گاڑی خریدنے والوں کو بڑا دھچکا، حکومت نے روڈ ٹیکس بڑھا دیا

نئے نرخوں کے مطابق 15 لاکھ روپے تک کے چار پہیہ گاڑیوں پر ٹیکس 9 فیصد سے بڑھا کر 9.5 فیصد کر دیا گیا ہے۔ ٹیکس میں اضافہ تہواروں سے پہلے کیا گیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

محکمہ ٹرانسپورٹ کے نوٹیفکیشن کے مطابق موٹر وہیکل ٹیکس کی نئی شرحیں گاڑی کی اصل قیمت پر لگائی جائیں گی۔ موٹر وہیکل ٹیکس میں اضافہ تہواروں سے قبل کیا گیا ہے۔نئے نرخوں کے مطابق 15 لاکھ روپے تک کی قیمت والی چار پہیہ گاڑیوں پر ٹیکس نو فیصد سے بڑھا کر 9.5 فیصد کر دیا گیا ہے، یعنی گاڑی کی قیمت میں 7500 روپے کا اضافہ ہو گا۔

چار پہیہ گاڑیوں کی قیمت 15 لاکھ روپے سے زیادہ لیکن 25 لاکھ روپے تک ہونے پر قیمت میں تقریباً 25 ہزار روپے بڑھ جائیں گے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ٹیکس کی شرح ایک فیصد بڑھا کر 12 فیصد کر دی گئی ہے۔نوٹیفکیشن کے مطابق محکمہ نے 25 لاکھ روپے سے زائد قیمت کی گاڑیوں کے لیے ایک اور کیٹیگری کا اضافہ کیا ہے اور اس پر 13 فیصد کی شرح سے ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔ ایک لاکھ روپے تک کی لاگت والے دو پہیہ گاڑیوں کے لیے موٹر وہیکل ٹیکس 0.5 فیصد بڑھا کر 7.5 فیصد کر دیا گیا ہے۔


تہوار کے سیزن سے پہلے ہی گاڑی خریدنے  والوں کو بڑا جھٹکا لگ گیا ہے۔ پنجاب حکومت نے کاروں اور دو پہیوں پر ٹیکس میں ایک فیصد تک اضافہ کر دیا ہے۔ اس سے ریاست میں ان گاڑیوں کی قیمت بڑھ جائے گی۔

نوٹیفکیشن کے مطابق اگر دو پہیہ گاڑی کی قیمت 1 لاکھ روپے سے زیادہ ہے لیکن 2 لاکھ روپے سے زیادہ نہیں ہے تو ٹیکس کی شرح 10 فیصد ہوگی۔ نوٹیفکیشن کے مطابق 2 لاکھ روپے سے زیادہ کی قیمت والے دو پہیہ گاڑیوں پر 11 فیصد موٹر وہیکل ٹیکس لگے گا۔


اس سے قبل 12 فروری 2021 کو حکومت نے پنجاب موٹر وہیکل ٹیکسیشن ایکٹ 1924 میں ترمیم کرکے نئے موٹر وہیکل ٹیکسز کا نفاذ کیا تھا۔ اب حکومت نے ایک بار پھر ترمیم کرکے نئے ٹیکس کی منظوری دے دی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔