بوئنگ کے بعد ایئربس کے بھی اب ہزاروں ملازمین گھر بھیجے جائیں گے

بوئنگ نے حال ہی میں اپنے 17 ہزار ملازمین کو فارغ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اب ایئربس بھی اپنے دفاع اور خلائی ڈویژن کے حوالے سے بڑا فیصلہ لینے جا رہی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

ایوییشن سیکٹر کی بڑی کمپنی ایئربس بھی برطرفی کے راستے پر آگے بڑھ رہی ہے۔ کمپنی تقریباً 2500 افراد کو فارغ کرنے جا رہی ہے۔ ایئربس کے مرکزی حریف بوئنگ نے پہلے ہی بڑی چھٹنی کا اعلان کیا ہے۔ کمپنی نے یہ بوجھ دفاع اور خلائی ڈویژن پر ڈالنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان ڈویژنوں میں تقریباً 35 ہزار ملازمین کام کرتے ہیں۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ بڑھتے ہوئے اخراجات اور دفاعی منصوبوں میں تاخیر کے باعث یہ سخت فیصلہ لینا پڑا۔

ایئربس ایک معروف یورپی طیارہ ساز کمپنی ہے۔ اے ایف پی اور بلومبرگ نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ اس فیصلے کا سب سے زیادہ اثر خلائی ڈویژن پر پڑنے والا ہے۔ اس میں لڑاکا طیارے اور سائبر سیکیورٹی آپریشنز بھی شامل ہیں۔ فی الحال ایئربس نے اس بارے میں کچھ کہنے سے انکار کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، ایئربس خلائی شعبے میں اپنے پروگراموں پر تقریباً 980 ملین ڈالر خرچ کر رہا ہے۔ اب کمپنی کو ان پروگراموں کو آگے لے جانے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ ایسے میں تنظیم نو سمیت تمام متبادل  پر غور کیا جا رہا ہے۔


رپورٹ کے مطابق ایئربس اس چھٹنی کے حوالے سے ملازم یونین سے بھی بات چیت کر رہی ہے۔ ایئربس مسافر اور کارگو طیاروں کے لیے جانا جاتا ہے۔ تاہم اس میں دفاع، خلائی اور ہیلی کاپٹر ڈویژن بھی ہیں۔ حال ہی میں، بوئنگ نے اپنی عالمی افرادی قوت میں 10 فیصد کمی کا اعلان کیا تھا۔ جس کی وجہ سے تقریباً 17 ہزار ملازمین اپنی نوکریوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ ہڑتال کی وجہ سے کمپنی کو بھاری نقصان ہوا ہے۔ کمپنی کے ملازمین بہتر تنخواہ اور پنشن کا مطالبہ کرتے ہوئے ہڑتال پر ہیں۔ اس کے علاوہ کمپنی کو پہلے ہی اپنے طیاروں کے معیار سے متعلق سنگین الزامات کا سامنا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔