آر بی آئی کا ’ایم پی سی‘ اجلاس: ریپو ریٹ میں اضافہ کا امکان، قرض کی قسطیں ہو سکتی ہیں مہنگی!

آر بی آئی کی ایم پی سی میٹنگ کے نتائج کا اعلان آج کیا جائے گا، اس بات کا قوی امکان ہے کہ ریپو ریٹ میں آڈھا فیصد کا اضافہ ہو سکتا ہے، اگر ایسا ہوتا ہے تو آپ کی قرض کی قسطیں مزید مہنگی ہو جائیں گے

آر بی آئی، ریزرو بینک آف انڈیا / تصویر آئی اے این ایس
آر بی آئی، ریزرو بینک آف انڈیا / تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

ممبئی: ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کی مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) کی میٹنگ 28 ستمبر کو شروع ہوئی تھی اور آج اس کے نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔ ریزرو بینک کے گورنر شکتی کانت داس ریپو ریٹ اور دیگر پالیسی شرحوں کا اعلان کریں گے۔ امکان ہے کہ آر بی آئی ریپو ریٹ میں آدھا (0.50) فیصد کا اضافہ کرے گا۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو بینکوں کے لیے آر بی آئی سے قرض لینا مہنگا ہو جائے گا اور پھر وہ اپنے قرض کی شرح بڑھا دیں گے۔ اس کی وجہ سے عام آدمی کے لیے قرض کی قسطیں (ای ایم آئی) مہنگی ہو جائیں گی۔

ریزرو بینک نے اگست 2022 میں جاری کردہ اپنی کریڈٹ پالیسی میں ریپو ریٹ میں 0.50 فیصد اضافہ کیا تھا، جس کے بعد یہ 5.40 فیصد ہو گیا تھا۔ اس کے بعد ریپو ریٹ کی شرح میں مئی میں 0.40 فیصد، جون میں 0.50 فیصد اور اگست میں بھی 0.50 فیصد کا اضافہ کیا جا چکا ہے۔ اگر آج آر بی آئی ریپو ریٹ میں 0.50 فیصد اضافہ کرتا ہے تو یہ بڑھ کر 5.90 فیصد ہو جائے گا۔


اس سال اب تک آر بی آئی نے ریپو ریٹ میں کل 140 بیسس پوائنٹس کا اضافہ کیا ہے اور اگر بینکوں پر اس کے اثرات پر نظر ڈالیں تو کئی بینکوں نے اپنے قرض کی شرح میں 0.75 فیصد کا اضافہ کر دیا ہے۔

بیشتر ماہرین کی رائے ہے کہ ملک میں بڑھتی مہنگائی کی وجہ سے آر بی آئی کو اس بار بھی ریپو ریٹ میں اضافہ کرنا پڑے گا۔ اگست میں خوردہ افراط زر کی شرح 7 فیصد کے قریب آ گئی تھی، جو آر بی آئی کے 4 فیصد افراط زر کے ہدف سے زیادہ ہے۔ اس کے علاوہ دنیا کے کئی مرکزی بینک بھی اپنی شرح سود میں اضافہ کر رہے ہیں، جس کی وجہ سے آر بی آئی پر شرح بڑھانے کا دباؤ ہے۔ خیال رہے کہ حال ہی میں 21 ستمبر کو امریکی فیڈرل ریزرو نے بھی شرح سود میں اضافہ کیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔