جولائی میں خوردہ شرح مہنگائی کم ہو کر 3.54 فیصد پر پہنچی، 5 سال بعد یہ نمبر پہنچا 4 فیصد سے نیچے
خوردنی اشیا کی قیمتوں میں اضافہ کے سبب جون کے دوران پانچ ماہ میں پہلی بار شرح میں تیزی دیکھی گئی تھی اور یہ سالانہ بنیاد پر بڑھ کر 5.08 فیصد ہو گئی تھی۔
جولائی ماہ میں ہندوستان کی خوردہ شرح مہنگائی سالانہ بنیاد پر گھٹ کر 3.54 فیصد ہو گئی ہے۔ حکومت کی طرف سے پیر کے روز جاری اعداد و شمار میں یہ جانکاری دی گئی ہے۔ خوردہ مہنگائی کی شرح تقریباً 5 سالوں میں پہلی بار آر بی آئی کی درمیانہ مدت کے ہدف 4 فیصد سے نیچے آ گئی ہے۔ اگست 2019 میں خوردہ مہنگائی کی شرح 3.28 فیصد رہی تھی اور اس کے بعد سے لگاتار یہ 4 فیصد سے اوپر ہی رہی۔
خوردنی اشیا کی قیمتوں میں اضافہ کے سبب جون کے دوران پانچ ماہ میں پہلی بار شرح میں تیزی دیکھی گئی تھی اور یہ سالانہ بنیاد پر بڑھ کر 5.08 فیصد ہو گئی تھی۔ جولائی 2023 میں خوردہ مہنگائی کی شرح 7.44 فیصد تھی۔ 36 ماہرین معیشت کے ایک سروے میں یہ اعداد و شمار تیزی سے گھٹ کر 3.65 فیصد رہ جانے کا اندازہ لگایا گیا تھا۔
قابل ذکر یہ بھی ہے کہ خوردہ مہنگائی شرح، جو کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) باسکیٹ کا تقریباً نصف حصہ ہے، جولائی میں گھٹ کر 5.42 فیصد ہو گئی، جبکہ جون میں یہ 9.36 فیصد اور جولائی 2023 میں 11.51 فیصد تھی۔ سبزیوں کی قیمتوں میں جولائی میں سالانہ بنیاد پر 6.83 فیصد کا اضافہ نظر آیا۔ گزشتہ ماہ جون میں یہ نمبر 29.32 فیصد تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔