لاک ڈاؤن سے تباہ ہو رہے شہد کاروباری، توجہ نہیں دے رہی بہار حکومت: کانگریس
بہار پردیش یوتھ کانگریس نے حکومت سے شہد مکھی پروری کی صنعت پر توجہ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہد کے کاروبار کو فروغ دینے کی ضرورت ہے
پٹنہ: بہار پردیش یوتھ کانگریس نے حکومت سے شہد مکھی پروری کی صنعت پر توجہ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہد کے کاروبار کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔
کانگریس کا کہنا ہے کہ بہار کے مظفر پور میں 10 ہزار سے زیادہ افراد شہد مکھی پروری سے منسلک ہیں۔ بہار پردیش یوتھ کانگریس کے سابق صدر للن کمار نے دعوی کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں شہد کی پیداوار سب سے زیادہ مظفر پور میں ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں دس ہزار کے قریب افراد مکھیوں کی پرورش میں براہ راست مصروف ہیں، جبکہ بالواسطہ طور پر 50 ہزار سے زیادہ افراد اس کاروبار سے جڑے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ لیچی کی خوشبو اور مٹھاس والے شہد کی ملک بھر میں خصوصی مانگ ہے، لیکن آج شہد مکھی پرور خود پریشان ہیں۔ اس سال موسم میں تبدیلی کی وجہ سے لیچی کے درختوں پر پھول ختم ہونے کے بعد شہد کی مکھیوں کو نہ تو غذا ہی میسر ہو پا رہی ہے اور اور نہ ہی پھولوں سے جرگن (پراگ) ہی مل پا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہد کی مکھیوں کے پرور اس وقت چینی کا شربت بنا کر مکھیوں کو زندہ رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ شہد کی مکھیاں جرگ کی عدم دستیابی کے سبب بڑی تعداد میں مر رہی ہیں۔
للن کمار نے الزام عائد کیا ہے کہ حکومت اور انتظامیہ نے 15 دن قبل زرعی کاموں میں چھوٹ کی طرز پر شہد کی مکھیوں کے پروروں کو بھی اپنے بکسوں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جانے کے لئے پاس جاری کرنے کی بات کہی تھی لیکن ابھی تک شہد کی مکھیوں کے پرور اس سہولت سے محروم ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔