فضائی مسافروں کو جھٹکا دینے کی تیاری، کرایہ میں 15 فیصد تک اضافہ کا امکان
ایئر لائنز کا کہنا ہے کہ ’اے ٹی ایف‘ کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور روپے کی گرتی ہوئی قدر کی وجہ سے ان کے پاس کرایہ بڑھانے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں بچا ہے
نئی دہلی: ایوی ایشن ٹربائن فیول (اے ٹی ایف) یعنی کہ ہوابازی کے ایندھن کی قیمتیں ریکارڈ بلندی پر پہنچنے کے بعد اب اس کا اثر فضائی سفر پر پڑنے والا ہے اور ایئر لائنز کرایہ بڑھانے کی تیاری کر رہی ہیں۔ ’آج تک‘ کی رپورٹ کے مطابق ایئر لائنز کا کہنا ہے کہ اے ٹی ایف کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور روپے کی گرتی ہوئی قدر کی وجہ سے ان کے پاس کرایہ بڑھانے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں بچا ہے۔
نجی ایئر لائن سپائس جیٹ کے ’سی ایم ڈی‘ (چیف منیجنگ ڈائریکٹر) اجے سنگھ کا خیال ہے کہ آپریشن کو برقرار رکھنے کے لیے کرایہ میں کم از کم 10-15 فیصد اضافہ کرنا ضروری ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جون 2021 سے اب تک ایوی ایشن فیول کی قیمتوں میں 120 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ یہ بہت بڑا اضافہ ہے کو برداشت کرنے کے قابل نہیں ہے۔ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو فوری طور پر اے ٹی ایف پر ٹیکس کم کرنا چاہئے، جو کہ دنیا میں سب سے زیادہ ٹیکس میں سے ایک ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایئر لائنز نے گزشتہ چند ماہ کے دوران اے ٹی ایف کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے بوجھ کو سنبھالنے کی ہر ممکن کوشش کی ہے لیکن اب ایسا کرنا ممکن نہیں ہے۔
اسپائس جیٹ کے سی ایم ڈی نے کہا، ’’ہم نے گزشتہ چند مہینوں کے دوران اپنے طور پر بڑھتی ہوئی لاگت کو سنبھالنے کی کوشش کی ہے۔ اے ٹی ایف ہماری آپریشنل لاگت کا 50 فیصد سے زیادہ ہے۔ دوسری جانب ڈالر کے مقابلے ہندوستانی روپیہ تیزی سے گر رہا ہے۔ اس سے بھی ایئر لائنز کو پریشانی کا سامنا ہے۔ ہوا بازی کے ایندھن کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے اور روپے کی قدر میں کمی کے باعث ہمیں فوری طور پر کرائے میں اضافہ کرنا پڑے گا۔ ہوائی کرایوں میں کم از کم 10-15 فیصد اضافہ کرنے کی ضرورت ہے۔‘‘
خیال رہے کہ ہوابازی کے ایندھن کی قیمتوں میں جمعرات کے روز ایک بار پھر اضافہ کیا گیا ہے۔ اب دہلی میں اے ٹی ایف کی قیمت 16.3 فیصد بڑھ کر 1.41 لاکھ روپے فی کلو لیٹر ہو گئی ہے۔ یہ اے ٹی ایف کی اب تک کی بلند ترین شرح ہے۔ رواں سال اے ٹی ایف کی قیمتیں تقریباً دوگنی ہو گئی ہیں، جبکہ گزشتہ چھ ماہ میں اس کی قیمت میں 91 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اس سال جنوری میں اے ٹی ایف کی قیمت صرف 72062 روپے فی کلو لیٹر تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔