افکو نے پیداوار، فروخت، منافع اور آپریٹنگ میں ریکارڈ بنایا
نئی دہلی: دنیا کی سب سے بڑی فرٹیلائزر کوآپریٹو لمیٹڈ ( آئی ایف ایف سی او) کمپنی افکو نے مالی سال 2019-20 کے دوران پیداوار، فروخت، منافع اور سرگرمیوں میں اب تک کی بہترین کارکردگی کے مظاہرہ کے ساتھ ایک ریکارڈ قائم کیا ہے۔ افکو کو گزشتہ مالی سال کے دوران 1005 کروڑ کا خالص منافع ہوا جو اب تک کا سب سے زیادہ ہے۔ مشکل اور غیر یقینی مارکیٹ کی صورتحال اور موسم کے باوجود اس نے ریکارڈ 133 لاکھ ٹن کھاد فروخت کی۔ سال 2019۔20 کے دوران افکو کا گروپ کاروبار 57778 کروڑ روپے رہا جبکہ سال 2018-19 کے دوران یہ 50908 کروڑ تھا۔
مالی سال 2019۔20 کے دوران آئی ایف ایف سی او کی کھاد کی مجموعی پیداوار گزشتہ سال 81.49 لاکھ ٹن سے بڑھ کر 91.42 لاکھ ٹن ہوگئی۔ سال 2019۔20 کے دوران کھاد کی مجموعی پیداوار میں سے یوریا کی پیداوار 48.75 لاکھ ٹن تھی اور ڈی اے پی / این پی کے / ڈبلیو ایس ایف کی پیداوار گزشتہ سال بالترتیب 45.62 لاکھ ٹن اور 35.87 لاکھ ٹن تھی۔
افکو نے گزشتہ مالی سال کے دوران 133.31 لاکھ ٹن کھاد فروخت کی تھی۔ سال 2018-19 کے دوران 115.56 لاکھ ٹن کھاد فروخت کی گئی۔ کل فروخت میں سے 86.31 لاکھ ٹن یوریا اور 47 لاکھ ٹن ڈی اے پی / این پی کے فروخت ہوئی۔ افکو کی کم سے کم مشترکہ توانائی کی کھپت 5.285 جی کیل فی ٹن رہی، جبکہ اس کے مقابلے میں 2018-19 میں 5.331 جی کیل فی ٹن تھی۔ ہندوستان میں کلول، کانڈلہ، پھول پور انبالہ اور پارادیپ میں واقع اپنے کل پانچ پلانٹوں اور بیرون ملک میں واقع تین پلانٹوں کے ساتھ افکو دنیا کی سب سے بڑی کوآپریٹو کھاد کمپنی ہے۔
کھادوں کے اپنے بنیادی کاروبار کے علاوہ افکو نے اپنے کاروبار کو جنرل انشورنس، دیہی خوردہ کاروبار، زرعی جنگلات، دیہی ٹیلی مواصلات، زرعی کیمیکلز، دیہی مالیات، اجناس کی نقل و حمل اور اسپیشل اکنامک زون (ایس ای زیڈ) تک میں بھی اپنا کاروبار پھیلایا ہے۔ کمپنی نے فوڈ پروسیسنگ، نامیاتی مصنوعات اورباغبانی کے لئے غذائیت والی مصنوعات سے متعلق کاروبار میں بھی قدم رکھا ہے۔
افکو کی اس کامیابی پر اظہار مسرت کرتے ہوئے منیجنگ ڈائرکٹر ڈاکٹر ادے شنکر اوستھی نے کہا کہ عالمی اور اقتصادی چیلنجز سے بھرے مالی سال 2019-20 کے دوران افکو نے جس شاندار طریقے سے کام کیا ہے، وہ ناقابل یقین ہے۔ انہوں نے کہا کہ کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کے لئے ملک کے کونے کونے میں افکو کے کیے گئے اقدامات سے نہ صرف ملکی تعمیر میں مدد ملے گی بلکہ 2022 تک وزیر اعظم کے کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے کے خواب کو پورا کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ کمپنی اپنے کاروبار میں تیزی سے توسیع کرے گی اور آنے والے وقت میں نئی بلندیوں کو چھوئے گی۔ اہم بات یہ ہے کہ کاروباری اور سیاسی امور کی میگزین ’فیم انڈیا‘ نے اپنے تازہ خصوصی آن لائن ایڈیشن میں ڈاکٹر اوستھی کو ہندوستان کے 50 بااثر افراد کی فہرست میں شامل کیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔