سرمایہ کاروں کو چند دنوں میں لاکھوں کروڑ کا خسارہ، منڈلا رہے ہیں خطرات کے بادل
گزشتہ ہفتہ جاری اعداد و شمار میں فیکٹری پروڈکشن کی رفتار سست رہی ہے۔ لہٰذا سرمایہ کاروں کا رجحان کمزور بنا ہوا ہے۔ گزشتہ ہفتہ آئی زبردست گراوٹ کے بعد اب بھی حالات بدتر ہوتے معلوم پڑ رہے ہیں۔
ملک میں لوک سبھا انتخابات کی سرگرمیوں اور امریکہ-چین تجارتی جنگ کے درمیان اس ہفتہ گھریلو بازار میں خام تیل کی قیمت اور ڈالر کے مقابلے روپے کی رفتار کا کردار اہم ہوگا۔ بازار کی نظر خاص طور سے بیرون ملکی پورٹ فولیو سرمایہ کاروں یعنی ایف پی آئی اور گھریلو تنظیمی سرمایہ کاروں یعنی ڈی آئی آئی کے رجحانات پر رہے گی۔
دوسری طرف اس ہفتہ جاری ہونے والے اہم گھریلو اور غیر ملکی اقتصادی اعداد و شمار اور دیسی کمپنیوں کی چوتھی سہ ماہی کے نتائج کا بھی بازار پر اثر دِکھنے کو ملے گا۔
ملک میں صارفین پرائس انڈیکس یعنی سی پی آئی پر مبنی مہنگائی شرح کے اپریل کے اعداد و شمار ہفتہ کے شروع میں پیر کے روز ہی آنے والے ہیں۔ اس سے قبل مارچ میں سی پی آئی پر مبنی شرح مہنگائی اس سے پچھلے مہینے کی 2.57 فیصد سے بڑھ کر 2.86 فیصد ہو گئی تھی۔ کاروباری ہفتہ کے دوسرے دن منگل کو ہول سیل پر مبنی مہنگائی کے اپریل مہینے کے اعداد و شمار جاری ہوں گے۔ اس سے پہلے مارچ میں یہ 2.9 فیصد سے بڑھ کر 3.2 فیصد ہو گئی تھی۔
ملک میں چل رہے لوک سبھا الیکشن کے چھٹے مرحلے میں اتوار کو ملک کی راجدھانی دہلی سمیت سات ریاستوں کی 59 لوک سبھا سیٹوں پر اتوار کو ووٹنگ مکمل ہو گئی ہے اور آخری مرحلہ کی ووٹنگ 19 مئی کو، جب کہ ووٹوں کی گنتی 23 مئی کو ہوگی۔ انتخاب کے آخری دور میں پہنچنے پر ایک طرف انتخابی سرگرمیاں اس ہفتہ تیز رہیں گی، وہیں سب کی نظر 23 مئی کو آنے والے نتائج پر ہیں۔ ملک میں اگلی حکومت بننے کو لے کر چل رہی قیاس آرائیوں کے درمیان بہر حال سرمایہ کار احتیاط سے کام لے رہے ہیں۔
گزشتہ مالی سال کی چوتھی سہ ماہی میں آٹو سیکٹر سمیت کئی علاقوں کی اہم کمپنیوں کا مظاہرہ ٹھیک نہیں رہا ہے جو ملک میں صارفین کی کمزور طلب کو ظاہر کرتا ہے۔ گزشتہ ہفتہ جاری اہم اقتصادی اعداد و شمار مثلاً فیکٹری پروڈکشن کی رفتار سست رہی ہے۔ لہٰذا سرمایہ کاروں کا رجحان کمزور بنا ہوا ہے۔ حالانکہ گزشتہ ہفتہ آئی زبردست گراوٹ کے بعد اب حالات بہتر ہونے کی امیدیں کی جا سکتی ہیں، لیکن بہت کچھ غیر ملکی بازار سے ملنے والے اشاروں پر منحصر کرے گا۔ گزشتہ ہفتہ گھریلو شیئر بازار میں بکوالی کا زبردست دباؤ دیکھنے کو ملا جو زمینی سیاسی کشیدگی سے متاثر تھا اور اس کا اثر اس ہفتہ بھی دنیا بھرکے شیئر بازار پر بنا رہے گا۔
وہیں بازار کو اس ہفتہ جاری ہونے والی اہم کمپنیوں کے گزشتہ مالی سال کی چوتھی سہ ماہی کے نتائج کا بھی انتظار رہے گا۔ نیسلے انڈیا منگل کو اپنی چوتھی سہ ماہی کے نتائج جاری کر سکتی ہے۔ اس کے اگلے دن بدھ کو لیوپن کے نتیجے آنے والے ہیں۔ دوسری طرف بجاج فائنانس، بینک آف انڈیا اور ہنڈالکو کو چوتھی سہ ماہی کے نتیجے جمعرات کو اعلان ہو سکتے ہیں۔ بجاج آٹو، ڈاکٹر ریڈیز لیباریٹریز، انڈین آئل کارپوریشن اور یو پی ایل کے نتیجے جمعہ کو جاری ہو سکتے ہیں۔
اُدھر امریکہ میں صنعتی پیداوار کے اپریل مہینے کے اعداد و شمار منگل کو جاری ہوں گے۔ اس سے پہلے پیر کو چین میں ڈائریکٹ بیرون ملکی سرمایہ کاری کے اپریل کے اعداد و شمار جاری ہوں گے۔ چین میں بھی صنعتی پروڈکشن کے اپریل کے اعداد و شمار اور خوردہ فروختگی کے اعداد و شمار بدھ کو جاری ہو سکتے ہیں۔
ان اعداد و شمار کا شیئر بازار پر اثر دیکھنے کو مل سکتا ہے۔ لیکن ان سب کے علاوہ امریکہ کے ذریعہ چین سے درآمد 200 ارب ڈالر قیمت کی چیزوں پر گزشتہ جمعہ کو درآمد ٹیکس 10 فیصد سے بڑھا کر 25 فیصد کیے جانے سے پیدا تجارتی کشیدگی کا اثر دنیا بھر کے شیئر بازاروں پر بنا رہے گا۔ بین الاقوامی مانیٹری فنڈ نے بھی تجارتی کشیدگی سے عالمی معیشت پر پڑنے والے اثر کو لے کر فکرمندی ظاہر کی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 13 May 2019, 9:10 PM