پٹرول-ڈیزل کے داموں میں ممکنہ اضافہ کے دوران وزیر پٹرولیم کی صفائی ’تیل قیمتوں کا انتخابات سے کوئی تعلق نہیں!‘

پٹرولیم کے وزیر نے اشارہ دیا ہے کہ بین الاقوامی حالات کا اثر تیل قیمتوں پر ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ میں آپ سب کو یقین دلاتا ہوں کہ ملک میں خام تیل کی قلت نہیں ہوگی اور ہم توانائی کی ضرورت کو پورا کریں گے

ہردیپ پوری، تصویر یو ین آئی
ہردیپ پوری، تصویر یو ین آئی
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: یوکرین بحران کی وجہ سے بین الاقوامی بازار میں مہنگے ہو رہے خام تیل اور پانچ ریاستوں میں اسمبلی انتخابات اختتام پذیر ہونے کے سبب خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ہندوستان میں پٹرول-ڈیزل کے داموں میں جلد اضافہ ہونے جا رہا ہے؟ اس اہم سوال پر وزیر پٹرولیم ہردیپ پوری نے خاموشی توڑتے ہوئے جواب دیا ہے۔ ہردیپ پوری نے کہا، "یہ کہنا کہ ہم نے انتخابات کی وجہ سے قیمتیں نہیں بڑھائیں، یہ کہنا غلط ہوگا۔ تیل کی قیمتیں کمپنیاں طے کرتی ہیں کیونکہ انہیں بھی مارکیٹ میں رہنا ہوتا ہے۔ تیل کی قیمتیں بین الاقوامی بازار کے مطابق طے کی جاتی ہیں۔‘‘

ہردیپ پوری نے اشارہ دیا ہے کہ بین الاقوامی صورتحال کا اثر قیمتوں پر پڑے گا، جو منگل کے روز تقریباً 127 ڈالر فی بیرل رہی۔ انہوں نے کہا کہ "میں آپ سب کو یقین دلاتا ہوں کہ ملک میں خام تیل کی کوئی کمی نہیں ہوگی، ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ ہماری توانائی کی ضروریات پوری ہوں، تاہم ہماری ضروریات کا 85 فیصد تیل اور 55 فیصد گیس ہم درآمد کرتے ہیں۔ یہ بھی ذہن میں رکھیں کہ دنیا میں کیا صورتحال ہے، روس اور یوکرین میں جنگ جاری ہے، تیل کی قیمتیں بین الاقوامی حالات پر منحصر ہیں، ہم وہی فیصلہ کریں گے جو ہمارے شہریوں کے مفاد میں ہوگا۔"


کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا، ’’ایک نوجوان لیڈر مسلسل لوگوں سے ٹینک بھرنے کے لیے کہہ رہا ہے، کیونکہ ڈیزل اور پٹرول صرف انتخابات تک ہی سستا ہے۔ سنجیدگی سے کہوں تو جب کانگریس اقتدار میں تھی تو اس نے پٹرولیم کی قیمتوں کو کنٹرول نہیں کیا۔ ہم نے گزشتہ سال نومبر میں سنٹرل ایکسائز ڈیوٹی کو بھی کم کر دیا تھا۔‘‘

دوسری جانب اس بڑھتے ہوئے معاشی بحران کے باعث جہاں خام تیل مہنگا ہونے کی وجہ سے تیل کا درآمدی بل بڑھ رہا ہے۔ وہیں بین الاقوامی گندم کی منڈی میں ہندوستانی گندم کی طلب میں اضافہ ہوا ہے۔ دراصل روس اور یوکرین دنیا میں گندم کے سب سے بڑے برآمد کنندگان میں سے ہیں، جہاں سے 29 فیصد تک گندم بین الاقوامی منڈی تک پہنچتا ہے۔ اس وقت روس پر جنگ اور پابندیوں کی وجہ سے گندم کی سپلائی بری طرح متاثر ہوئی ہے اور ہندوستان کے گندم برآمد کنندگان کے لیے ایک نیا موقع نظر آ رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔