ہنڈن برگ کے 'زلزلے' میں اڈانی کو پھنسا دیکھ کر آر ایس ایس ہوئی بے چین! کہا- ’ایک لابی نے منفی کہانی بنائی‘

آرگنائزر نے اپنے مضمون میں دعویٰ کیا کہ اڈانی گروپ پر یہ حملہ دراصل ہنڈن برگ ریسرچ رپورٹ کے بعد 25 جنوری کو شروع نہیں ہوا تھا بلکہ اس کی شروعات آسٹریلیا سے 2016-17 میں ہوئی تھی

اڈانی گروپ، تصویر آئی اے این اس
اڈانی گروپ، تصویر آئی اے این اس
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: ہنڈن برگ رپورٹ کے 'زلزلے' میں گھرے اڈانی گروپ کے لیے آئے روز بری خبریں آ رہی ہیں۔ اپوزیشن جہاں چاروں طرف سے گھرے اڈانی پر حملہ کر رہی ہے، وہیں مودی حکومت اس معاملے سے کنارہ کشی اختیار کرتی نظر آ رہی ہے۔ آر ایس ایس جو کہ ہر محاذ پر بی جے پی اور مودی حکومت کے ساتھ کھڑی رہتی ہے اب اڈانی گروپ کے بچاؤ پر آ گئی ہے۔ سنگھ نے اپنے ماؤتھ پیس آرگنائزر میں اڈانی گروپ کا دفاع کیا ہے۔

سنگھ کے ماؤتھ پیس (ترجمان) آرگنائزر میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں کہا گیا ہے کہ اڈانی گروپ پر حملہ ویسا ہی ہے جیسا کہ ہندوستان مخالف جارج سوروس نے بینک آف انگلینڈ اور بینک آف تھائی لینڈ پر کیا تھا اور انہیں تباہ کر دیا تھا۔ مضمون میں کہا گیا ہے کہ شارٹ سیلر ہنڈن برگ ریسرچ رپورٹ کے بعد ہندوستانیوں کی ایک لابی نے گوتم اڈانی کے خلاف منفی کہانی بنائی۔ اس لابی میں بائیں بازو کے نظریات سے وابستہ ملک کی کچھ مشہور پروپیگنڈہ ویب سائٹس اور بائیں بازو کے ایک ممتاز رہنما کی صحافی اہلیہ شامل ہیں۔


آرگنائزر نے اپنے مضمون میں دعویٰ کیا ہے کہ اڈانی گروپ پر یہ حملہ دراصل ہنڈن برگ ریسرچ رپورٹ کے بعد 25 جنوری کو شروع نہیں ہوا تھا بلکہ اس کی شروعات آسٹریلیا سے 2016-17 میں ہوئی تھی۔ ایک آسٹریلوی این جی او نے اڈانی کو بدنام کرنے کے لیے ایک ویب سائٹ شروع کی تھی۔ باب براؤن فاؤنڈیشن (بی بی ایف)، ایک ماحول دوست این جی او، Adaniwatch.org کے نام سے ایک ویب سائٹ چلاتا ہے۔ اڈانی گروپ پر حملہ آسٹریلیا میں اڈانی کے کوئلے کی کان کنی کے منصوبے کے خلاف مظاہروں سے شروع ہوا۔

مضمون میں کہا گیا ہے کہ بات صرف یہیں تک محدود نہیں تھی۔ اب یہ ویب سائٹ اڈانی سے دور سے متعلق کسی بھی کام یا پروجیکٹ کے بارے میں مضامین شائع کرتی ہے۔ مضمون میں کہا گیا ہے کہ اس ویب سائٹ کے پروپیگنڈہ مضامین ہندوستانی سیاست، اظہار رائے کی آزادی وغیرہ میں بھی دخل اندازی کرتے ہیں۔

آرگنائزر نے اپنے مضمون میں دعویٰ کیا کہ نیشنل فاؤنڈیشن فار انڈیا (این ایف آئی) جو کہ ایک ہندوستانی این جی او ہے، نے بھی سوروس، فورڈ فاؤنڈیشن، راک فیلر، امید یار، بل گیٹس اور عظیم پریم جی سے فنڈز وصول کیے۔ عظیم پریم جی کی قیادت میں این جی او آئی پی ایس ایم ایف شروع کی گئی تھی جو بائیں بازو کے نظریات سے وابستہ ہندوستان کی کچھ مشہور پروپیگنڈہ ویب سائٹس کو فنڈ فراہم کرتی ہے۔


آرگنائزر نے اپنے مضمون میں اس بات کا ذکر نہیں کیا کہ اگر ہندوستان کی کچھ این جی اوز اور ویب سائٹس کو غلط طریقے سے فنڈز مل رہے ہیں یا اس میں کچھ غلط ہے تو حکومت ان این جی اوز اور ویب سائٹس کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کرتی؟ سوال یہ بھی ہے کہ اگر اڈانی گروپ نے کچھ غلط نہیں کیا ہے تو وہ ہنڈن برگ رپورٹ میں پوچھے گئے سوالات کا جواب کیوں نہیں دیتا؟ اس طرح کے بہت سے سوالات ہیں، جن کا جواب اڈانی گروپ ابھی تک نہیں دے پایا ہے اور دینے کو تیار نہیں ہے۔ اس کے برعکس ہنڈن برگ نے واضح کیا ہے کہ اس نے یہ رپورٹ کئی ماہ کی تحقیق کے بعد شائع کی ہے۔ اگر اس میں کچھ غلط ہے تو اڈانی گروپ امریکی عدالت میں عرضی دائر کرنے کے لئے آزاد ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔