ملک کی معاشی صورت حال امید سے زیادہ خراب، اعداد و شمار نے اُڑائے ہوش

ریٹنگ ایجنسی ’کریسل‘ نے ملک کی معاشی حالت کو امید سے کہیں زیادہ خراب بتایا ہے۔ ساتھ ہی کریسل نے جی ڈی پی شرح ترقی کے اپنے اندازے کو بھی گھٹا دیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

ہندوستان اس وقت زبردست معاشی بحران کی زد میں ہے۔ ملک میں معاشی سستی امید سے کہیں زیادہ گہرا اور وسیع ہے۔ اس خدشہ کا اظہار ملک کی کئی ریٹنگ ایجنسیوں نے کیا ہے اور معاشی بدحالی کے تئیں فکرمندی ظاہر کی ہے۔ ریٹنگ ایجنسی ’کریسل‘ نے ملک کے معاشی بحران کو امید سے کہیں زیادہ بڑا بتایا ہے۔ ساتھ ہی کریسل نے جی ڈی پی شرح ترقی کے اپنے اندازے کو بھی گھٹا دیا ہے۔ کریسل نے 20-2019 میں ملک کی شرح ترقی 6.3 فیصد رہنے کا امکان ظاہر کیا ہے۔ ریٹنگ ایجنسی نے جی ڈی پی شرح ترقی کے اپنے اندازے کو 0.6 فیصد کر دیا ہے۔ کیرسل نے پہلے جی ڈی پی شرح ترقی کے امکان کو 6.9 فیصد پر رکھا تھا۔ ایجنسی کی باتوں پر یقین کیا جائے تو شرح ترقی 6 سال کی ذیلی سطح پر رہے گا۔

کریسل نے متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کی معاشی حالت امید سے کہیں زیادہ سنگین حالت میں ہے۔ معیشت کو لے کر کریسل کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب ملک میں معاشی سستی کا تذکرہ زوروں پر ہے۔ سبھی سیکٹر میں سستی دیکھی جا رہی ہے۔ ملک کے آٹو، ایف ایم سی جی سے لے کر ٹیکسٹائل انڈسٹری تک میں سستی کا ماحول ہے۔ اس وجہ سے کمپنیاں پلانٹ بند کر رہی ہیں تو وہیں لاکھوں لوگوں کی چھنٹنی ہو چکی ہے۔ کم و بیش یہی حالات ایف ایم سی جی اور ٹیکسٹائل سیکٹری میں بھی بن رہے ہیں۔ حکومت نے جو اعداد و شمار جاری کیے ہیں وہ بھی خوفزدہ کرنے والے ہیں۔ حکومت کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق پہلی سہ ماہی (اپریل-جون) میں شرح ترقی 5.8 فیصد سے گھٹ کر 5 فیصد ہو گیا ہے۔ یہ پڑوسی ملک پاکستان کی شرح ترقی 5.4 فیصد سے بھی کم ہے۔


کریسل کا کہنا ہے کہ مینوفیکچرنگ سرگرمیوں میں ٹھہراؤ اور نجی استعمال میں بڑی گراوٹ آئی ہے۔ اس وجہ سے جی ڈی پی شرح ترقی کا اندازہ گھٹا ہے۔ کریسل نے یہ اندازہ دوسری سہ ماہی سے طلب بڑھنے اور سب سے اہم معیشت کے اسی رفتار سے باقی بچی مدت میں اضافہ کرتے رہنے کی امید کی بنیاد پر لگایا ہے۔ کریسل کے مطابق ’’ہمیں مالی سال 20-2019 کی دوسری سہ ماہی میں شرح ترقی میں معمولی بہتری کی امید ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 05 Sep 2019, 2:10 PM