حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ملک میں کساد بازاری: یچوری

سیتا رام یچوری نے کہا کہ نوٹ بندی اور جی ایس ٹی جیسی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ہی آج ملک میں اقتصادی مندی کا دور آیا ہے اور بڑھتی مہنگائی سے عوام پریشان ہیں

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا مارکسسٹ (سی پی آئی ایم) کے جنرل سکریٹری سیتا رام یچوری نے بدھ کے روز کہا کہ نوٹ بندی اور’ اشیاء اور خدمات ٹیکس‘ (جی ایس ٹی) جیسی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ہی آج ملک میں اقتصادی مندی کادور آیا ہے اور بڑھتی مہنگائی سے عوام پریشان ہیں۔

انہوں نےاور بائیں بازو کی جماعتوں نے اقتصادی مندی کے زور پکڑنے اور عوام کی بڑھتی مشکلات کے خلاف پورے ملک میں 10 اکتوبر سے شروع ہونے والی مہم کے اختتام پر یہاں مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کی معیشت پہلے سے بڑھتی بے روزگاری، مہنگائی، کٹوتی اور زندگی بسر کرنے کے مسائل سے بے حال تھی۔ مودی حکومت بڑھتی بے روزگاری، ٹھیکیداری، کم آمدنی اور بڑھتی زرعی مشکلات کے مسائل سے بےخبر بنی ہوئی ہے۔ اس سے ملک کی کام کرنےو الی آبادی کے بڑے حصے کو بے تحاشہ تکالیف کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔


یچوری نے کہاکہ حکومت نے ریزرو بینک آف انڈیا(آربی آئی)سے جو 1.76لاکھ کروڑ روپیے لیے تھے ان کا استعمال عوامی سرمایہ کاری کرکے نوکریوں میں اضافہ کرنے اور گھریلو مانگ کے بجائے مودی حکومت اس رقم سے 170000 کروڑکےمحصولات کے نقصان کو پورا کرنا چاہتی ہے جو گذشتہ سال کی نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کی وجہ سے ہواہے۔ معاشی کساد بازاری کو دور کرنے کے نام پر کارپوریٹ گھرانوں کو فائدہ پہنچایا جارہا ہے۔ مودی حکومت عوام کی توجہ ہٹانے کے لیے نام نہاد قوم پرستی کا جنون بڑھا رہی ہے اورپولرائیزیشن کی سیاست کر رہی ہے۔

سات دنوں تک چلنے والی اس مہم کے اختتام پر مودی حکومت کی اڈانی۔امبانی جیسے کارپوریٹ گھرانوں کے حق اورکسان۔مزدور مخالف پالیسیوں کے خلاف بائیں بازو کی جماعتوں نے جنتر منتر پر مشترکہ طورپر مظاہرہ کیا۔ مظاہرے کی قیادت سی پی آئی ایم، سی پی آئی،سی پی آئی (ایم ایل)، پی آئی (ایم ۔ایل)، ریوولیوشنری سوشلسٹ پارٹی (آر ایس پی) اور سی جی پی آئی کے قومی رہنماؤں نے کی جن میں مسٹر یچوری کے علاوہ سی پی آئی کے جنرل سکریٹری ڈی راجہ، آر ایس پی سے آر ایس ڈاگر، سی پی آئی (ایم ایل) سے کویتا کرشنن اور سی جی پی آئی سے سنتوش شامل ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔