آر بی آئی نے ریپو ریٹ میں پھر کوئی تبدیلی نہیں کی، کم نہیں ہوگی قرض کی ای ایم آئی!
بدھ کو شروع ہونے والی آر بی آئی کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کی میٹنگ کے نتائج آ گئے اور ریزرو بینک کے گورنر شکتی کانت نے اعلان کیا کہ ریپو ریٹ میں اس بار بھی کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے
نئی دہلی: ریزرو بینک آف انڈیا کی ایم پی سی (مانیٹری پالیسی کمیٹی) میٹنگ کے نتائج سامنے آ گئے ہیں اور اس بار بھی ریپو ریٹ میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے اور اسے 6.50 فیصد پر برقرار رکھا گیا ہے۔ اس سے قبل رواں مالی سال 2024-25 کی پہلی ایم پی سی میٹنگ میں، پالیسی ریٹ کو مستحکم رکھا گیا تھا۔
آر بی آئی کے گورنر شکتی کانت داس نے بدھ کو ممبئی میں شروع ہونے والی میٹنگ کے نتائج کا اعلان کیا۔ ریپو ریٹ مستحکم رہنے کی صورت میں جن لوگوں نے قرض لے رکھا ہے ان کی ای ایم آئی میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔ تاہم مرکزی بینک نے جی ڈی پی کی شرح نمو کا تخمینہ بڑھا دیا ہے۔ اس میں 20 بیسس پوائنٹس کا اضافہ کر کے 7 فیصد سے بڑھا کر 7.20 فیصد کر دیا گیا ہے۔
آر بی آئی کے گورنر شکتی کانت داس کے مطابق، ایم پی سی کے چھ ارکان میں سے 4 ریپو ریٹ میں کسی تبدیلی کے حق میں نہیں تھے۔ یہ نئے مالی سال کی دوسری ایم پی سی میٹنگ تھی اور فی الحال ریپو ریٹ 6.50 فیصد پر مستحکم ہے۔ ریزرو بینک نے آخری بار فروری 2023 میں شرح سود میں تبدیلی کی تھی اور اسے 25 بیسس پوائنٹس بڑھا کر 6.50 فیصد کر دیا تھا۔ اس کے بعد سے اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔
جمعہ کو نتائج کا اعلان کرتے ہوئے، ریزرو بینک آف انڈیا کے گورنر شکتی کانت داس نے کہا کہ مئی میں ایم پی سی کی میٹنگ میں بحث کے بعد ریپو ریٹ کو 6.50 فیصد پر برقرار رکھنے کے علاوہ، ریورس ریپو ریٹ کو 3.35 فیصد، اسٹینڈنگ ڈپازٹ سہولت کی شرح 6.25، مارجنل اسٹینڈنگ سہولت شرح 6.75 فیصد اور بینک ریٹ 6.75 فیصد پر رکھی گئی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ لوک سبھا الیکشن کے نتائج 2024 کے بعد آر بی آئی کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کی یہ پہلی میٹنگ تھی۔
مرکزی بینک کے مطابق خوردہ مہنگائی میں کمی آئی ہے۔ تاہم اشیائے خورد و نوش کی مہنگائی کی وجہ سے تھوک مہنگائی میں کمی آئی ہے۔ ایسے میں ریزرو بینک نے افراط زر کی شرح کا تخمینہ 4.5 فیصد پر برقرار رکھا ہے۔ گورنر شکتی کانت داس نے کہا کہ مرکزی بینک افراط زر کی شرح کو 4 فیصد کے ہدف کے مطابق لانے کے لیے پرعزم ہے۔
آر بی آئی کی ایم پی سی کی میٹنگ ہر دو ماہ بعد ہوتی ہے اور ریزرو بینک کے گورنر شکتی کانت داس سمیت 6 ممبران افراط زر اور دیگر ایشوز اور تبدیلیوں (قواعد میں تبدیلی) پر تبادلہ خیال کرتے ہیں۔
خیال رہے کہ ریپو ریٹ کا بینک سے قرض لینے والے صارفین سے براہ راست تعلق ہے۔ اس کے کم ہونے سے قرض کی ای ایم آئی کم ہو جاتی ہے اور اس کے بڑھنے سے بڑھ جاتی ہے۔ ریپو ریٹ وہ شرح ہے جس پر کسی ملک کا مرکزی بینک رقوم کی کمی کی صورت میں کمرشل بینکوں کو قرض دیتا ہے۔ ریپو ریٹ کو مانیٹری حکام مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔