جی ایس ٹی کی مار: پیک شدہ گوشت، پنیر، مچھلی، دہی مہنگی، سستے ہوٹلوں میں رہنا مشکل!

جی ایس ٹی کونسل کی میٹنگ میں عام آدمی کی ضروریات سے متعلق کئی اشیاء پر ٹیکس بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا اور سستے ہوٹلوں کو جی ایس ٹی کے دائرے میں لایا گیا ہے، جبکہ چھوٹے آن لائن تاجروں کو راحت دی گئی ہے۔

جی ایس ٹی، تصویر آئی اے این ایس
جی ایس ٹی، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کی صدارت میں منعقدہ جی ایس ٹی کونسل کی دو روزہ میٹنگ میں حکومت نے کئی اہم فیصلے لیے ہیں۔ ان میں جہاں کچھ چیزوں پر ٹیکس عائد کر کے عام آدمی کی جیب پر بوجھ بڑھایا گیا ہے، وہیں کچھ شعبوں کو بڑی راحت بھی دی گئی ہے۔ تاہم، ریاستوں کو معاوضہ اور آن لائن گیمنگ جیسے مسائل پر کوئی فیصلہ نہیں کیا جا سکا۔

جی ایس ٹی کونسل کی میٹنگ کے دوران جن اشیا کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا ہے ان میں پیک شدہ اور لیبل والا آٹا اور چاول شامل ہیں۔ اگر وہ برانڈیڈ نہ ہوں تب بھی ان پر 5 فیصد کی شرح سے ٹیکس عائد کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ گوشت، پنیر، مچھلی، دہی، اور شہد جیسے پہلے سے پیک شدہ اور لیبل شدہ کھانے پینے کی اشیاء پر بھی اسی شرح سے ٹیکس لگے گا یعنی یہ تمام اشیائے خوردونوش اب مہنگی ہونے جا رہی ہیں۔ اس کے علاوہ گڑ، غیر ملکی سبزیاں، بغیر بھنی ہوئی کافی بین، بغیر پروسیس شدہ سبز چائے، گندم کی چوکر اور چاول کی چوکر کو بھی استثنیٰ سے باہر رکھا گیا ہے۔ نئی قیمتیں 18 جولائی 2022 سے لاگو ہوں گی۔


اجلاس کے دوران سولر واٹر ہیٹر، فینشڈ لیدر پر ٹیکس 5 فیصد سے بڑھا کر 12 فیصد کر دیا گیا ہے۔ ایل ای ڈی لیمپ، سیاہی، چاقو، بلیڈ، الیکٹرک پمپ، ڈیری مشینری کو 12 فیصد سے 18 فیصد کے دائرے میں لایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ غلہ مل مشینری پر ٹیکس 5 فیصد سے بڑھا کر 18 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اب سستے ہوٹل میں رہنا بھی مہنگا ہو جائے گا۔ دراصل 1000 روپے فی دن سے کم قیمت والے ہوٹل کے کمروں پر 12 فیصد کی شرح سے ٹیکس لگے گا، فی الحال ایسے کمرے ٹیکس سے مستثنیٰ زمرے میں آتے ہیں۔ اس کے علاوہ چیک جاری کرنے کے لیے بینک کی طرف سے وصول کی جانے والی فیس پر 18 فیصد کی شرح سے جی ایس ٹی لگانے کی تجویز کو بھی میٹنگ میں منظوری دی گئی۔


میٹنگ میں جی ایس ٹی کونسل نے غیر منظم شعبے کو فروغ دینے کے مقصد سے چھوٹے آن لائن تاجروں کے لیے لازمی رجسٹریشن کو ختم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ قانون میں تبدیلیاں یکم جنوری 2023 سے لاگو ہوں گی۔ کونسل کے مطابق اس فیصلے سے تقریباً 120000 چھوٹے تاجر مستفید ہوں گے۔ میٹنگ نے کمپوزیشن ڈیلرز کو ای کامرس آپریٹرز کے ذریعے انٹرا اسٹیٹ سپلائی کرنے کی بھی اجازت دی ہے۔.

میٹنگ کے آخری دن ریاستوں کو جی ایس ٹی معاوضہ بڑھانے کی تجویز پر کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا۔ اس کے ساتھ آن لائن گیمنگ پر 28 فیصد ٹیکس عائد کرنے کی تجویز بھی آئندہ اجلاس تک مؤخر کر دی گئی ہے۔ جی ایس ٹی کونسل کی اگلی میٹنگ یکم اگست کو ہونے والی ہے۔ وزیر خزانہ سیتا رمن نے کہا کہ جی ایس ٹی کونسل نے وزراء کے گروپ سے کہا ہے کہ وہ 15 جولائی تک گھوڑ دوڑ، آن لائن گیمنگ، کیسینو پر ٹیکس کی شرح پر دوبارہ غور کریں۔ اس کے علاوہ کرپٹو کرنسیوں کو جی ایس ٹی کے دائرے میں لانے کے معاملے پر کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔