'سیبی میں شامل ہونے سے 2 سال پہلے سرمایہ کاری کی تھی'، ہنڈن برگ رپورٹ پر بوچ جوڑے نے وضاحت
بوچ جوڑ نے کہا کہ انہوں نے 360 ون اسیٹ اینڈ ویلتھ منیجمنٹ کے زیر انتظام آئی پی ای پلس فنڈ ون میں سرمایہ کاری کی تھی۔ یہ سرمایہ کاری اس وقت کی گئی تھی جب مادھبی نے سیبی میں شمولیت اختیار نہیں کی تھی
نئی دہلی: سیبی کی چیئرپرسن مادھبی پوری بوچ اور ان کے شوہر دھول بوچ نے اتوار کو ایک تفصیلی بیان جاری کرتے ہوئے امریکی شارٹ سیلر ہنڈن برگ کے الزامات کا جواب دیا۔ اپنی نئی رپورٹ میں ہنڈن برگ نے اڈانی گروپ اور سیبی کے چیف مادھبی پوری بوچ کے درمیان روابط کا دعویٰ کیا ہے، جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ وِسل بلور سے حاصل کردہ دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ سیبی کے چیئرمین آف شور اداروں کا استعمال اڈانی منی سائفننگ اسکینڈل میں ہوا، اس میں سیبی کے سربراہ کی شراکت داری تھی۔ بوچ جوڑے نے کہا کہ فنڈ میں ان کی سرمایہ کاری مادھبی کے سیبی میں شامل ہونے سے دو سال قبل کی گئی تھی۔
بوچ جوڑے نے بیان میں نے کہا کہ انہوں نے 2015 میں 360 ون اسیٹ اینڈ ویلتھ منیجمنٹ (سابقہ آئی آئی ایف ایل منیجمنٹ) کے زیر انتظام آئی پی ای پلس ون فنڈ میں سرمایہ کاری کی تھی۔ یہ سرمایہ کاری ان کی طرف سے دو سال پہلے کی گئی تھی جب مادھبی نے سیبی میں کل وقتی ممبر کے طور پر شمولیت اختیار کی تھی، جب وہ دونوں سنگاپور میں نجی شہری کے طور پر رہتے تھے۔
بیان کے مطابق فنڈ میں سرمایہ کاری کرنے کا فیصلہ اس لیے لیا گیا کیونکہ چیف انویسٹمنٹ آفیسر انیل آہوجا اسکول اور آئی آئی ٹی دہلی میں دھول کے بچپن کے دوست ہیں اور ان کے پاس سٹی بینک، جے پی مورگن اور 3آئی گروپ پی ایل سی کے سابق ملازم کے طور پر کئی دہائیوں کا مضبوط سرمایہ کاری کیریئر تھا۔
امریکی شارٹ سیلر کی طرف سے لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے سیبی کی چیئرپرسن مادھبی پوری بوچ اور ان کے شوہر دھول بوچ نے اتوار کی صبح جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ 10 اگست کو ہنڈن برگ کی رپورٹ میں لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں اور ان میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ ہماری زندگی اور مالیات ایک کھلی کتاب کی طرح ہیں۔ ہمیں جو بھی انکشاف کرنے کی ضرورت تھی، وہ تمام معلومات سیبی گزشتہ سالوں میں دی گئی ہیں۔
سیبی نے ہنڈن برگ ریسرچ کی رپورٹ پر ایک بیان بھی جاری کیا ہے۔ سیبی نے کہا، ’’دیگر چیزوں کے علاوہ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سیبی نے اڈانی گروپ کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی ہے۔ اس سے 27 جون 2024 کو ہنڈن برگ ریسرچ کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کرنے کی سیبی کی کارروائی پر سوالات اٹھتے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ سیبی نے ہنڈن برگ ریسرچ کی طرف سے اڈانی گروپ کے خلاف لگائے گئے الزامات کی باضابطہ جانچ کی ہے۔
سیبی نے کہا، ’’سپریم کورٹ نے 3 جنوری 2024 کے اپنے حکم میں کہا کہ سیبی نے اڈانی گروپ کی 24 میں سے 22 تحقیقات مکمل کر لی ہیں۔ اس کے بعد مارچ 2024 میں ایک اور تفتیش مکمل کی گئی اور ایک باقی تفتیش مکمل ہونے کے قریب ہے۔ اس معاملے میں جاری تحقیقات کے دوران 100 سے زیادہ سمن، تقریباً 1100 خطوط اور ای میلز جاری کیے گئے ہیں جن میں معلومات طلب کی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ تقریباً 12000 صفحات پر مشتمل 300 سے زائد دستاویزات کی جانچ پڑتال کی گئی ہے۔
ہفتہ کو ہنڈن برگ کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ وسل بلور دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ مادھبی بوچ اور ان کے شوہر دھول بوچ نے 5 جون 2015 کو سنگاپور میں آئی پی ای پلس فنڈ ون کے ساتھ اپنا اکاؤنٹ کھولا۔ اس میں جوڑے کی کل سرمایہ کاری کا تخمینہ 10 ملین ڈالر لگایا گیا ہے۔ ہنڈن برگ نے الزام لگایا کہ آف شور ماریشس فنڈ اڈانی گروپ کے ڈائریکٹر نے انڈیا انفو لائن کے ذریعے قائم کیا تھا اور یہ ٹیکس ہیون ماریشس میں رجسٹرڈ ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔