تہوار کے موسم میں صارفین پر مہنگائی کی زبردست مار

کاروباریوں کا کہنا ہے کہ ستمبر کے مہینے میں ہونے والی بارش اور سیلاب کی وجہ سے سبزیاں تباہ ہو گئیں اور لوگ دال کی طرف متوجہ ہونے لگے، اس کی وجہ سے دال کی کھپت میں اضافہ ہو گیا

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: پیاز، ٹماٹر اور لہسن کی مہنگائی کی مار برداشت کر رہے صارفین کو اب تہواری موسم میں چینی، چنا اور اڑد سمیت کئی ضروری اشیا کے لئے بھی اپنی جیب اور زیادہ ڈھیلی کرنی پڑ رہی ہے۔ نوراتر شروع ہوتے ہی بالخصوص پوجا میں کام آنے والی چیزوں، پھولوں اور نارئل کے داموں میں زبردست اضافہ درج کیا گیا ہے۔

دہلی میں پھول کے دام جو پہلے 50 سے 70 روپے فی کلو تھے وہ اب 200 سے 300 روپے فی کلو تک بڑھ چکے ہیں۔ وہیں 20 روپے میں فروخت ہونے والا نارئل اب 25 سے 30 روپے میں فروخت ہونے لگا ہے۔ مکھانا بھی 800 روپے فی کلو تک پہنچ گیا ہے، اس کے داموں میں 50 روپے فی کلوک کا اضافہ درج کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ تہوار کے اس موسم میں چینی اور چنے کے داموں میں بھی اضافہ درج کیا گیا ہے۔


وزارت برائے صارفین امور اور غذا و عوامی ترسیل کی ویب سائٹ پر دکی گئی خور قیمتوں کی فہرست کے مطابق، چینی کے داموں میں گزشتہ ایک مہینہ کے دوران ایک روپے فی کلو کا اضافہ ہوا ہے۔ وہیں ایک کاروباری کا کہنا تھا کہ گزشتہ ایک مہینے کے دوران چینی کے داموں میں تقریباً 300 روپے فی کوئنٹل کا اضافہ ہوا ہے۔ وزارت کی قیمتوں کی فہرست کے مطابق، دہلی میں یکم ستمبر کو چینی کی خرد بازار کی قیمت 39 روپے فی کلو تھی جبکہ 30 ستمبر 2019 کی قیمت 40 روپے فی کلو درج کی گئی ہے۔

وہیں، دہلی کے چینی کاروباری سشیل کمار نے بتایا کہ ملک کی راجدھانی میں پیر کے روز چینی کے ہول سیل ریٹ 3780 سے 3930 روپے فی کوئنٹل تھے جبکہ خردہ بازار میں قیمت 42-47 روپے فی کلو چل رہی تھی۔ وزارت کی ویب سائٹ کے مطابق دہلی میں چنا یکم ستمبر کو 73 روپے فی کلو تھا جبکہ 30 ستمبر کو یہ 74 روپے فی کلو تک جا پہنچا۔ اڑد کی دال ایک مہینہ میں 84 روپے فی کلو سے بڑھ کر 87 روپے تک ہو گئی ہے۔


دہلی کی لارینس روڈ منڈی میں چنے کی منگل کے روز کی قیمت 4350 روے فی کوئنٹل تھی۔ کاروباریوں کا کہنا ہے کہ گزشتہ ایک مہینے میں چنے کی قیمتوں میمں 200 روپے سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے۔ کاروباریوں کا کہنا ہے کہ ستمبر کے مہینے میں ہونے والی بارش اور سیلاب کی وجہ سے سبزیاں تباہ ہو گئیں اور لوگ دال کی طرف متوجہ ہونے لگے، اس کی وجہ سے دال کی کھپت میں اضافہ ہو گیا۔ چنا اس وقت سب سے سستی دال ہے جس کا استعمال اب بیسن کے طور پر زیادہ ہونے لگا ہے، کیوں کہ مٹر کی دال چنے سے زیادہ مہنگی ہے۔

وزارت کی ویب سائٹ کے مطابق حالانکہ تور اور مونگ کی دال کے داموں میں خاص تبدیلی نہیں ہوئی ہے لیکن پیاز کی قیمت ایک مہینے میں 42 روپے فی کلو سے 58 روپے اور ٹماٹر کی قیمت 37 روپے سے بڑھ کر 45 روپے فی کلو ہو گئی ہے۔ غورطلب ہے کہ ایک ہفتہ قبل ملک بھر میں پیاز کی قیمتوں نے آسمان چھونا شروع کیا تھا، جس کے بعد حکومت نے پیاز کے داموں پر قابو پانے کے لئے اس کی درآمدات پر مکمل پابندی عائد کر دی۔ اس کے علاوہ ریٹیل اور ہول سیل کاروباریوں کے لئے پیاز کے اسٹاک کی حد بھی طے کر دی۔


ریٹیل کاروباریوں کے لئے پیاز کے اسٹاک کی قیمت 100 کوئنٹل جبکہ ہول سیل کاروباریوں کے لئے 500 کوئنٹل طے کی گئی ہے۔ گزشتہ ایک مہینے میں ملک لہسن کی قیمت تقریباً 400 فیصد بڑھ گئی ہے۔ دہلی میں لہسن اس وقت 200 روپے فی کلو کی قیمت پر دستیاب ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 02 Oct 2019, 8:10 AM