لاک ڈاؤن سے معیشت کو روزانہ 4.64 ارب ڈالر کا نقصان!

ریٹنگ ایجنسی ایکیوٹ ریٹنگز اینڈ ریسرچ کا اندازہ ہے کہ لاک ڈاؤن سے ہندوستان کی معیشت کو ہر دن تقریباً 4.64 ارب ڈالر کا نقصان ہوگا۔ 21 دن کے بند سے ملک کی جی ڈی پی کو 98 ارب ڈالر کا خسارہ ہو سکتا ہے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

قومی آواز بیورو

کورونا وائرس وبا کی روک تھام کے لیے ملک بھر میں جاری لاک ڈاؤن سے ملک کی معیشت کو ہر دن تقریباً 4.64 ارب ڈالر کا نقصان ہوگا۔ ریٹنگ ایجنسی ایکیوٹ ریٹنگز اینڈ ریسرچ نے جمعرات کو ایک رپورٹ کے حوالے سے اس کی جانکاری دی۔ ایجنسی کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کے پورے 21 دنوں کے دوران جی ڈی پی کو 98 ارب ڈالر کا نقصان ہوگا۔

دراصل لاک ڈاؤن میں لوگوں کے گھروں سے نکلنے پر پابندی کے ساتھ ہی ہوائی پرواز، ٹرانسپورٹیشن اور دیگر معاشی سرگرمیاں پوری طرح سے ٹھپ ہیں، جس سے ملک کی معیشت کو کافی نقصان ہونا شروع ہو گیا ہے۔ ایکیوٹ ریٹنگز اینڈ ریسرچ کے سی ای او شنکر چکرورتی نے کہا کہ "ہم نے مالی سال 2021 کی پہلی سہ ماہی کے لیے حقیقی جی ڈی پی اندازوں کا تجزیہ کرنے کے لیے کئی طریقے اختیار کیے ہیں۔ ہمارا ماننا ہے کہ جس طرح کووڈ-19 سے پہلے پانچ فیصدی کی ترقی کا اندازہ لگایا گیا تھا، اس سے موازنہ کریں تو اس بات میں جوکھم ہے کہ یہ نمبر 5 سے 6 فیصد تک پہنچے۔"


اس طرح لاک ڈاؤن کے منظرنامے میں سب سے سنگین طور سے متاثر سیکٹر ٹرانسپورٹیشن، ہوٹل، ریستوراں اور رئیل اسٹیٹ سرگرمیاں ہیں۔ ایجنسی کے مطابق ان سیکٹرس میں تقریباً 50 فیصد جی وی اے خسارہ ہوگا۔ وہیں مالی سال 2021 کی پہلی سہ ماہی میں مجموعی جی وی اے خسارہ تقریباً 22 فیصد ہوگا۔ دوسری طرف اس بحران کے دوران جن سیکٹرس کی سرگرمیاں بڑھی ہیں ان میں مواصلاتی خدمات، نشریہ اور صحت خدمات شامل ہیں۔ حالانکہ ان سیکٹرس کا تعاون جی وی اے میں محض 3.5 فیصد کے ساتھ بہت چھوٹا سا ہے۔

لاک ڈاؤن کا اثر صنعتی سرگرمیوں پر بھی کافی سنگین پڑا ہے۔ دوا، گیس، بجلی اور ڈاکٹری مشینوں کو چھوڑ کر پہلی سہ ماہی میں دیگر صنعتوں پر کافی منفی اثر پڑا ہے۔ ان کا جی وی اے میں تقریباً 5 فیصد حصہ ہے۔ ایکیوٹ ریٹنگز کے مطابق رواں مالی سال کی اپریل-جون سہ ماہی میں جی ڈی پی اضافہ شرح میں 5 سے 6 فیصد کی گراوٹ کا اندیشہ ہے۔د وسری سہ ماہی (جولائی-ستمبر) میں اگر اضافہ ہوگا بھی تو بہت کم ہوگا۔


ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق 21-2020 میں معاشی شرح ترقی دو سے تین فیصد ہی رہے گی۔ یہ حالت اس بنیاد پر ہے کہ مالی سال 21-2020 کی دوسری سہ ماہی میں معاشی رفتار بڑھے گی۔ شنکر چکرورتی کا کہنا ہے کہ "ہمارا اندازہ ہے کہ لاک ڈاؤن سے معیشت کو ہر دن تقریباً 4.64 ارب ڈالر کا نقصان ہوگا۔ اس کی بنیاد پر 21 دن کے بند سے جی ڈی پی کو 98 ارب ڈالر کا نقصان ہونے کا اندیشہ ہے۔"

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔