مخصوص معاملات کو اس کے نوٹس میں لانے کے بعد سیبی ان کی جانچ کرتا ہے اور مناسب کارروائی کرتا ہے۔ تاہم، کہ سیبی نے اس بیان کو جاری کرتے ہوئے براہ راست طور پر اڈانی گروپ کا ذکر نہیں کیا۔
سیبی سے پہلے ریزرو بینک آف انڈیا نے بھی اڈانی گروپ کے بحران پر ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ بینکنگ سیکٹر مضبوط اور مستحکم ہے۔
دریں اثنا، سیبی کے بیان پر ٹی ایم سی ایم پی مہوا موئترا نے ٹوئٹ کیا کہ ایسا لگتا ہے کہ صرف سیبی جانتا ہے کہ جون 2021 سے کیا کارروائی کی گئی ہے۔ ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمنٹ مہوا موئترا نے کہا کہ ہندوستان کے فخر کی نمائندگی ایک شخص کی دولت سے نہیں ہونی چاہئے اور سیبی جیسے اداروں کے حکام کو یہ واضح کرنا چاہئے کہ وہ اقتصادی شعبے میں کیا کردار ادا کرتے ہیں۔
خیال رہے کہ 24 جنوری کو امریکہ میں شارٹ سیلنگ فرم ہنڈن برگ ریسرچ نے اڈانی گروپ کے بارے میں اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ اڈانی گروپ کی فہرست میں شامل سات کمپنیوں کی حیثیت کو زیادہ کر کے دکھایا گیا ہے۔ رپورٹ میں اڈانی گروپ پر ہیرا پھیری اور دھوکہ دہی کا الزام بھی لگایا گیا ہے۔ حالانکہ اڈانی گروپ نے اپنی 413 صفحات پر مشتمل وضاحت میں اپنے اوپر لگائے گئے تمام الزامات کی تردید کی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔