مودی حکومت کی ’میک ان انڈیا‘ اسکیم ناکام رہی، ایل اینڈ ٹی کے چیئرمین
ایل اینڈ ٹی چیئرمین اے. ایم. نائک نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کی ’میک ان انڈیا‘ اسکیم کے بارے میں بہت کچھ کہا گیا اور کیا بھی گیا، لیکن ہم اب بھی سامانوں کی برآمدگی کی جگہ ملازمتیں برآمد کر رہے ہیں۔
ہندوستان میں اس وقت بے روزگاری اپنے پیر پسار رہی ہے اور معاشی بحران اپنا سینہ تانے ہے۔ مودی حکومت نے روزگار کے جو بھی دعوے کیے تھے وہ سب فلاپ ہوتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ اس درمیان لارسین اینڈ ٹوبرو لمیٹڈ (ایل اینڈ ٹی) کے چیئرمین اور نیشنل اسکل ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے سربراہ اے ایم نائک کا بڑا بیان سامنے آیا ہے۔ انھوں نے مودی حکومت کے شہرت یافتہ منصوبہ ’میک اِن انڈیا‘ کو ناکام ٹھہراتے ہوئے کہا کہ اس سے ملازمتیں پیدا نہیں ہو پائی ہیں۔نائک نے اس منصوبہ کو ناکام ہونے کی ایک بڑی وجہ یہ بتائی کہ کمپنیاں ملک میں بنے مال کی جگہ بیرون ممالک سے مال درآمد کرنے کو زیادہ ترجیح دے رہی ہیں۔
اے ایم نائک نے یہ بات ’لائیو منٹ‘ کے ساتھ ایک بات چیت کے دوران کہی۔ انھوں نے بتایا کہ وزیر اعظم مودی کی ’میک ان انڈیا‘ اسکیم کے بارے میں بہت کچھ کہا گیا اور کیا بھی گیا، لیکن ہم اب بھی سامانوں کی برآمدگی کی جگہ ملازمتیں برآمد کر رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی نائک نے کہا کہ بیرون ممالک سے سامانوں کی درآمدگی کرانے کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ بیرون ممالک سے سامان اُدھار میں مل جاتا ہے جب کہ ملک کی کمپنیوں کے پاس فائنانس کے زیادہ متبادل نہیں ہیں۔ ایسے ماحول میں وہ اُدھار سامان نہیں دے پاتی ہیں اور اس کے سبب کمپنیاں بیرون ممالک سے سامان منگوانا زیادہ پسند کرتی ہیں۔
ایل اینڈ ٹی کے چیئرمین کا کہنا ہے کہ ابھی ہم اسکلڈ یعنی ہنر مند لیبر کی سپلائی کے ساتھ قدم تال نہیں ملا پا رہے ہیں اور اس کی وجہ مینوفیکچرنگ سیکٹر میں آئی کمزوری ہے۔ نائک کا کہنا ہے کہ ہمیں چین کی طرح تیز ترقی کرنی ہوگی کیونکہ ہماری آبادی چین کے تقریباً برابر ہی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
- Make In India
- Make In India failed to create jobs
- companies still rely on imports
- Larsen and Toubro Ltd chairman A.M. Naik