پبلک سیکٹر کے چار بینکوں میں حکومت اپنی حصہ داری بیچنے کی تیاری میں!

کورونا سے تباہ ہوئی قومی معیشت کو پٹری پر لانے کے لئے حکومت فنڈ جٹانا چاہتی ہے اور اس کے لئے وہ چار پی ایس یو بینکوں میں اپنی حصہ داری بیچنے پر غور کر رہی ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

معیشت کا اتنا برا حال ہے کہ مرکزی حکومت کو اپنے بجٹ اخراجات کو پورا کرنے کے لئے فنڈ جٹانا ضروری ہو گیا ہے۔ فنڈ جٹانے کے لئے حکومت چار پی ایس یو بینکوں میں اپنی حصہ داری بیچنے کی تیاری کر رہی ہے۔ اس قدم کے بعد ملک کے چار پی ایس یو بینک نجی ہاتھوں میں چلے جائیں گے۔

واضح رہے حکومت کے پاس ان بینکوں میں ہولڈنگس کے ذریعہ میجورٹی یعنی اکثریتی اسٹیکس ہیں اور سرکار اپنی حصہ داری بیچ کر فنڈ جٹانے کے فراق میں ہے۔ کورونا وبا نے پوری دنیا کی معیشت کو تباہ کر دیا ہے اور ہندوستانی معیشت تو نوٹ بندی کے بعد سے ہی بری طرح متاثر تھی اوپر سے یہ وبا آ گئی جس نے معیشت کو تباہ کر دیا ۔لاک ڈاؤن کی وجہ سے بند اقتصادی سرگرمیوں نےپورے معاشی نظام کو ہلا دیا ہے۔


ایک ویب سائٹ پر شائع خبر کے مطابق حکومت بینکو ں کے ساتھ سرکاری کمپنیوں کی نجکاری کر کے فنڈ جٹانا چاہتی ہے اور اسی کے تحت وزیر اعظم دفتر نے افسران سے کم ازکم چار سرکاری بینکوں میں حصہ داری کم کرنے کے عمل کو تیز کرنے کے لئے کہا ہے۔ ان سے کہا گیا ہے کہ اس عمل کو اسی مالی سال میں پورا کیا جانا چاہئے۔ ویب سائٹ کی خبر کے مطابق افسران نے بتایا ہے کہ ان بینکوں میں پنجاب اینڈ سندھ بینک، بینک آف مہاراشٹر، یوکو بینک اور آئی ڈی بی آئی بینک شامل ہیں۔

ذرائع کا ماننا ہے کہ پی ایس یو بینکوں کی حصہ داری بیچنا حکومت کے لئےایک چیلنج تو ہے لیکن اس کے بعد ملک میں بینک سیکٹر کسی حد تک پرائویٹائز ہو جائے گا۔ ویب سائٹ کے مطابق حکومت سرکاری بینکوں کی تعداد گھٹاکر پانچ تک لانا چاہتی ہے جبکہ ابھی یہ تعداد ایک درجن سے زیادہ ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔